کنٹرول لائن کے چری کوٹ سیکٹر میں جنگ بندی کی بلااشتعال خلاف ورزیوں پر بھارتی سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کرکے احتجاج کیا گیا، ترجمان دفتر خارجہ

جمعرات 21 مئی 2020 15:03

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مئی2020ء) بھارتی سینئر سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کرکے 20 مئی کو قابض بھارتی افواج کی جانب سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے چری کوٹ سیکٹر میں جنگ بندی کی بلااشتعال خلاف ورزیوں پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔ بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجہ میں ایک 45 سالہ بیگناہ شہری شدید زخمی ہو گیا۔

جمعرات کو ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی سینئر سفارتکار کو طلب کرکے احتجاجی مراسلہ حوالہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ قابض بھارتی افواج ایل او سی اور ورکنگ بائونڈری کی مسلسل خلاف ورزیاں کرتے ہوئے آرٹلری، بھاری اور خودکار ہتھیاروں کے ذریعے عام شہری آبادیوں کو نشانہ بنا رہی ہیں۔ ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ شہری آبادیوں کو دانستہ نشانہ بنانا انتہائی قابل افسوس، انسانی عظمت و وقار، عالمی انسانی حقوق اور بین الاقوامی انسانی قوانین کے صریحاً منافی ہے۔

(جاری ہے)

بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی ان خلاف ورزیوں سے علاقائی امن و سلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہیں جس کا نتیجہ سٹرٹیجک غلطی کی صورت میں نکل سکتا ہے۔ بھادت نے رواں سال کے دوران 1102 مرتبہ بلااشتعال جنگ بندی کی خلاف ورزیاں کی ہیں۔ ایل او سی پر کشیدگی میں اضافہ سے بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور مظالم سے عالمی توجہ ہٹا نہیں سکتا۔

پاکستان نے بھارت پر زوردیا کہ وہ 2003ء کے جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرے، جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے ان واقعات کی تحقیقات کرائے، بھارتی فوج کو جنگ بندی کے احترام کا حکم دے، ایل او سی اور ورکنگ بائونڈری پر اس کی روح کے مطابق امن برقرار رکھے۔ انہوں نے زوردیا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین (یو این ایم او جی آئی پی) کو اپنا کردارادا کرنے کی اجازت دے۔