سندھ کی نسل پر ست حکو مت نے طے شدہ منصوبو ں کے تحت سندھ کے شہر ی علا قوں کو پسماندگی میں دھکیل دیا ہے،خالد مقبول صدیقی

سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے مختلف محکموں میں 151 افسران کی تعینا تی کی گئیں، جس میں ایک بھی اردو بو لنے والا شامل نہیں،پریس کانفرنس

جمعرات 21 مئی 2020 18:00

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مئی2020ء) متحد ہ قومی مو ومنٹ پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبو ل صدیقی نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں آئین وقانون عوام کی سہو لت کیلئے بنا یا گیا ہے لیکن گز شتہ 50سالو ں سے سندھ کے شہر ی علا قوں کے عوام کا استحصال اور بنیا دی حقوق پا ما ل کئے گئے ہیں،سندھ کی نسل پر ست حکو مت نے طے شدہ منصوبو ں کے تحت سندھ کے شہر ی علا قوں کو پسماندگی میں دھکیل دیا ہے۔

ان خیا لا ت کا اظہا ر انہو ں نے ایم کیو ایم پاکستان کے مر کز بہا در آبا د پر پر یس کا نفرنس کر تے ہو ئے کیا۔اس مو قع پر ڈپٹی کنوینر کنو ر نویدجمیل،رکن رابطہ کمیٹی ووفا قی وزیرسید امین الحق،زاہد منصوری اورمحفو ظ یا ر خان مو جو د تھے۔ڈاکٹر خالد مقبو ل صدیقی نے مز ید کہا کہ سندھ کی متعصب حکو مت سوچے سمجھے منصوبے کے تحت سندھ میں تعصب کو ہو ا دے رہی ہے، سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے مختلف محکموں میں 151افسران کی تعینا تی کی گئیں، جس میں ایک بھی اردو بو لنے والا شامل نہیں،یہ حکو مت گز شتہ 13سالو ں سے سندھ پر حکمر اں ہے لیکن 3کر وڑ سے زائد کا شہر کر اچی جو 70فیصد وفاق کو اور 90فیصد سندھ کو کما کر دیتا ہے وہ شہر تبا ہ حالی کا شکا ر ہے،عدالت عظمی مختلف معاملا ت پر از خو د نو ٹس کے ذریعے فیصلے صادر فر ما تی ہے اسے کر اچی اور سندھ کے شہر ی علا قوں کے ساتھ ہو نے والی زیا دتی کا بھی نو ٹس لینا چاہیے ہم مر دم شما ری کے آغا ز سے قبل ہی اپنے تحفظات لیکر سپر یم کو رٹ کے پا س گئے تھے جو بعدازاں درست ثا بت ہو ئے لیکن ہما ری درخو است پر کو ئی سنو ائی نہ ہو سکی، حا لیہ مر دم شما ری کے دوران سندھ کے شہر ی علا قوں بلخصوص کر اچی کی نصف آبا دی کو شما ر ہی نہیں کیا گیا،اگرسندھ کے شہری علاقوں کی آبادی کو کم دکھانے کا فیصلہ کر لیا ہے تو بتا دیا جائے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس صاحب سے دست بستہ گز ارش ہے کہ وہ کو ئی ایسا فیصلہ صادر فر ما ئیں کہ شہر ی علا قوں کے عوام بھی اپنے آپ کو دیہی علا قوں کے عوام کے بر ابرکا پاکستانی سمجھیں۔پاکستان کے محب وطن شہر ی جو پا بندی کے ساتھ ٹیکس دیتے ہیں پھر بھی وہ ہر قسم کی زیا دتی کو بر داشت کر رہے ہیں، اس کے بر عکس ایم کیو ایم پاکستان کے پا س جب اختیار تھا تو اس نے سندھ کے شہر ی علا قوں کے اسپتا لو ں کو تمام سہو لیا ت سمیت وینٹی لیٹر بھی فر اہم کئے تھے جو اند رون سندھ منتقل کر دے گئے، ایم کیو ایم پاکستان نے محدود وسائل اور نا مسائل حا لا ت کے با وجو د لا ک ڈان کے متا ثرین کی مد د کا بیڑا اٹھا یا، ڈیڑ ھ لا کھ سے زائد راشن بیگ کر اچی میں جبکہ 25ہزار سے زائد راشن بیگ اندرون سندھ اس طر ح تقسیم کئے گئے کہ لینے والے کی عزت نفس مجر وح نہ ہو،یہی نہیں بلکہ لا کھو ں سینٹا ئزر،صابن بھی تقسیم کئے گئے۔

بلد یا تی نما ئند وں کے ساتھ مل کر سٹر کو ں گلی محلو ں مسجد امام با رگا ہو ں میں جراثیم کش ادویا ت کا اسپر ے کیا گیا، رمضان المبا ر ک میں تحفہ افطا ر وسحر جا ری ہے۔ ڈاکٹر خالد مقبو ل صدیقی نے سپر یم کورٹ کے چیف جسٹس سے اپیل کی کہ سندھ کے شہر ی علا قوں کے عوام کے ساتھ ہو نے والی زیا دتیو ں بدعنوانیوں بد انتظا میو ں کا نو ٹس لیتے ہو ئے قانون کے مطا بق مناسب فیصلہ صادر فر ما ئے۔