وزیراعظم کے مشیربرائے خزانہ ومحصولات ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس

مقامی طورپرتیارکردہ موبائل فون سیٹوں کوفروغ دینے کیلئے موبائل ڈیوائس مینوفیکچرنگ پالیسی کی منظوری دیدی،وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق کو صوبائی حکومتوں بالخصوص حکومت پنجاب کے ساتھ رابطہ کرکے کسانوں کو کپاس کی بہتر قیمت کو یقینی بنانے کیلئے طریقہ کاروضع کرنے کی ہدایت

جمعرات 21 مئی 2020 18:35

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مئی2020ء) کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی ) نے مقامی طورپرتیارکردہ موبائل فون سیٹوں کوفروغ دینے کیلئے موبائل ڈیوائس مینوفیکچرنگ پالیسی کی منظوری دیدی ہے، اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق کو صوبائی حکومتوں بالخصوص حکومت پنجاب کے ساتھ رابطہ کرکے کسانوں کو کپاس کی بہتر قیمت کو یقینی بنانے کیلئے طریقہ کاروضع کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس جمعرات کویہاں وزیراعظم کے مشیربرائے خزانہ ومحصولات ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت منعقد ہوا۔ موبائل ڈیوائس مینوفیکچرنگ پالیسی کا بنیادی مقصدموبائل فون کے پارٹس کی مقامی طورپرتیاری کوفروغ دیناہے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی کوبتایاگیاکہ پالیسی کے تحت موبائل فون ہینڈسیٹوں کے پارٹس کے مخصوص ماڈل کی بجائے پاکستان میں تیارہونے والے تمام موبائل فون ہینڈسیٹوں میں استعمال کئے جاسکیں گے۔

(جاری ہے)

اس پالیسی کے نتیجہ میں معاون صنعتوں جیسے پیکجنگ اورپلاسٹنگ پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔اعلیٰ برانڈز کے متوقع آمد کے نتیجہ میں پاکستان کی مقامی صنعت کو بین الاقوامی ویلیوچین کا حصہ بننے کاموقع ملے گا۔ پالیسی کے تحت ریسرچ وڈویلپمنٹ مراکز اورسافٹ وئیرایپلی کیشن کیلئے ایکوسسٹم کاقیام بھی اس پالیسی کا حصہ ہے۔ اجلاس میں پالیسی کے حوالہ سے کئی سفارشات کا تفصیل سے جائزہ لیاگیا۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے آئی اوسی او کی منظورشدہ امپورٹ کے تحت پی ٹی اے کے منظورشدہ مینوفیکچررزپر سی کے ڈی اورایس کے ڈی ضابطہ جاتی ڈیوٹی ختم کردی ہے،اقتصادی رابطہ کمیٹی نے موبائل فون ڈیوائس کیلئے 350 ڈالر تک کی کیٹیگری کیلئے سی کے ڈی اورایس کے ڈی بنانے پرعائد فکسڈ انکم ٹیکس ختم کردیاہے۔ پالیسی کے تحت 351 سے لیکر 500 ڈالر اور 500 ڈالر سے زائد مالیت کے سی کے ڈی اورایس کے ڈی کی تیاری پر پرانکم ٹیکس کی شرح کو بالترتیب دوہزار اور6300 تک بڑھا دیا گیاہے۔

اسی طرح موبائل فون ڈیوائس کیلئے سی کے ڈی اورایس کے ڈی پر عائد فکسڈٖسیلزٹیکس ختم کردیا گیاہے، پالیسی کے تحت پی ٹی اے ایچ ایس کوڈ8517.7000 کی بجائے آئی اوسی او کی امپورٹ اتھورائزیشن آف ان پٹس ان سی کے ایس / ایس کے ڈی کے تحت ملک میں تیارہونے والے موبائل ہنڈسیٹوں کی اکٹویشن کی اجازت دے گی۔اس اقدام سے امپورٹ کے مرحلہ میں پارٹس کی مس ڈکلریشن کے خاتمہ میں مدد ملے گی۔

پالیسی کے مقامی مینوفیکچررزکو موبائل فونز کی برآمد پرتین فیصد ریسرچ اینڈ ڈولپمنٹ الائونس دیا جائیگا۔مقامی طورپرتیار/ اسمبلڈ موبائل فونز کی اندرون ملک خریداری پر 4 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس کا استثنیٰ دیا گیاہے۔پالیسی کے تحت حکومت سی بی یو کی درآمدات اورسی کے ایس/ ایس کے ڈی کی مقامی تیاری میں پالیسی کی مدت کے خاتمہ تک ٹیرف کو برقراررکھنے کی کوشش کرے گی، مقامی صنعت پالیسی کے مسودہ کے مطابق پارٹس کی مقامی طورپرتیاری کویقینی بنائیگی۔

انجنئیرنگ ڈولپمنٹ بورڈ موبائل فون مینوفیکچرنگ پالیسی اور معاون پرزہ جات وآلات کی تیاری کیلئے سیکرٹریٹ کے طورپرکام کرے گا۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق کی طرف سے متعلقہ فریقوں سے تازہ ترین مشاورت کے بعد کاٹن کی فصل 2020-21 کی امدادی قیمت کی تجویز کاتفصیل سے جائزہ لیا۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے ارکان نے اس تجویز کاتفصیل سے جائزہ لیا اوراس بات سے اتفاق کیاکہ مقامی اوربرآمدی صنعت کیلئے کاٹن کے کاشت کاروں کو پائیدار اورموثرمعاونت کی فراہمی ضروری ہے،تاہم یہ معاونت کسانوں کو براہ راست مبنی برہدف زرتلافی کی صورت میں ملنی چاہئیے۔

کمیٹی نے وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق کو کاٹن کی تحقیق وترقی ، بیجوں کے معیار اورفی ایکڑ پیداوارمیں اضافہ کیلئیے ٹھوس سفارشات اورتجاویز مرتب کرکے اسے دوبارہ ای سی سی کے سامنے پیش کرنے کی ہدایت کی۔اقتصادی رابطہ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ چونکہ اس معاملے کی نوعیت وفاقی نہیں اسلیے وزارت کو صوبائی حکومتوں بالخصوص حکومت پنجاب کے ساتھ رابطہ کرکے کسانوں کو کپاس کی بہتر قیمت کو یقینی بنانے کیلئے طریقہ کاروضع کرنا چاہیے۔