ہزاریہ ترقیاتی اہداف،قومی پارلیمانی ٹاسک فورس کی بچوں کے حقوق کیلیے ذیلی کمیٹی کا اجلاس

،کورونا وائرس وباء کے خواتین اور بچوں سمیت معاشرے کے کمزور طبقات پر اثرات کا جائزہ لیا گیا

جمعرات 21 مئی 2020 21:35

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مئی2020ء) ہزاریہ ترقیاتی اہداف کے حصول کے لئے قائم قومی پارلیمانی ٹاسک فورس کی بچوں کے حقوق کے لئے ذیلی کمیٹی کا ورچوئل اجلاس جمعرات کو ہوا۔ اجلاس میں کورونا وائرس کی صورتحال کے خواتین اور بچوں سمیت معاشرے کے کمزور طبقات پر اثرات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کی صدارت دولت مشترکہ خواتین پارلیمنٹرینز اور ہزاریہ ترقیاتی اہداف کے حصول کے لیے صنفی مساوات کے لئے قائم ذیلی کمیٹی کی کنوینئر شاندانہ گلزار نے کی۔

بچوں کے حقوق کے لئے قائم خصوصی کمیٹی کی سربراہ مہناز اکبر عزیز اور دیگر پارلیمنٹرینز نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں خواتین اور بچوں کے حقوق سمیت خواتین کی صحت اور ان پر تشدد کے حوالے سے امور کا جائزہ لیا گیا۔

(جاری ہے)

اجلاس کی تفصیلات سے متعلق جاری بیان کے مطابق اجلاس میں کورونا وائرس کی وباء کے معاشرے میں خواتین، بچوں اور دیگر کمزور افراد کی تعلیم، معاشی مشکلات، صحت، سماجی زندگی، تجارت اور معیشت سمیت دیگر اثرات کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس کے شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ معاشرے کے کمزور اور پسے ہوئے طبقات کے حقوق کا تحفظ کیا جانا لازمی ہے اور جب وباء کا خاتمہ ہو تو سکولوں کے نظام کی بحالی کے لئے اقدامات کی اشد ضرورت ہو گی۔ اجلاس کے شرکاء نے کہا کہ خواتین بچوں اور لڑکیوں پر کورونا وائرس کی وباء کی وجہ سے مشکلات میں اضافہ ہوا ہے، قرنطینہ، سماجی فاصلوں اور گھروں تک محدود رہنے کی وجہ سے صنفی امتیاز پر مبنی واقعات میں بھی اضافہ ہواہے۔

سکول نہ جانے والی بچیوں کی کم عمر میں شادی کر دی جاتی ہے، اس سے بھی سماجی مسائل پیدا ہوتے ہیں، کورونا کی صورتحال کے دوران تشکیل دی جانے والی پالیسیوں میں خواتین اور بچوں کے حقوق کو مدنظر رکھنا بے حد اہمیت کا حامل معاملہ ہے۔ اجلاس میں موجود سول سوسائٹی کے نمائندوں نے حکومت کو عورتوں اور بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ اجلاس میں ڈاکٹر شازیہ ثوبیہ، اسلم سومرو، صائمہ ندیم، کھیل داس کوہستانی، رومینہ خورشید عالم سمیت سول سوسائٹی کے نمائندوں نے شرکت کی۔