پاک فوج کی کوئیک ری ایکشن فورس جائے حادثہ پر پہنچ گئی

کوئیک ری ایکشن فورس میں رینجرز اہلکار بھی شامل ہیں، سول انتظامیہ کے ساتھ امدادی کارروائیوں میں حصہ لے رہے ہیں۔ ترجمان پاک فوج

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 22 مئی 2020 16:02

کراچی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔22 مئی 2020ء) پاک فوج کی کوئیک ری ایکشن فورس جائے حادثہ پر پہنچ گئی، ترجمان پاک فوج نے کہا کہ کوئیک ری ایکشن فورس میں رینجرز اہلکار بھی شامل ہیں، سول انتظامیہ کے ساتھ امدادی کارروائیوں میں حصہ لے رہے ہیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کے مطابق پاک فوج کی کوئیک ری ایکشن فورس اور رینجرز موقع پر پہنچ گئے ہیں۔ سول انتظامیہ کے ساتھ امدادی کارروائیوں میں حصہ لے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

پاک فوج کے ایوی ایشن ہیلی کاپٹرز کے ذریعے نقصانات کا جائزہ اور ریسکیو کارروائیاں کی جارہ ہیں۔

اربن سرچ اینڈ ریسکیو ٹیمیں بھی امدای کاموں کے لیے موقع پر پہنچ گئی ہیں۔
دوسری جانب جناح گارڈن میں طیارے کے ملبے سے 20 مسافروں کو ملبے سے نکال لیا گیا ہے۔

جہاز کے ملبے کے مقام سے5 سال کے بچے اورایک شخص لی لاش نکال لی گئی ہے۔

زخمی مسافروں کو ایمبولینسز میں ہسپتال پہنچایا جارہا ہے۔
مسافروں کی فہرست میں میں یاسمین اکبانی، فروا علی، ارمغان علی، فوزیہ ارجمند، فتح الہٰی، رحیم زین، کاشف، شبیراحمد، رضوان احمد، بلال احمد بھی مسافروں میں شامل ہیں۔

مزید برآں
ترجمان پی آئی اے عبداللہ کا کہنا ہے کہ طیارہ حادثے سے متعلق وہ کچھ دیرمیں تفصیلی پریس کانفرنس کریں گے۔ عوام کو چاہیے کہ افواہوں پر یقین نہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ
طیارہ زیادہ پرانا نہیں تھا، طیارے کی عمر 10 سے 12 سال تھی، تکنیکی خرابی کے بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔ اسی طرح معلوم ہوا ہے کہ حادثے کی شکار پی آئی اے کی فلائٹ کے پائلٹ کا نام سجاد گل ہے۔

جبکہ دیگر عملے کے افراد میں عثمان احمد، فرید احمد چودھری ، عبدالقیوم اشرف، ملک عرفان ، اور مدیحہ ارم شامل ہیں۔ واضح رہے کراچی ایئرپورٹ کے قریب پی آئی اے کی فلائٹ پی کے 8303 گر کر تباہ ہوگئی۔ ایئربس 320 میں 98 افراد سوا تھے۔ جن میں 85 مسافر اور عملے کے 12 افراد شامل ہیں۔ پی آئی اے کی پرواز لاہور سے کراچی پہنچی تھی کہ لینڈنگ کے دوران طیارہ گر کر تباہ ہوگیا ہے۔

طیارہ کراچی ایئرپورٹ پر لینڈنگ کیلئے بالکل تیار تھا۔ پائلٹ نے لینڈنگ کا سگنل بھی دے دیا تھا۔ لیکن طیارے کا لینڈنگ سے ایک منٹ قبل کنٹرول روم سے رابطہ منقطع ہوگیا اور ماڈل کالونی کی آبادی میں گر کر تباہ ہوگیا۔ طیارہ گرنے کی ابتدائی وجوہات تکنیکی خرابی بتائی جا رہی ہے کہ لینڈںگ کے دوران طیارے کے پہیے نہیں کھل رہے تھے۔ طیارہ گرنے سے کئی گھروں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔

جبکہ جس چھت پر طیارہ گرا ہے۔ اس کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ طیارہ گرنے کے ساتھ ہی طیارے میں آگ لگ گئی۔ جس سے آسمان پر دھوئیں گے بادل بن گئے۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے طیارہ گرنے کی تصدیق کردی ہے۔ طیارہ گرنے کی اطلاع ملتے ہی ایئرپورٹ اور ماڈل کالونی کے متاثرہ علاقے میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ جبکہ ہسپتالوں میں عملے کو بھی الرٹ کردیا گیا ہے۔ اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیمیں امدادی کاموں کیلئے جائے حادثہ پر پہنچ گئیں، جنہوں نے امدادی سرگرمیاں شروع کردی ہیں۔ طیارے میں لگی آگ بجھانے کیلئے فائر بریگیڈ مصروف ہے۔ رینجرز اور پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ تاکہ لوگوں کو طیارے کے ملبے کے قریب جانے سے روکا جا سکے۔