عالمی برادری بھارت کو بلیک لسٹ قرار دے، پاکستان کی دینی جماعتیں مسئلہ کشمیراور فلسطین پر خاموش نہیں رہ سکتیں

ملی یکجہتی کونسل ملی یکجہتی کونسل کاٹیلی کانفرنس اجلاس صاحبزادہ ابو الخیر زبیر اور لیاقت بلوچ کا خطاب

جمعہ 22 مئی 2020 23:39

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 مئی2020ء) ملی یکجہتی کونسل کے صدر صاحبزادہ ابو الخیر زبیر اور سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ کشمیر، پاکستان اور فلسطین عالم اسلام کی شہ رگ ہے ۔ ڈونلڈٹرمپ کی صدی کی ڈیل فارمولافلسطین ریاست کا مکمل خاتمہ اور ناجائز اسرائیل کو تحفظ دینا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ فارمولا، عالم اسلام کے سینے میں خنجر گھونپنے کے مترادف ہے ۔

کشمیر میں مودی فاشسٹ جموں و کشمیر میں مظالم کی انتہا کر رہا ہے اور مسلم اکثریتی آبادی کے تناسب کو تبدیل کیا جا رہا ہے ۔ فلسطین اور کشمیر کا مسئلہ حل ہوئے بغیر عالم اسلام امن کو ترستا رہے گا ۔ یوم القدس پوری امت کو قبلہ اول کی بازیابی اور فلسطینیوں کی حمایت پر یکجا کرتا ہے ۔ ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی اور صوبائی رہنماؤں صاحبزادہ ابو الخیر زبیر ، لیاقت بلوچ ، پیر ہارون گیلانی ، سید ثاقب اکبر ، اسد اللہ بھٹو ، ڈاکٹر طارق سلیم سبطین سبزواری ، قاضی احمد نورانی ، ، عبد الرشید ترابی ، علامہ امتیاز صدیقی ، محمد ایوب مغل ، ہدایت اللہ ، مولانا عبد الحق ہاشمی ، نصیر نورانی ، حافظ محمد امجد نے ان خیا لات کا اظہار ٹیلی کانفرنس اجلاس میں کیا ۔

(جاری ہے)

سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے اجلاس کے مشترکہ اعلامیہ کا اعلان کیا ۔پاکستان کی دینی جماعتیں مسئلہ فلسطین پر خاموش نہیں رہ سکتیں ہم فلسطینی عوام کی آزادی کی جدوجہد کی حمایت کرتے ہیں ، عالم اسلام اپنے اتحاد سے بتا دے کہ مسئلہ فلسطین پوری امت کا مسئلہ ہے ۔ قبلہ اول کی آزادی تمام مسلمانوں کی گردن پر قرض ہے ۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں فاشسٹ نریندر مودی کے ظالمانہ ، غیر انسانی ، جابرانہ اقدامات کی مذمت کرتے ہیں ۔

عالمی برادری بھارت کے ظلم کا ہاتھ روکے ۔ مسلم اکثریتی آبادی کا تناسب خراب کرنا عالمی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی ہے ۔ حق خود ارادیت کشمیریوں کا حق ہے ۔ بھارت میں مسلمانوں پر ریاستی تشدد اور دہشت گردی ، مذہبی تعصب کی بنیاد پر موت اور وحشت مسلط کرنا سراسر غیر انسانی اقدامات ہیں ۔ عالمی برادری بھارت کو بلیک لسٹ قرار دے۔ دنیا کورونا سے نبرد آزما ہے جبکہ جنونی مودی مسلمانوں کے خلاف فاشزم پھیلا رہا ہے ۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ 27رمضان المبار ک پاکستان کا یوم آزادی ہے۔حکومت ریاست مدینہ کا نظام عملاً نافذ کرے۔قادیانی نوازی،شراب کی فروخت کے لائسنس،فحاشی عریانی بے حیائی کو عام کرنا حکومت کے غیر آئینی اقدامات اور قیام پاکستان کے مقاصد سے روگردانی ہے۔ اقتصادی بحران کے خاتمہ کے لیے اسلام کا معاشی نظام نافذ کیا جائے۔کورونا وبا، لاک ڈائون اور وفاقی و صوبائی حکومتوں کی نااہلی اور افراتفری پھیلانے کے ایجنڈنے نے عوام کی مشکلات اور پریشانیوں میں اضافہ کردیا ۔

کورونا وباکی آڑ میں حکومتوں کا باجماعت نماز وں،جمعہ نماز،عید نمازوں پر پابندیاں قابل مذمت ہیں۔ مساجد میں سماجی ضابطوں اور مشترکہ معاہدہ پر عمل درآمد کیا گیاجبکہ حکومت پورے ملک میں ضابطوں کی پابندی کروانے میں ناکام رہی۔انہوں نے کہا کہ ملک بہت بڑے اقتصادی بحران کے گروا ب میں پھنساہوا ہے۔قرضو ں ،کرپشن اور بدعنوانیوں کی لعنت سے آزادی،خود مختاری اور قومی وقار کو خطرات میں ڈال دیاگیا ہے۔ حکومتی صفوں میں فساد جاری ہے۔اقتصادی بحران کے مقابلہ کے لیے متفقہ قومی لائحہ عمل بنایا جائے اور ناکام زوال پذیر عالمی سرمایہ دارانہ نظام سے جان چھڑا کر قرآن و سنت کی رہنمائی میں اسلامی معاشی نظام نافذ کیا جائے۔