مسلم امہ کے مسائل کا حل وحدت اور اتحاد میں ہے، مسئلہ کشمیر و فلسطین کے حل کے لئے مسلم امہ کو عملی اقدامات اٹھانا ہوں گے،

سعودی عرب، پاکستان اور دیگر اسلامی ممالک کے خلاف ہونے والی سازشوں کیخلاف پوری امت کو متحد ہونا ہوگا، یوم تحفظ حرمین شریفین والاقصی کے موقع پرعلماء کرام کا خطاب

جمعہ 22 مئی 2020 23:47

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مئی2020ء) مسلم امہ کے مسائل کا حل وحدت اور اتحاد میں ہے، مسئلہ کشمیر و فلسطین کے حل کے لئے مسلم امہ کو عملی اقدامات اٹھانا ہوں گے، سعودی عرب، پاکستان اور دیگر اسلامی ممالک کے خلاف ہونے والی سازشوں کیخلاف پوری امت کو متحد ہونا ہوگا، ارض حرمین شریفین کی سلامتی ، استحکام اور تحفظ کیلئے امت مسلمہ سعودی عرب کی حکومت اور عوام کو اپنے مکمل تعاون کا یقین دلاتی ہے۔

یہ بات پاکستان علماء کونسل و انٹرنیشنل تعظیم حرمین شریفین کونسل کی اپیل پریوم تحفظ حرمین شریفین والاقصی کے موقع پر جمعة الوداع کے اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے علماء، خطباء، واعظین و مقررین نے کہی۔چیئرمین پاکستان علماء کونسل و صدر وفاق المساجد و المدارس پاکستان حافظ محمد طاہر محمود اشرفی، مولانا اسد اللہ فاروق، مولانا اسید الرحمٰن سعید، مولانا محمد اسلم صدیقی، مولانا زبیر عابد، مولانا عبدالحکیم اطہر نے لاہور، مولانا طاہر عقیل اعوان، مولانا ابو بکر صابری نے اسلام آباد، مولانا نعمان حاشر، مولانا الیاس مسلم نے راولپنڈی، مولانا محمد رفیق جامی، مولانا حق نواز خالد، علامہ طاہر الحسن، قاری عصمت اللہ معاویہ، مولانا امین الحق اشرفی، مولانا حبیب الرحمٰن عابد نے فیصل آباد، مولانا عبد الکریم ندیم نے خان پور، علامہ عبد الحق مجاہد، مولانا انوار الحق مجاہد، شبیر یوسف گجر، مولانا عبد المالک آصف نے ملتان، مولانا محمد احمد مکی، مولانا محمد اشفاق پتافی، مفتی محمد عمران معاویہ نے مظفر گڑھ، مولانا اسعد زکریا نے کراچی، قاضی مطیع اللہ سعیدی نے گجرات، مولانا محمد شفیع قاسمی، مولانا حنیف عثمانی نے ساہیوال، مولانا عثمان بیگ فاروقی نے شاہ کوٹ، پیر اسعدحبیب شاہ جمالی، مولانامحمد جابر نے ڈیرہ غازی خان، مولانا احسان احمد حسینی نے ڈسکہ ، مولانا عبدالرئوف نے بہاولنگر، مولانا شکیل قاسمی نے اوکاڑہ، مولانا فہیم الحسن فاروقی نے شیخوپورہ، مولانا محمد یاسر علوی نے سمندری، مولانا عقیل احمد نقشبندی، مولانا عبد اللہ رشیدی نے قصور، مولانا منیب الرحمان حیدری نے نارووال، مولانا محمد ایوب صفدر، مولانا محمد زبیر کھٹانہ نے گوجرانوالہ، مولانا ابو بکر حمزہ نے چکوال، مولانا سعد اللہ لدھیانوی نے ٹوبہ ٹیک سنگھ، مولانا قاری وقاص سلیمی نے گوجرہ، مفتی محمد عمر فاروق نے خانیوال ، مولانا تنویر احمد نے بہاولپور ،مولانا کلیم اللہ معاویہ نے ننکانہ ، مولانا عزیز الرحمن عثمانی نے تلہ گنگ، مولانا عزیز اکبر قاسمی نے راجن پورمیں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام امن و سلامتی کا دین ہے، حرمین شریفین اور الاقصیٰ مسلمانوں کی وحدت اور اتحاد کا مرکز ہیں، الاقصیٰ کی آزادی سلب کرنے والے اب حرمین شریفین کے امن و استحکام سے کھیلنا چاہتے ہیں، اس سے افسوسناک بات اور کیا ہوگی کہ جس وقت ساری دنیا کورونا کی وباء سے لڑ رہی ہے اس وقت بھی سعودی عرب پر دہشت گردوں کی جانب سے راکٹ فائر کئے جارہے ہیں، سعودی حکومت شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد امیر محمد بن سلمان کہ قیادت میں دونوں محاذوں پر نبرد آزما ہے اور ارض حرمین شریفین کے دفاع کے لئے ہر ممکن اقدام اٹھا رہی ہے۔

(جاری ہے)

یہ صورتحال امت مسلمہ کا امتحان ہے۔ اسلامی ممالک میں فرقہ وارانہ بنیادوں پر ہونے والی مداخلتوں کو ختم ہونا چاہیے، انتہاء پسندی، اسلامو فوبیا اور دہشت گرد گروہوں کی سرپرستی کرنے والوں کے خلاف عملی اقدامات کیے جانے چاہئیں، مسلم امت کی وحدت سے مسئلہ کشمیر و فلسطین حل ہوں گے۔ دریں اثناء پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین اور انٹر نیشنل تعظیم حرمین شریفین کونسل کے سیکرٹری جنرل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے جامعہ منظور الاسلامیہ میں عظمت حرمین شریفین والاقصی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عرب خلیجی ممالک اور اسلامی سربراہی کانفرنس مسلم امت کے مسائل کے حل کیلئے پر امید ہیں، مسلم ممالک کے سربراہان کا مسئلہ فلسطین پر واضح موقف امت مسلمہ کی ترجمانی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر و فلسطین کی آزادی کیلئے وحدت امت ناگزیر ہے، اسلام دشمن قوتیں مسلم امہ کی ناچاکیوں کا فائدہ اٹھا کر ملت اسلامیہ پر مظالم ڈھا رہی ہیں۔ امہ کشمیر سے لے کر فلسطین تک مصائب و مشکلات کا شکار ہے۔ انتہا پسنداوراسلامو فوبیاکا شکار گروہ اسلام اور مسلمانوں پر حملہ آور ہیں۔ مسلم امہ کی سلامتی، بقاء اور استحکام وحدت امت میں ہے۔

عالم اسلام کے مسائل کے حل کیلئے اور اسلامی مقدسات کے تحفظ، بقااور سلامتی کیلئے امت میں اختلافی مسائل کی بجائے وحدت اور اتحاد کو فروغ دیا جائے۔ یہی وہ راستہ ہے جو کشمیر و فلسطین کی آزادی اور مسلم دنیا کے دفاع و سلامتی کی جانب لے جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلم امہ کسی بھی صورت اپنے مقدسات کے دفاع اور سلامتی کو نہیں بھول سکتی اور نہ ہی فلسطین سے لے کر کشمیر تک اور شام سے لے کر یمن تک مظلوم مسلمانوں کو تنہا چھوڑ سکتی ہے۔

پوری مسلم امہ تمام تر کوتاہیوں کے باوجود کشمیر و فلسطین کے مسلمانوں ساتھ ہے اور ان شاء اللہ وہ دن قریب آ رہا ہے جب مظلوم کشمیریوں، فلسطینیوں اور شامیوں کو ان کا حق ملے گا اور عالم اسلام میں انتشار پھیلانے والی قوتیں ناکام ہوں گی۔کانفرنس سے مرکزی و صوبائی قائدین مولانا اسد اللہ فاروق ، مولانا اسید الرحمان سعید، مولانایونس حسن، قاری مبشر رحیمی و دیگر نے بھی خطاب کیا۔قائدین نیکہا کہ سعودی عرب کی اسلام اورمسلمانوں کے لئے ، حج و عمرہ کے لئے خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ان کے ولی عہد امیر محمد بن سلمان کی مسلم امہ کی وحدت و اتحاد کے لئے کوششوں کا خیر مقدم کرتے ہیں۔