حیدرآباد کے تاجروں اور صنعت کاروں کے ساتھ انتظامیہ کا امتیازی سلوک فوری طور پر بند کیاجائے، میئر کراچی وسیم اختر

حیدرآباد کے تاجر مشکلات کا شکار ہیں، لاک ڈاؤن کی آڑ میں ان کے کاروبار، فیکٹریاں اور دکانیں بند کرائی جارہی ہیں کوئی حکومت نہیں چاہتی کہ بلدیاتی نظام مضبوط ہو، بلدیاتی نظام ٹھیک ہوئے بغیر سندھ میں ترقی نہیں ہوسکتی، تاجروں کے مسائل پر گفتگو

جمعہ 22 مئی 2020 23:00

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مئی2020ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ حیدرآباد کے تاجروں اور صنعت کاروں کے ساتھ انتظامیہ کا امتیازی سلوک فوری طور پر بند کیاجائے، حیدرآباد کے تاجر مشکلات کا شکار ہیں، لاک ڈاؤن کی آڑ میں ان کے کاروبار، فیکٹریاں اور دکانیں بند کرائی جارہی ہیں، کوئی حکومت نہیں چاہتی کہ بلدیاتی نظام مضبوط ہو، بلدیاتی نظام ٹھیک ہوئے بغیر سندھ میں ترقی نہیں ہوسکتی، یہ بات انہوں نے حیدرآباد میں لاک ڈاؤن کے دوران حیدرآباد کی تاجر برداری کے مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے کہی،ممبررابطہ کمیٹی ایم کیو ایم عبدالوسیم، سندھ تنظیمی کیمٹی کے انچارج سلیم رزاق، ڈسٹرکٹ انچارج حیدرآباد ایم کیو ایم ظفر صدیقی، مئیر حیدر آباد طیب حسین موجودہ و سابق ممبران قومی و صوبائی اسمبلی صلاح الدین، ندیم صدیقی، ناصر قریشی، راشد خلجی، فرحت خان سلیم موہرہ،اور منتخب بلدیاتی نمائندوں کے علاوہ تاجروں اور صنعت کاروں کی ایک بڑی تعداد بھی موجود تھی، میئر کراچی نے کہا کہ سڑکیں بنانا اور ترقیاتی کام کروانا ممبران قومی و صوبائی اسمبلی کا کام نہیں ہے اور حیرت ہے کہ موجودہ حکومت بھی انہیں کو فنڈز فراہم کررہی ہے، منتخب بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات دیئے بغیر آئندہ بلدیاتی انتخابات کرانا سرکاری رقم ضائع کرنے کے مترادف ہے بہتر ہوگا کہ یہ پیسے غریبوں میں تقسیم کردیئے جائیں، حیدرآباد کے تاجروں نے ہمیشہ ایم کیو ایم کا ساتھ دیا ہے اور آج بھی یہ شہر ایم کیوایم اور پتنگ کا شہر ہے،اور سازشیں کرنے والے لوگوں کے لیے حیدرآباد میں کوئی جگہ نہیں میئر کراچی نے کہا کہ تاجر طبقہ ہی پاکستان کا اور سندھ کا بجٹ بنواتا ہے اور حکومت میں شامل وزراء اور مشیران انہیں کے دیئے گئے ٹیکسوں سے مراعات حاصل کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران حیدرآباد کے تاجروں کے خلاف مختلف نوعیت کے مقدامات قائم کئے گئے ہیں انہیں لاک آپ میں بند کیاگیا ہے اور بعض تاجروں کو جیلوں میں قید کردیا گیا ہے، میئر کراچی نے وزیر اعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا کہ ان تاجروں کے خلاف کاٹی گئی ایف آئی آر فوری واپس لی جائیں اور تاجروں کے خلاف ناروا سلوک بند کیاجائے، انہوں نے کہا کہ تاجروں اور صنعت کاروں کو دنیا بھر میں عزت دی جاتی ہے لیکن صوبہ سندھ میں لاک ڈاؤ کے آڑ میں ان کی عزت نفس کو مجروح کیا جارہا ہے اور ان کے کاروبار کو تباہ کرنے کی مزموم کوششیں کی جارہی ہیں، میئر کراچی نے کہا کہ بلدیاتی نظام کو دنیا بھر میں مضبوط کیا جاتا ہے لیکن پاکستان میں بلدیاتی نظام کو کوئی اہمیت نہیں دی جاتی، انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نے ہمیشہ تاجروں کے لئے آواز اٹھائی ہے اور آئندہ بھی تاجروں کے ساتھ کھڑے ہونگے، انہوں نے کہا کہ تاجر اور صنعت کار معیشت کا پہیہ چلانے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں یہی ملک کی معیشت کو مستحکم کرتے ہیں اور انہیں کی فیکٹریوں اور کارخانوں میں لاکھوں لوگوں کو روزگار کے مواقع میسر آتے ہیں، اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے معروف تاجر رہنماء دولت رام نے کہا کہ ہمیں تاجر ہونے کی سزا دی جارہی ہے انتظامیہ نے ہمارے کاروبار کو مسلسل بند کیا ہوا ہے جس کے باعث لاکھوں لوگ فاقہ کشی پر مجبور ہیں، سابق صدر چیمبر آف کامرس حیدرآباد ضیاء الدین نے کہا کہ تاجر برادری اگر لوگوں کے گھروں تک راشن نہ پہنچا رہی ہوتی تو آج حیدرآباد میں لاکھوں لوگ سڑکوں پر احتجاج کررہے ہوتے، سندھ حکومت کی زیادتی اب برداشت نہیں کریں گے، تاجروں کو سڑکوں پر مارا پیٹا جارہا ہے، فروٹ اور سبزی مارکیٹ کو تختہ مشق بنایا جارہا ہے، انجمن تاجران حیدرآباد کے صدر سلیم وہرہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہر مریض کو کورونا وائرس کا مریض ظاہر کرکے پیش کیا جاتا ہے کیا پاکستان سے باقی تمام بیماریوں کا خاتمہ ہوچکا ہے، اس دور میں تاجروں کی جو تذلیل ہوئی ہے کسی دور میں نہیں ہوئی، سرکاری سطح پر حیدرآباد کو کسی قسم کی کوئی مدد نہیں ملی، سلیم عمر میمن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ہمیں پالیسی بناتے وقت شامل نہیں کرتی، تاجر برداری کے لئے حکومت سندھ کے پاس کو ئی پالیسی نہیں ہے ہم اگر صنعتی پیداوار کریں تو کس کے لئے کریں کیونکہ دکانیں بند ہیں اور خریدار آ نہیں سکتے، علی ڈانگرا نے کہا کہ سندھ حکومت نے ہمارے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک کیا ہے ایسا لگتا ہے کہ ہم اس ملک کے شہری نہیں ہیں، صدر اناج منڈی حاجی ہارون نے کہا کہ ایم کیو ایم حق کے لئے ہمیشہ آواز بلند کرتی رہی ہے ہم ایم کیو ایم کے ساتھ ہیں اور آئندہ بھی ساتھ رہیں گے، تاجرو ں کے خلاف کاٹی گئی ایف آئی آر فوراً واپس لی جائیں، اس موقع پر تاجروں نے میئر کراچی کی حیدرآباد آمد پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آ پ کی آمد سے ہمارے حوصلے بلند ہوئے ہیں۔