اوسلو میں پی آئی اے کی فلائیٹ تیل لیکج کے باعث تاخیر کا شکار

ؔ10 گھنٹے سے انتظار کررہے ہیں ،پی آئی اے کی جانب سے پانی تک مہیا نہیں کیا گیا، مسافر انتظامیہ پر پھٹ پڑے

اتوار 24 مئی 2020 00:01

اوسلو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 مئی2020ء) ناروے کے دارلحکومت اوسلو میں پی آئی اے جہاز میں تیل کی لیکج کے باعث فلائیٹ تاخیر کا شکار ہو گئی ، مسافر انتظامیہ پر پھٹ پڑے۔ تفصیلات کے مطاق اوسلو سے لاہو کے لئے سفرکرنے والے ایک آصف محمود نامی شہری کی جانب سے ویڈیو بنائی گئی جس میں اس نے بتایا کہ فلائیٹ نے شام 4 بجے پرواز بھرنا تھی تاہم تکنیکی خرابی کے باعث فلائیٹ کو 2 گھنٹے لیٹ کر دیا گیا جس کے بعد تمام مسافر 6 بجے ایئر پورٹ پر پہنچ گئے۔

ایئر پورٹ پر پہنچنے کے بعد معلوم ہوا کہ فلائیٹ 6 گھنٹے مزید تاخیر کا شکار ہو گئی ہے۔ جس کے باعث اوسلو کے ایئر پورٹ پر موجود افراد کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ رات 12 بجے خراب جہاز کو اوسلو میں لینڈ کر دیا گیا اور پھر یہ کہہ کر پرواز کو مزید تاخیر کی کہ جہاز میں آئل لیکج ہے۔

(جاری ہے)

شہری آصف محمود نے الزام عائد کیا کہ رات 2 بجے تک بھی فلائیٹ نہ چلائی گئی۔

طیارے کا انتظار کرتے ایک مسافر ارشد چودھری نے کہا کہ یہاں پر پانی تک مہیا نہیں کیا گیا۔ مسافروں کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ انتظامیہ کیخلاف کارروائی کی جائے۔ سٹاف کا کوئی رکن یہاں پر نظر نہیں آرہا ، ہمیں بے یار ومددگار چھوڑ دیا گیا۔ فلائیٹ کا انتظار کرتے مسافروں کا کہنا تھا کہ 10 سے 12 گھنٹے ہو چکے ہیں جہاز کا انتظار کررہے ہیں تاہم انتظامیہ لاپرواہی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ کوئی تعاون نہیں کر رہی۔ ویڈیو میں مسافر کی جانب سے ہیلپ ڈیسک دیکھا گیا جہاں پی آئی اے کاکوئی عملہ موجود نہ تھا۔ یہ بات بھی قابل غور رہے کہ گزشتہ روز پی آئی اے کا مسافر طیارہ کراچی میں گر کر تباہ ہو گیا تھا جس میں 97 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔ ۔