ملتان سمیت جنوبی پنجاب میں عید الفطرسادگی کے ساتھ منائی گئی،سکیورٹی کے سخت انتظامات

اتوار 24 مئی 2020 15:40

ملتان ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 مئی2020ء) ملک بھر کی طرح ملتان سمیت جنوبی پنجاب کے مختلف شہروں میں کورونا وائرس کے باعث عید الفطرانتہائی سادگی کے ساتھ منائی گئی۔اس موقع پر عیدالفطر کے اجتماعات میں بھی حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے ایس اوپیز پر سختی سے عملدرآمد کیاگیاتاہم بعض مقامات پر ایس اوپیز کی خلاف ورزی بھی دیکھنے میں آئی۔

تاہم خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہ کی گئی۔علماء کرام کی ہدایت پراس مرتبہ لوگوں کی بڑی تعداد نے گھروں پر ہی نماز عید ادا کی جبکہ بچوں اور بزرگوں کو نمازاجتماعات میں شرکت کی اجازت نہیں تھی۔ عید گاہوں ،مساجد، امام بارگاہوں اور دیگر مقامات پر نمازیوں نے فاصلہ رکھ کر نماز عید ادا کی اورعید کے بعد مصافحہ اورمعانقہ بھی نہیں کیا۔

(جاری ہے)

عیدگاہوں اور مساجد کے باہر عید کی روایتی گہما گہمی بھی دیکھنے میں نہیں آئی۔نماز عید میں بچوں کی عدم شرکت کے باعث کھلونے ،غبارے بیچنے والے بھی سڑکوں پر دکھائی نہیں دیئے۔ملتان میں 890 مقامات پر عید الفطر کے اجتماعات ہوئے جن میں سے 117مقامات حساس نوعیت کے تھے جبکہ 652 مقامات بی کیٹیگری اور 121سی کیٹیگری میں شامل تھے۔ اے کیٹیگری کے مقامات پر پولیس کی اضافی نفری تعینات کی گئی تھی۔

سی پی او ملتان فول پروف سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے تمام تر سیکیورٹی انتظامات کی نگرانی خود کرتے رہے۔ 1900 سے زائد پولیس افسران نے ڈیوٹی سر انجام دی جن میں 4ایس پیز، 9 ڈی ایس پیز، 25 انسپکٹرز، 82سب انسپکٹرز، 155اسسٹنٹ سب انسپکٹرز، 127 ہیڈ کانسٹیبلز، 1500کانسٹیبلز جبکہ 40 لیڈی کانسٹیبلزشامل تھے۔ملتان میں عید کاسب سے بڑا اجتماع خانیوال روڈ پر شاہی عیدگاہ میں منعقد ہوا۔

اس کے علاوہ دربارحضرت بہاء الدین زکریا، دربارموسی پاک شہید، شاہی عیدگاہ کینٹ ،جامع خیرالمدارس،جامع خیرالعلوم، ابدالی مسجد، دارالحدیث محمدیہ، امام بارگاہ حیدریہ سمیت چھوٹے بڑے اجتماعات منعقد ہوئے۔وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے دربار حضرت بہاء الدین زکریا، مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنماء جاوید ہاشمی اور سابق وفاقی وزیر حامد سعید کاظمی نے شاہی عیدگاہ میں نماز عید ادا کی۔

اس موقع پرعلماء کرام نے کراچی طیارے حادثے میں جاں بحق افراد کی مغفرت، کورونا سے بچائو اورٹڈی دل کے حملوں سے محفوظ رکھنے کیلئے خصوصی دعا کرائی۔ نمازیوں کو عید گاہوں میں جامہ تلاشی کے بعد داخلے کی اجازت دی گئی۔ شہر کے داخلی اور خارجی راستوں کی کڑی نگرانی کی گئی جبکہ ایلیٹ فورس، ڈولفن فورس، محافظ اسکواڈ اور پولیس کی بھاری نفری شہر بھر میں گشت کرتی رہی۔