چیئرمین پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر شہریار آفریدی کا عیدالفطر کے دن لائن آف کنٹرول چکوٹھی کا دورہ‘ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی اور قربانیوں کوخراج تحسین پیش

کشمیر اور پاکستان ایک دوسرے کیلئے لازم و ملزوم ہیں، مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے جبر و استبداد کا جرأت مندی سے مقابلہ کرنے والوں کو سلام پیش کرتا ہوں، کشمیر تقسیم ہند کا نامکمل ایجنڈا ہے، مودی سرکار کی فاشسٹ پالیسیوں اور اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں پر ظلم نے دو قومی نظریہ کی اہمیت کو دوبارہ اجاگر کر دیا ہے‘ شہریار آفریدی

اتوار 24 مئی 2020 22:40

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 مئی2020ء) چیئرمین پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر شہریار آفریدی نے عیدالفطر کے دن لائن آف کنٹرول چکوٹھی کا دورہ کیا اور کشمیریوں کی جدوجہد آزادی اور قربانیوں کوخراج تحسین پیش کیا۔ یہاں جاری بیان کے مطابق عیدالفطر کے موقع پر چکوٹھی میں خطاب کرتے ہوئے شہریار آفریدی نے کہا کہ کشمیر اور پاکستان ایک دوسرے کیلئے لازم و ملزوم ہیں، مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے جبر و استبداد کا جرأت مندی سے مقابلہ کرنے والوں کو سلام پیش کرتا ہوں، کشمیر تقسیم ہند کا نامکمل ایجنڈا ہے، مودی سرکار کی فاشسٹ پالیسیوں اور اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں پر ظلم نے دو قومی نظریہ کی اہمیت کو دوبارہ اجاگر کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر یہ سلسلہ نہ رکا تو ہندوستان کی ایک اورتقسیم کو کوئی نہیں روک سکے گا، بھارت بیرونی دنیا کیلئے انڈیا ہے جو بالی وڈ کا شائننگ انڈیا ہے، جو جدت پسند، ترقی یافتہ، دنیا کی سب سے بڑی سیکولر جمہوریت اور پانچویں بڑی اکانومی ہے جس کے ساتھ عرب اور عجم سب کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے نظر آتے ہیں لیکن بھارت اپنے شہریوں اور ہمسایوں کیلئے ہندوستان ہے جس کے حکمران انسانی حقوق کی بدترین پامالی کے مر تکب ہیں، ہندوستان کے پاکستان، بنگلہ دیش، نیپال، چائنہ، سری لنکا سب کے ساتھ سرحدی جھگڑے جاری ہیں،دنیا کو انڈیا سے زیادہ ہندوستان کو دیکھنا پڑے گا۔

(جاری ہے)

بھارت میں بھوک اور افلاس کی چکی میں پستی ہوئی آبادی ہے جس کا پیٹ نسلی اور مذہبی نفرت کے بیانیہ سے بھرا جاتا ہے جہاں مسلمان کو قابل نفرت انسان سمجھاجاتا ہے جہاں گائے کے ذبح کرنے پر مسلمان زندہ جلا دیئے جاتے ہیں لیکن گوشت برآمد کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی بڑھتی ہوئی انسانی حقوق کی پامالی ناقابل بیان ہے، ہندوستان کے تمام ہمسائے اس کے شر سے محفوظ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہندستان کی بدترین ’’ہندوتوا‘‘ پالیسی اس خطہ کو کسی بھی وقت جنگ میں دھکیل سکتی ہے جس کے نتائج انتہائی خطرناک اور خوفناک ہوں گے، ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ دونوں ممالک ایٹمی صلاحیت کے حامل ہیں اور کشمیر ایک نیوکلیئر فلیش پوانٹ ہے، کشمیر کے مسئلہ کا دیرپا حل ہی خطہ میں پائیدار امن کا ضامن ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو کورونا کے پھیلاؤ کا ذمہ دار قرار دینا اور مسلمانوں کا معاشی بائیکاٹ کرنا ہندوستان کی بیمار سوچ کی عکاسی کرتا ہے، 5 اگست2019ء کے بعد سے لے کر ڈومیسائل کے کالے قانون تک ہندوستان کشمیر کی ڈیمو گرافی بدلنے کی کوشش کر رہا ہے اور کشمیریوں کی نسل کشی کر رہا ہے جس کا اقوام عالم کو نوٹس لینا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ ظلم پر خاموشی بہت بڑی کمزوری ہے، اقوام متحدہ کو بھارت کو نازی جرمنی کی پالیسیوں پر عمل پیرا ہونے سے روکنا ہوگا۔ بھارت کی مسلم کش اور اسلامو فوبیا کی پالیسیوں کی گونج عرب دنیا تک پھیل چکی ہے اور اس کا اصل چہرہ اب سب پر واضح ہو رہا ہے۔ شہریار آفریدی نے کہا کہ تمام بڑی عالمی طاقتوں اور عالم اسلام کو کشمیریوں کے بنیادی انسانی حقوق اور کشمیری لیڈر شپ کی رہائی کیلئے آواز اٹھانی چاہئے۔