بھارت کو کشمیر میںبالآخر شکست کا سامنا کرنا پڑے گا‘ سید علی گیلانی

کشمیری اپنی جائیدادیں غیر کشمیریوں کو فروخت نہ کرکے جموں و کشمیر کے مسلم اکثریتی تشخص کو تبدیل کرنے کے بھارتی عزائم کو ناکام بنائیں بھارت شہداء کی میتوں سے بھی خوفزدہ ہے‘ وہ تدفین کے لیے بھی میتیں ان کے والدین کے حوالے نہیںکررہاہے‘مسلم ممالک خاموشی توڑیں

منگل 26 مئی 2020 10:50

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مئی2020ء) کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے اپنے ایک پیغام میں ایک بار پھر لوگوں پر زوردیاہے کہ وہ تجارت، تعلیم اور ترقی کے نام پر اپنی جائیدادیں غیر کشمیریوں کو فروخت نہ کرکے جموں و کشمیر کے مسلم اکثریتی تشخص کو تبدیل کرنے کے بھارتی عزائم کو ناکام بنائیں۔ حریت چیئرمین نے بھارت کی طرف سے جموں و کشمیر میں مسلسل جابرانہ تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ثابت قدمی اور اتحاد کی ضرورت پر زور دیا۔

تاہم انہوں نے واضح کیا کہ بھارت کو کشمیر میں شکست کا سامنا کرنا پڑے گا اور بالآخر فتح کشمیریوں کی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیری شہداء کی میتوں سے بھی خوفزدہ ہے اور وہ تدفین کے لیے بھی میتیں ان کے والدین کے حوالے نہیںکررہاہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے دنیا بھر کے مسلم ممالک پر زوردیا کہ وہ خاموشی توڑ کر اسلام سے اپنی وفاداری ثابت کریںکیوں کہ مسلم دنیا کے قلب میں ایک اور فلسطین بنایا جارہا ہے۔

حریت رہنماؤں عبد الصمد انقلابی اور خواجہ فردوس نے سرینگر میں اپنے الگ الگ بیانات میں مقبوضہ علاقے میںبھارتی فورسز کی طرف سے پرامن مظاہرین پر طاقت کے وحشیانہ استعمال کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے بھارت اور کشمیر کی مختلف جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظربند حریت رہنماؤں اور کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ بھارتی پولیس نے معروف ماہر امراض قلب ڈاکٹر سید مقبول کو سرینگر کے علاقے حول میں اس وقت تشدد کا نشانہ بنایا اور غیر قانونی طور پر حراست میں لیا جب وہ مریضوں کے علاج کے لئے ایس ایم ایچ ایس اسپتال جارہے تھے۔

انہیں اپنی کار سے گھسیٹ کر باہر نکالا گیا اور مقامی پولیس اسٹیشن میں بند کردیا گیا۔دریں اثنا ء سکھ تنظیم دل خالصہ نے اپنے ایک پیغام میں عیدالفطر کے موقع پر کشمیری مسلمانوں اور ان کی قیادت کو مبارکباد پیش کی ہے۔ دل خالصہ نے کہا کہ بھارتی ریاست نے سید علی گیلانی کو ان کے سیاسی عقائد اور نظریے کی وجہ سے اپنے گھر کی چار دیواری میں نظربند کررکھا ہے۔

ادھر کینیڈا میں قائم عالمی سکھ پارلیمنٹ اور دنیا بھر کی سکھ تنظیموںنے بھارت میں بڑھتے ہوئے ہندوتوا کے خلاف بین الاقوامی سطح پر اٹھنے والی آوازوں کا خیرمقدم کیاہے۔ تنظیم نے ان تمام لوگوں کو مبارکباد پیش کی ہے جو بھارت کے حکمران طبقے کے فاشسٹ ایجنڈے کے خلاف کھڑے ہوئے ۔ فاشسٹ ایجنڈے کامقصد اجتماعی اور انفرادی انسانی حقوق کو پامال کرنا ، ریاستی اور غیر ریاستی عناصر کے ذریعے قتل عام ، اقلیتوں کے مفادات کو نشانہ بنانے کے لیے جوڈیشل ایکٹو ازم اور ہندوتوا کی مخالف کرنے و الوں کے خلاف میڈیا پر نفرت انگیز مہم چلاناہے۔ن