عالمی سکھ پارلیمنٹ کا بھارت میں بڑھتے ہوئے ہندوتوا کے خلاف اٹھنے والی آوازوں کا خیرمقدم

منگل 26 مئی 2020 14:25

اوٹاوا۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 مئی2020ء) کینیڈا میں قائم عالمی سکھ پارلیمنٹ اور دنیا بھرکی سکھ تنظیموں نے بھارت میں بڑھتے ہوئے ہندوتوا کے خلاف بین الاقوامی سطح پر اٹھنے والی آوازوں کا خیرمقدم کیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق عالمی سکھ پارلیمنٹ نے ایک بیان میں ان تمام لوگوں کو مبارکباد پیش کی ہے جنہوں نے پہلی باربھارت کے حکمران طبقے کے فاشسٹ ایجنڈے سے نمٹنے کے لیے مباحثہ شروع کرنے میں اہم کردار ادا کیاہے ۔

بیان میںکہا گیاکہ ہندوتوا ایجنڈے کے تحت اجتماعی اور انفرادی طورپر انسانی حقوق کو پامال کیا جاتا ہے ، ریاست اور غیر ریاستی عناصر کے ذریعے لوگوں کو قتل کیا جاتا ہے ، اقلیتوں کے مفادات کو نشانہ بنانے کے لیے عدالتی کارروائیاں کی جاتی ہیں اورہندوتوا کی مخالف کرنے والے لوگوں کے خلاف میڈیا پر نفرت انگیز پروپیگنڈہ کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

بیان میں کہاگیا ہے کہ بھارت ایک زہریلے بحران کے مقام پر پہنچا ہے۔

وہ لوگ جنہوں نے برسوں سے بھارت پر نظررکھی ہوئی ہے وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ اس عمل میں کئی دہائیوں سے اضاف ہورہاہے لیکن کورونا وائرس کی وبا کوکھلے عام مسلمانوں اور سکھوں کے خلاف بطور ہتھیار استعمال کرنا ایک افسوسناک صورتحال کی عکاسی کرتا ہے۔بیان میں کہا گیا کہ سکھوں نے بحیثیت قوم ، ہمیشہ ظلم اور ناانصافی کا مقابلہ کیا۔ انہوں نے جون 1984ء اور اسکے بعد ایک دہائی تک بھارتی ریاست کے ہاتھوں نسل کشی کا سامنا کیا جس کے بعد بھارت کے زیر انتظام پنجاب میں خق خود ارادیت کا مطالبہ سامنے آیاتاکہ ایک خود مختار خالصتان ریاست قائم کی جاسکے۔

بیان میںکہاگیا کہ سکھوں نے حالیہ مہینوں کے دوران یہ بھی ثابت کیا ہے کہ وہ دوسرے لوگوں کے حقوق کے لئے کھڑے ہیں جن پر بھارتی ریاست اور اس کے دائیں بازو کے حامی مظالم ڈھا رہے ہیں۔لہذا یہ فطری بات ہے کہ وہ بین الاقوامی برادری میں ان لوگوں کو مبارکباد پیش کریں جوحق کی بات کرتے ہیں اور خطے میں انسانیت کی تباہی کو روکنے کی فوری ضرورت محسوس کرتے ہیں۔