طیارہ حادثہ، دانتوں سے میتوں کی شناخت کا عمل جاری

ابھی تک 21 لواحقین نے دانتوں کا ریکارڈ ہمیں بھیجا ہے جس کے بعد دانتوں کے نمونے کے ذریعے صرف عطااللہ نامی شخص کی شناخت ہوئی ہے،ترجمان پی آئی اے ڈاکٹر ہمایوں

Khurram Aniq خُرم انیق منگل 26 مئی 2020 15:25

طیارہ حادثہ، دانتوں سے میتوں کی شناخت کا عمل جاری
کراچی (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-26مئی2020ء) طیارہ حادثے کے بعد دانتوں سے میتوں کی شناخت کا عمل جاری ہے۔ اس حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان پی آئی اے ڈاکٹر ہمایوں کا کہنا تھا کہ ابھی تک 21 لواحقین نے دانتوں کا ریکارڈ ہمیں بھیجا ہے جس کے بعد دانتوں کے نمونے کے ذریعے صرف عطااللہ نامی شخص کی شناخت ہوئی ہے۔ بات کرتے ہوئے انہوں نے مزید بتایا ہے کہ باقی 36 لوگوں کی شناخت ہونا باقی ہے، جیسے ہی ان کی شناخت ہو جائے گی، ان کی لاشیں لواحقین کو دے دی جائیں گی۔

اس سے قبل بتایا گیا تھا کہ کراچی طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے 41 افراد کی شناخت ہو گئی ہے جس کے بعد ان کی میتیں لواحقین کو فراہم کر دی گئی ہیں۔ اس حوالے سے ترجمان پی آئی اے کا مزید کہنا تھا کہ پی آئی اے نے 10 لاکھ روپے فی کس شہداء کے گھروں میں پہنچانا شروع کردیئے ہیں اور اس کے علاوہ شہید ہونے والے تمام افراد کے اہل خانہ کے ساتھ ہر قسم کا تعاون بھی کیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

تاہم دوسری جانب اس واقعے کی تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے جس کے بارے میں وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا ہے کہ وہ وعدہ کرتے ہیں اس کیس کی انکوائری ہوگی، عوام اور پارلیمنٹ کے سامنے رپورٹ پیش کی جائے گی۔اس کے علاوہ فرانسیسی ٹیم تحقیقات کیلئے کراچی پہنچ گئی۔ فرانسیسی 11 رکنی ٹیم آج صبح پرواز نمبر اے ای بی 1888 سے پاکستان پہچنی ہے ۔ واضح رہے کراچی ایئرپورٹ کے قریب عید سے 2 دن قبل دوپہر سوا دو بجے کے قریب پی آئی اے کی فلائٹ پی کے 8303 گر کر تباہ ہوگئی تھی۔

ایئربس میں 107 افراد سوار تھے جن میں 99 مسافر اور عملے کے 8 افراد شامل تھے۔ ایئربس 320 ایک بج کر 10 منٹ پر لاہور ایئرپورٹ سے کراچی کے لیے روانہ ہوئی تھی۔ پی آئی اے کی پرواز لاہور سے کراچی پہنچی تھی کہ لینڈنگ سے قبل طیارہ گر کر تباہ ہو گیا تھا