مقبوضہ کشمیرکے نئے ڈومیسائل قانون کے خلاف بھارتی سپریم کورٹ میں درخواست دائر

منگل 26 مئی 2020 18:30

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مئی2020ء) مقبوضہ کشمیر میں حال ہی اعلان کردہ نئے ڈومیسائل قانون کو بھارتی سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا گیا ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جموں و کشمیر نیشنل پینتھرس پارٹی کے بانی اور سرپرست پروفیسر بھیم سنگھ نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے جموں وکشمیر کے لئے نئے ڈومیسائل قانون کو چیلنج کیا ہے اور سٹیٹ سبجیکٹ قوانین ، ریاستی حیثیت اور جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کے لئے دلائل پیش کئے ہیں جو 5 اگست 2019 کو تبدیل کئے گئے تھے۔

جموں میں بھیم سنگھ کے دفتر کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پروفیسر بھیم سنگھ نے بھارت کی طرف سے جموں وکشمیر میں مستقل باشندے کے بارے میں قوانین کو نظرانداز کرتے ہوئے زبردستی نافذ کئے جانے والے ڈومیسائل قانون کو چیلنج کیا ہے جس سے جموں و کشمیر کے مستقل باشندوں کو سرکاری ملازمتوں سے محروم کیاگیاہے یہاں تک کہ ان کو جموں و کشمیر میں کلاس فورتھ ، کلاس تھرڈ اور کلاس ٹو کی سرکاری ملازمتوں سے بھی ہاتھ دھونا پڑے گا۔

(جاری ہے)

بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی حکومت کی جانب سے جموں و کشمیر کی حیثیت کو تبدیل کرنا غیر آئینی ہے اوریہ بھارتی آئین کی روح کے منافی ہے۔بیان کے مطابق بھارتی حکومت جموں وکشمیر کو مرکز کے زیر انتظام علاقے میں تبدیل نہیں کرسکتی ۔