''بیوی اور بیٹی کی لاشیں زیور اور کپڑوں سے شناخت کیں''

ڈی این اے سے شناخت کا عمل قابلِ اعتماد نہیں، شناخت کے بغیر لاشیں لواحقین کو دی جارہی ہیں، میری بیٹی اور بیٹا ابھی تک نہیں ملے، وزیراعظم کدھر ہیں: طیارہ حادثے میں خاندان کو کھونے والے شخص نے وزیراعظم عمران خان سے معاملے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ منگل 26 مئی 2020 20:22

''بیوی اور بیٹی کی لاشیں زیور اور کپڑوں سے شناخت کیں''
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 26 مئی2020ء) بیوی اور بیٹی کی لاشیں زیور اور کپڑوں سے شناخت کیں، کراچی طیارہ حادثے میں خاندان کو کھونے والے شخص نے وزیراعظم عمران خان سے معاملے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا ہے۔ عارف اقبال فارقی نامی ایک شخص نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں بتایا ہے کہ ان کی بیوی بیٹیاں اوربیٹا حادثے کا شکار ہونے والے بدقسمت جہاز میں سوار تھے اور اس حادثے میں اللہ کو پارے ہوگئے، عارف اقبال نے کہا ہے کہ ڈین این اے سے ٹیسٹ کیلئے ایک ٹیم سندھ کی ہے اور دوسری پنجاب سے آئی ہے شمجھ نہیں آتی کس پر اعتماد کرنا ہے جبکہ ڈی این اے کی مدد سے لاشوں کی شناخت میں کوئی مدد نہیں مل رہی، میں نے بھی اپنی بیوی کو اس کے زیورات سے شناخت کی اور اپنی بیٹی کو اس کے ہاتھ میں پہنے ہوئے بینڈ اور کپڑوں سے پہچان کر دفنایا۔

(جاری ہے)

عارف نے بتایا کہ ان کی ایک بیٹی اور بیٹا ابھی تک نہیں ملے ہیں جبکہ حکومت اور پی آئی اے کی جانب سے انہیں صرف کراچی آنے کیلئے مفت ٹکٹ کے علاوہ کوئی سہولت فراہم نہیں کی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ ڈی این اے سے شناخت کا عمل قابلِ اعتماد نہیں ہے، شناخت کے بغیر لاشیں لواحقین کو دی جارہی ہیں، میری بیٹی اور بیٹا ابھی تک نہیں ملے، وزیراعظم کدھر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے اس حوالے سے 4روز سے خاموشی اختیار کر رکھی ہے، وہ اس بات کا نوٹس لیں۔ عارف نے کہا کہ اگر میں اپنی بیٹی اور اور بیوی کو خود نہ پہچانتا تو نہ جانے وہ کس کی لاش مجھے تھما دیتے۔ انہوں نے کہا کہ می ایک جگہ سے دوسری جگہ بھاگ رہا ہوں لیکن مجھے سمجھ نہیں آرہی کہ میں کیا کروں۔ عارف نے حادثے کے بعد سے اب تک اپنی بیٹی اور بیٹے کی کئی تصاویر بھی شئیر کیں جس میں انہوں نے لکھا کہ جلد ہی انکی لاپتا بیٹی اور بیٹا بھی اپنی والدہ کے پاس پہنچ جائیں گے یعنی وہ انکی میتیں تلاش کر کے انکی تدفین کردیں گے۔

انہوں نے لکھا کہ وہ اپنے خاندان کو یاد کر رہے ہیں اور غمگین ہیں۔ خیال رہے کہ حادثے کے بعد سے لاشوں کی شناخت کا کام جاری ہے لیکن اکثر لواحقین شناخت کے بغیر ہی لاشیں ساتھ لے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق کراچی طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے 36 مسافروں کے لواحقین بغیر شناخت کے لاشیں لے گئے، ایدھی فائونڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی نے لاشیں بغیر شناخت لے جانے کا دعوی کیا ہے۔

فیصل ایدھی نے بتایا ہے کہ لواحقین اجازت نامے کے بغیر زبردستی لاشیں لے جارہے ہیں جن کی ابھی تک شناخت نہیں ہوئی ہے۔ ایدھی فائونڈیشن کے سربراہ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ورثا مردہ خانے میں ہنگامہ مچاتے ہیں اور اپنے طور پر شناخت کرکے لاش لے جاتے ہیں۔