سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں 4200 کے قریب وینٹی لیٹرزموجود ہیں، کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کیلئے وینٹی لیٹرز کی کمی یا قلت نہیں، ملک کے 365 سرکاری ہسپتالوں میں 10 ہزار944 آئی سی یوبیڈز میں سے صرف 2211 بیڈز زیر استعمال ہیں، ڈیرہ غازی خان، ملتان، بہاولپور اورملتان ڈویژن کے ساتھ ساتھ اوکاڑہ، بھکر اورلیہ میں ٹڈی دل کے خاتمہ کیلئے بڑے پیمانے پرآپریشن شروع کردیا گیا ہے، کسی قسم کے سیلاب کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے منصوبہ بندی کرلی ہے

چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل کا پریس کانفرنس سے خطاب

منگل 26 مئی 2020 20:35

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 مئی2020ء) نیشنل ڈیزاسٹرمنیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم ای) کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے کہا ہے کہ سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں 4200 کے قریب وینٹی لیٹرزموجود ہیں اور ملک میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کیلئے وینٹی لیٹرز کی کمی یا قلت نہیں ہے۔ منگل کویہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اضافی 1310 وینٹی لیٹرز کی خریداری کیلئے آرڈرز پہلے ہی دئیے جا چکے ہیں۔

لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے کہا کہ وینٹی لیٹرز کوچلانے کیلئے تربیت یافتہ عملہ کی ضرورت ہوتی ہے، جن کمپنیوں سے وینٹی لیٹرز خریدے جارہے ہیں ان سے عملہ کو تربیت دینے ، وینٹی لیٹرز کی تنصیب اور ایک سال سے لیکر تین سال کی مدت تک اس کی مرمت کویقینی بنایا گیاہے، امریکا نے بھی پاکستان کو 200 وینٹی لیٹرز فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے، ان میں سے آدھے بہت جلد پاکستان پہنچ جائیں گے، ان میں کراچی اورپشاورکو 30,30 ، بلوچستان کو15 اورفیصل آباد کو10 اورلاہورکو 15 وینٹی لیٹرز فراہم کئے جائیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ فی الوقت ملک میں 128 مریض وینیٹی لیٹرز پر ہیں ، اس وقت ملک بھر میں دستیاب وینٹی لیٹرز پر مریضوں کی موجودگی بدستور50 فیصد سے نیچے کی سطح پرہے۔ چیئرمین این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ خدانخواستہ صورتحال خراب ہونے پر جون تک مزید 2000 وینٹی لیٹرز کی ضرورت پڑنے کااندازہ ہے جس کیلئے ہنگامی منصوبہ بندی پہلے سے کرلی گئی ہے۔ این ڈی ایم اے کی وئیرہاوسز میں انتہائی نگہداشت یونٹ کے 183 وینٹی لیٹرز کے علاوہ آکسیجن، سی پی اے پی، اوربائی پی اے پی طرز کے وینٹی لیٹرز موجودہیں۔

سوشل میڈیا پرآئی سی یوبیڈز کی کمی سے متعلق خبروں کو مسترد کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ملک کے 365 سرکاری ہسپتالوں میں 10 ہزار944 آئی سی یوبیڈز موجود ہیں جس میں سے صرف 2211 بیڈز زیر استعمال ہیں ، اسی طرح 52 نجی ہسپتالوں میں 679 آئی سی یوبیڈز موجودہیں۔اسی طرح سرکاری اسپتالوں میں 72 ہزار900 اورنجی اسپتالوں میں 6 ہزار بیڈز ہیں۔چئیرمین این ڈی ایم اے نے کہاکہ ملک کے کسی بھی حصہ میں کورونا کے مریض کو اسپتال میں بیڈ نہ ملنے کی صورت میں 111-157-157 پرشکایت درج کرائی جاسکتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان نے کورونا کے مریضوں کے علاج معالجہ کیلئے آلات کی تیاری میں خودکفالت حاصل کرلی ہے تاہم انہوں نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ رہنماء اصولوں اورہدایات پر سختی سے کاربند رہیں۔ملک کے مختلف حصوں میں ٹڈی دل کے حملہ کا ذکرکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ڈیرہ غازی خان،ملتان، بہاولپور اورملتان ڈویژن کے ساتھ ساتھ اوکاڑہ، بھکر اورلیہ میں اس کے خاتمہ کیلئے بڑے پیمانے پرآپریشن شروع کردیا گیاہے، ملک میں ٹڈی دل کے خاتمہ کیلئے کیڑے مارادوایات کی مناسب کھیپ موجودہیں۔

چین نے ایک لاکھ لیٹر میلاتھیان اور75 ہزارلیٹر لامبڈا فراہم کیا ہے، جاپان پاکستان کو 50 ہزارلیٹرلامبڈا فراہم کرے گا، اسی طرح این ڈی ایم اے نے دونوں کیمکلز کے ایک ایک لاکھ لیٹر خریداری کے آرڈر بھی دئیے ہیں، صوبوں کو ان کی طلبکے مطابق کیڑے مار ادوایات فراہم کئے گئے ہیں۔ چئیرمین این ڈی ایم اے نے کہاکہ این ڈی ایم اے نے چاروں صوبوں میں فضائی سپرے کیلئے 9 جہازوں کا بھی انتظام کردیاہے، اسی طرح سپرے کٹس بھی درآمد کئے گئے ہیں جو آرمی کے ہیلی کاپٹروں پرنصب کئے جائیں گے اورمتاثرہ علاقوں میں ٹڈی دل کو تلف کرنے کیلئے سپرے کریں گے۔

ان کاکہناتھا کہ اگلے ماہ کے دوسرے ہفتہ میں ایران اورمسقط سے ٹڈی دل پاکستان آسکتے ہیں، اس کے تدارک کیلئے این ڈی ایم اے نے جہاز اورکیڑے مارادوایات کی مناسب سٹاک کابندوبست کرلیاہے، ڈیرہ غازی خان ، ڈیرہ اسماعیل خان اورایران کی سرحد کے قریب کے علاقوں میں سپرے کا اہتمام کیا جارہاہے، اسی طرح تھراورچولستان میں بھی ٹڈی دل کی تلفی کیلئے سپرے کے انتظامات کرلئے گیے ہیں۔

لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے کہاکہ حکومت کی ہدایت فضائی بیڑے میں مزید 6 جہازوں کااضافہ کیاگیاہے، فوج نے اپنے 5 ہزار نفری کی خدمات فراہم کی ہے جو این ڈی ایم اے کی ہدایات پر ٹڈی دل کے تدارک کیلئے کام کریں گے۔ایک سوال پرانہوں نے کہاکہ ملک کے بعض شمالی خطوں میں رواں سال 29 سے لیکر33 فیصد تک زیادہ برفباری ہوئی ہے، این ڈی ایم اے نے کسی قسم کے سیلاب کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے منصوبہ بندی کرلی ہے۔ ایک اورسوال پرانہوں نے کہاکہ پاکستان میں پرسنل پروٹیکٹوایکویپمنٹ اوراین 95 ماسک کی تیاری شروع ہوچکی ہے اورپاک فضائیہ نے امریکا کوبھی طبی آلات فراہم کئے ہیں۔