ھ*صوبائی دارلحکومت پشاور میں تین ہزار سے زائد افغان مہاجرین نے مزیدااثاثے بنا لئے ہیں

منگل 26 مئی 2020 20:55

gپشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 مئی2020ء) صوبائی دارلحکومت پشاور میں تین ہزار سے زائد افغان مہاجرین نے مزیدااثاثے بنا لئے ہیں رجسٹرڈ اور غیررجسٹرڈ افغان مہاجرین کی جانب سے موٹر سائیکل ، گاڑیاں اور گھر وغیرہ خریدے ہیں ۔جبکہ شہر بھر کی بینکوں میں ایک ہزار سے زائد افغان مہاجرین نے اپنے لئے اکاونٹس بھی بنائے ہیں۔ پاکستانی دوستوں کے توسط سے جعلی شناختی کارڈ بنا کر اثاثہ جات کی خرید و فروخت جاری ہے یوسف آباد ، دیرکالونی ، بشیر آباد ، افغان کالونی ، لطیف آباد ، بورڈ ، خیبر بازار ، تہکال ، حیات آباد ، سمیت مختلف مقامات پر افغان مہاجرین نے جعل سازی کے ذریعے پہلے سے ہی شناختی کارڈ بھی بنائے ہیں۔

جی ٹی روڈ ، فردوس ، خیبر بازار میں افغان مہاجرین کی جانب سے بنائے گئے اثاثوں کی تفصیلات بھی وفاقی حکومت کو فراہم کی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

جبکہ پشاور سمیت صوبے بھر میں قانون نافذکرنے والے اداروں کی رپورٹس کے مطابق ایک لاکھ سے زائد رجسٹرڈ اور غیررجسٹرڈ افغان مہاجرین نے اپنے اثاثے بنائے ہیں ۔ جعلی شناختی کارڈز کے ذریعے خرید و فروخت بھی جاری ہے بیشتر افغان مہاجرین تاجروں نے اثاثہ جات بنائے ہیں ۔ ذرائع نے بتایاہے کہ لاک ڈائون کے باوجود افغان مہاجرین کی جانب سے گاڑیوں ،مو ٹر سائیکل اور گھروں کی خر ید فروخت کی جارہی ہیں ۔