سعودی عرب میں بُرقعے کی آڑ میں منشیات اسمگل کرنے والے گرفتار

چیک پوائنٹ پر تعینات ایک پولیس اہلکار کو شک پڑا، برقعہ پوش افراد کی جانب سے چہرہ دکھانے سے انکار پر پولیس کا شک یقین میں بدل گیا

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 27 مئی 2020 14:25

سعودی عرب میں بُرقعے کی آڑ میں منشیات اسمگل کرنے والے گرفتار
ریاض(اُردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-72مئی2020ء) سعودی پولیس نے تین سمگلروں کو گرفتار کر لیا ہے جو خود کو خواتین ظاہر کر کے ہزاروں نشہ آور گولیاں اور چرس اسمگل کر رہے تھے، تاہم شک پڑنے پر انہیں دھر لیا گیا۔

المرصد ویب سائٹ کے مطابق ہوشیاری سے کی جانے اسمگلنگ کی یہ واردات قصیم ریجن میں ناکام بنائی گئی۔

(جاری ہے)

قصیم پولیس ریجن کے میڈیا ترجمان کرنل بدر الصہیبانی نے بتایا کہ پولیس نے تین افراد کو گرفتار کر لیا ہے، جن کی عمریں بیس پینتیس سال کے درمیان ہیں۔ یہ افراد خود کو برقعے میں چھُپا کر گاڑی میں سفر کر رہے تھے۔ گاڑی میں انہوں نے منشیات بھی چھُپا رکھی تھیں۔

راستے میں ان کی گاڑی ایک چیک پوسٹ سے گزر رہی تھی، جہاں ڈیوٹی پر تعینات ایک سیکیورٹی اہلکار نے انہیں روکا تو اسے شک گزرا کہ معاملہ کچھ مشکوک ہے۔ اہلکار کی جانب سے ان تینوں افراد سے کہا گیا کہ وہ اپنا چہرہ دکھائیں۔ تاہم ان برقعہ پوش اسمگلروں نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا، جس پر اہلکار کا شک یقین میں بدل گیا۔ اتنی دیر میں ان افراد نے گاڑی بھگا دی۔

تاہم سیکیورٹی اہلکاروں نے ان کا تعاقب کر کے گاڑی رکوائي اور جب اس کی تلاشی لی گئی تو اس میں سے 5943نشہ آور گولیاں ار نشہ آور گولیاں اور 37 گرام چرس برآمد ہوئی، جس کے بعد ان کے بُرقعے اُتروائے گئے تو پتا چلا کہ یہ افراد دراصل مرد ہیں جنہوں نے پکڑے جانے سے بچنے کی خاطر زنانہ لباس پہن رکھا تھا۔
ان تمام افراد سے پولیس اسٹیشن میں ابتدائی تحقیقات کی گئیں جس کے بعد مزید تفتیش اور قانونی کارروائی کی خاطر انہیں سرکاری استغاثہ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ اگلے چند روز میں ان افراد کے خلاف مقدمہ چلایا جائے گا۔ واضح رہے کہ سعودی عرب میں منشیات فروشی پر موت کی سزا دی جاتی ہے، جس پر عمل درآمد کی خاطر مجرم کا سر قلم کر دیا جاتا ہے۔