احتساب سے خوف زدہ نہیں،احتساب کا عمل جاری رہنا چاہئے،غلام سرور خان

میرے اثاثوں کی تحقیقات بھی 71 سے ہونی چاہئیں،احتساب کے قوانین میں ترمیم نہیں ہونی چاہیے،حکومتی زعما ء سمیت اپوزیشن کے لوگ بھی اپنے آپ کو احتساب کے لئے پیش کریں، جن لوگوں نے اس ملک کو35 سالوں سے دونوں ہاتھوں سے لوٹا ان کا کڑا احتساب ہونا چاہئے، طیارہ حادثہ تحقیقات انتہائی قلیل وقت میں مکمل کی جائیں گی،ذمہ داروں کے خلاف کاروائی ہوگی،دیگر ممالک کی نسبت پاکستان میں کرونا سے اموات کی شرح کم ہے اضافہ سے بچنے کے لئے حکومتی احکامات پر عمل ناگزیر ہے، میڈیا سے گفتگو

بدھ 27 مئی 2020 17:56

احتساب سے خوف زدہ نہیں،احتساب کا عمل جاری رہنا چاہئے،غلام سرور خان
ٹیکسلا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مئی2020ء) وفاقی وزیرایوی ایشن غلام سرور خان نے کہا ہے کہ احتساب سے خوف زدہ نہیں،احتساب کا عمل جاری رہنا چاہئے، میرے اثاثوں کی تحقیقات بھی 71 سے ہونی چاہئیں،احتساب کے قوانین میں ترمیم نہیں ہونی چاہیے،حکومتی زعما ء سمیت اپوزیشن کے لوگ بھی اپنے آپ کو احتساب کے لئے پیش کریں، جن لوگوں نے اس ملک کو35 سالوں سے دونوں ہاتھوں سے لوٹا ان کا کڑا احتساب ہونا چاہئے، طیارہ حادثہ تحقیقات انتہائی قلیل وقت میں مکمل کی جائیں گی،ذمہ داروں کے خلاف کاروائی ہوگی،دیگر ممالک کی نسبت پاکستان میں کرونا سے اموات کی شرح کم ہے اضافہ سے بچنے کے لئے حکومتی احکامات پر عمل ناگزیر ہے ۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر غلام سرور خان نے کہا کہ ہماری کوشش ہوگی کی طیارہ حادثہ تحقیقات جلد سے جلد مکمل کی جائیں۔

(جاری ہے)

نیب کے حوالے سے اپنے اثاثہ جات کی تحقیقات کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ اسمبلی فلور پر کہا تھا میں نے سیاست کو ہمیشہ خدمت سمجھ کر کیا،دامن صاف ہے ، میری تحقیقات تو 71 سے ہونی چاہئیں کیونکہ میدان سیاست میں ایک عرصہ گزر گیا ہے،انکا کہنا تھا کہ احتساب سے کوئی مبرا نہیں تمام کابینہ کے ممبران ،حکومتی ذمہ داران اعلیٰ سرکاری افسران اور اپوزیشن سے وابستہ افراد کو بھی احتساب ہونا چاہئے،ان کرپٹ لوگوں کو تو کسی صورت نہیں چھوڑنا چاہئے جنہوں نے اس ملک کو 35 سالوں سے لوٹا،انکا کہنا تھا کہ میں اس حق میں ہوں کی احتساب ایک مسلسل عمل ہے،جو ہر صورت جاری رہنا چاہئے،اور اس میں کسی قسم کی ترامیم بھی نہیں ہونی چاہئیں،انھوں نے کہا کہ اگر دیکھا جائے تو اس ملک کو سب سے بڑا نقصان ان دو نمبر کاروبار کرنے والوں نے پہنچایا ہے ،احتساب اکراس دی بورڈ جاری رہنا چاہئے، میرا دامن صاف ہے جس نے بھی میرے خلاف اس اشو کو اٹھایا ہے اسے کچھ حاصل ہونے والا نہیں،انکا کہنا تھا کہ علاقہ کی تعمیر و ترقی میں ہمیشہ اپنا کردار ادا کیا، ٹیکسلا چوک تا فاروقیہ روڈ کو دو رویہ کرنے کے میگا پروجیکٹ میں ایک ارب سے زائد رقم صرف ہوگی،تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال ٹیکسلا کو اپ گریڈ کیا جارہا ہے، واہ جنرل ہسپتال کو ڈسٹرکٹ ہسپتال کا درجہ دینے کے لئے کوشش جاری ہے،انکا کہنا تھا کہ کرونا وبا کے پھیلاو کو روکنے لے کے لئے شہریوں کو ایس او پیز پر عمل کرنا چاہئے، تاکہ اس وبا سے جلد سب لوگ محفوظ رہیں، سماجی فاصلوں کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے معمولات زندگی وقت کی اہم ضرورت ہے ۔