صوبائی حکومت نے کورونا وائرس ریلیف کے لئے 6ارب روپے جاری کئے ،2لاکھ 38ہزار افراد میں راش تقسیم کیا جاچکا ہے،لیاقت شاہوانی

ایس او پیز پرعمل نہ کیا گیا تو دوبارہ لاک ڈائون نافذ کیا جا سکتا ہے،صوبے میں ٹڈی دل کے مسئلہ کے حوالے سے ہم چوبیس گھنٹے کام کررہے ہیں ،ترجمان بلوچستان حکومت

بدھ 27 مئی 2020 18:10

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مئی2020ء) ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے کہا ہے کہ عید ختم ہونے کے بعد اب ایس او پزپر عملدآمد کرنا آسان ہے ہمیں کورونا وائرس کے ساتھ جینا سیکھنا ہوگا، صوبائی حکومت نے کورونا وائرس ریلیف کے لئے 6ارب روپے جاری کئے جبکہ 2لاکھ 38ہزار افراد میں راش تقسیم کیا جاچکا ہے، ایس او پیز پرعمل نہ کیا گیا تو دوبارہ لاک ڈائون نافذ کیا جا سکتا ہے، صوبے میں کوروناوائرس کے باعث 41اموات رپورٹ ہوئی ہیںکوئٹہ اور اندرون صوبہ سے حالیہ دنوں میں مختلف طبی وجوہات کی بناء پر اموات میں اضافہ دیکھنے میں آیا جس کا وزیراعلی نے ڈیٹامرتب کرنے کی ہدایت کردی ہے ،صوبے میں ٹڈی دل کے مسئلہ کے حوالے سے ہم چوبیس گھنٹے کام کررہے ہیں ۔

یہ بات انہوں نے بدھ کو سول سیکرٹریٹ میں پریس کانفر نس کرتے ہوئے کہی،انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے پیش نظر عید سادگی سے منائی گئی اور اسے جاںبحق افراد کے نام کیا گیا صوبے میں کوروناواًئرس کے باعث رپورٹ نہ ہونیوالی اموات کی تعدادزیادہ ہے، مختلف اضلاع میں مختلف امراض سے اموات ہورہی ہیں،ان کاڈیٹا دستیاب نہیں ہے وزیراعلیٰ جام کمال خان نے تمام اموات کا ڈیٹا مرتب کر نے کی ہدایت کردی ہے، لیاقت شاہوانی نے بتایا کہ انتقال کرجانے والے افراد کی ایس اوپیز کے بغیرتدفین کی جارہی ہے صوبے میں کورونا وائرس سے زیادہ تر نوجوان طبقہ کورونا سے متاثر ہوا جبکہ سرکاری ملازمین،اراکین اسمبلی اورصحافی بھی کورونا سے متاثرہوئے ہیںعوام سے درخواست ہے کہ کوروناکے حوالے سے ایس او پیز پر عمل کریں،لیاقت شاہوانی نے کہا کہ اس وقت شیخ زیداسپتال میں کوروناکی51مریض زیرعلاج ہیں جن میں سے 15 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے،اسی طرح فاطمہ جناح اسپتال میں 40 مریض داخل ہیں جن میں تین کی حالت تشویشناک ہے، جبکہ صوبہ بھر میں 2100سے زائدمریض گھروں پر آئسولیٹ ہیںان کا کہناتھا کہ ایس اوپی اور پابندیوں کی خلاف وزری کرنیوالوں کیخلاف کارروائی کی جارہی ہے،اب یہ طے ہوچکا ہے کہ ہمیں کوروناکیساتھ جینا سیکھنا ہوگا، اگر احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد کریں گے تو کوروناکیساتھ جینا سیکھ جائیں گے بصورت دیگر بہت مشکل ہوگی بلوچستان میں اس وقت معاملات کنٹرول میں ہیںاب عید نہیں تاجر با آسانی ایس او پیز پر عمل کر سکتے ہیں ، صوبے کے انتیس فیصد اضلاع میں کیسز معمولی ہیں یا سامنے ہی نہیں آئے ممکن ہے ٹیسٹنگ صلاحیت میں اضافے سے کورونا کیسز کی تعداد بڑھ سکتی ہے ،ترجمان بلوچستان حکومت نے کہا کہ اس وقت کورونا کے بائیس ہزار ٹیسٹ کئے جا چکے ہیں ، 3536 افراد کورونا وائرس سے متاثر ہو چکے ، 41افراد جاںبحق گیارہ سو زائد افراد صحت یاب ہوئے ،کورونا سے متاثرہ چوالیس فیصد تعداد نوجوانوں کی ہے، کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے ساٹھ قرنطینہ سینٹر ،ستر آئیسولیشن وارڈ کام کر رہے ہیں مزید بھی قائم کئے جائیں گے انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے صوبائی حکومت اب تک چھ ارب روپے جاری کر چکی ہے جبکہ لاک ڈاون سے اب تک دو لاکھ 38ہزارافراد میں راشن تقسیم کیاگیا،،غرباء اور مزدوروں کے نقصان کا اندازہ ہے ، صوبائی حکومت کو کورونا کے ساتھ معاشی نقصان کا سامنا ہے، صوبے میں ملیریا، ٹائیفائیڈ اور ٹڈی دل کے چیلنجز کا بھی سامنا ہے ان چیلنجز سے نمٹنے کے لئے صوبائی حکومت شب و روز کام کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

ٹڈی دل کے حوالے ترجمان حکومت کا کہناتھا کہ صوبے میں ٹڈی دل کے مسئلہ کے حوالے سے ہم چوبیس گھنٹے کام کررہے ہیں اس حوالے سے وزیراعلی خود ٹڈ ی دل کے تدارک کیلئے اقدامات کی نگرانی کررہے ہیں۔