انفیکشن ڈیزیز کنٹرول اسپتال نیپا کو جون 2020 تک مکمل کیا جائے ،وزیراعلیٰ سندھ

موجودہ سہولیات کو اپ گریڈ کرنے کیلئے آلات کی خریداری کیلئے 2 ارب 7 کروڑ روپے جاری کردیئے گئے ہیں،مراد علی شاہ کا اجلاس سے خطاب

بدھ 27 مئی 2020 18:12

انفیکشن ڈیزیز کنٹرول اسپتال نیپا کو جون 2020 تک مکمل کیا جائے ،وزیراعلیٰ ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مئی2020ء) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے بدھ کے روز وزیراعلی ہاس میں کوویڈ 19 کے ریسپونس اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے محکمہ صحت کو ہدایت کی ہے کہ صوبہ سندھ میں گلستان جوہر میں 50 بستروں پر مشتمل اسپتال اور 200 بستروں پر مشتمل انفیکشن ڈیزیز کنٹرول اسپتال نیپا کو جون 2020 تک مکمل کرنے کے ساتھ ساتھ500 مانیٹر اور 200 وینیٹلیٹر کی دستیبابی کو یقینی بنائیں۔

اجلاس میں وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو ، چیف سیکرٹری ممتاز شاہ ،وزیراعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو ، سیکرٹری صحت زاہد عباسی ، پروفیسر ڈاکٹر باری اور محکمہ صحت کے دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔مراد علی شاہ کو بتایا گیا کہ شہر میں 10 مختلف اسپتالوں میں 131 بستروں پر مشتمل آئی سی یو اور 174 بستروں پر مشتمل ایچ ڈی یوز قائم کیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

اس وقت 61 آئی سی یو بیڈ اور9 ایچ ڈی یوز بستر خالی ہیں۔صوبے کے مختلف اسپتالوں میں واقع 21 اسپتالوں میں موجود آئی سی یوز ، ایچ ڈی یوز اور آئسولیشن بیڈز کی گنجائش کو بڑھانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ کراچی میں : سول اسپتال ، ٹراما سینٹر ، اوجھا ، جے پی ایم سی ، لیاری ، سروسز اسپتال ، انڈس ، این آئی سی ایچ ، ایس آئی یو ٹی ، اے کے یو ، ضیا الدین ،ایل یو ایچ حیدرآباد ، پی ایم سی شہید بینظیر آباد ، سول اسپتال خیرپور ، جی آئی ایم ایس گمبٹ ، جی ایم ایم سی سکھر ، سی ایم سی لاڑکانہ ، ایس اے ایس آئی ایم سہون ، ڈی ایچ کیو کوٹری ، انڈس اسپتال بدین ، جے آئی ایم ایس جیکب آباد شامل ہیں۔

اس وقت ان تمام اسپتالوں میں 224 آئی سی یو بستر ہیں اور ان اسپتالوں میں 186 اضافی بیڈ شامل کیے جائیں گے۔ان اسپتالوں میں 268 بستروں پر مشتمل ایچ ڈی یو کی سہولیات ہیں اور ان اسپتالوں کو اضافی268 بستر دیئے جائیں گے۔اسی طرح ان اسپتالوں میں 392 بستر ہیں اور ان میں 1143 بستروں پر مشتمل آئسولیشن کی سہولیات موجود ہیں جس کے لیے انہیں اضافی898 بستر دیئے جائیں گے ۔

ایک سوال کے جواب میں وزیراعلی کو بتایا گیا کہ سول اسپتال کراچی کو 30 مانیٹر ، 6 نئے وینٹیلیٹر فراہم کیے گئے ہیں۔ میڈیکل 1 & 2 ، وارڈز اور سرجیکل 1 اور 2 وارڈوں میں پائپڈ آکسیجن پر کام مکمل کرلیا گیا ہے جبکہ سرجیکل آئی سی یو جو 27 بیڈز کی گنجائش کا حامل ہوگا ، منفی پریشر پائپنگ بھی مکمل کرلی گئی ہے۔ 85 بستروں پر مشتمل میڈیکل وارڈ 1 اور 2 کو 60 مزید مانیٹر فراہم کرکے فعال بنایا جارہا ہے ۔

اسی طرح ، سرجیکل 1 ، 2 اور 27 آئی سی یو اور 53 بستروں پر مشتمل ایچ ڈی یو کو 23 وینٹی لیٹر اور 53 مانیٹر فراہم کرکے کام کریں گے۔گلستان جوہر: وزیراعلی سندھ کو بتایا گیا کہ کراچی یونیورسٹی کے سامنے واقع 50 بستروں پر مشتمل اسپتال گلستان جوہر نزد کراچی یونیورسٹی استعمال کے لئے تیار ہے۔ فی الحال ، آکسیجن پائپ لائن بچھائی جارہی ہیں اور اس ہفتے کے آخر تک کام مکمل ہوجائے گا۔

محکمہ صحت کی سفارشات پر وزیر اعلی سندھ نے اے بی جی مشین ، بی آئی پی اے پی مشینیں ، چار وینٹی لیٹر ، 40 مانیٹر ، دو پورٹیبل سکشن مشینیں ، ایک پورٹیبل ایکس رے مشین ، دو ای سی جی مشینیں ، 30 سرنج پمپ، 30 انفیوشن پمپ،3 تھریس ٹرالی، 2ڈیفبر یلیٹر ز، ، دو پورٹیبل مانیٹر ، 35 بستر ، چار آئی سی اورایک 500 کے وی اے کا جنریٹرکی خریداری کے لیے 95.7 ملین روپے کی منظوری دی ۔

مراد علی شاہ نے محکمہ صحت کو اسپتال کو فعال بنانے کے لیے 4 تا6 ہفتے دیتے ہوئے انہیں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ۔ آئی ڈی سی ایچ نیپا: وزیر اعلی سندھ کو بتایا گیا کہ 200 بستروں پر مشتمل انفیکشن ڈیزیز کنٹرول اسپتال این آئی پی اے میں ہائی فلو آکسیجن اور انتہائی نگہداشت یونٹ کی سہولت کے ساتھ ترقی دی جارہی ہے ۔ یہ تین منزلہ عمارت ہے۔ اسپتال کااسٹرکچر منتقل ہونے کے لیے تیار ہے لیکن اسپتال کے سامان کی ضروری تنصیب اور فکسنگ کا کام شروع کردیا گیا ہے۔

مراد علی شاہ نے محکمہ صحت کو ہدایت کی کہ وہ آئندہ پانچ ہفتوں میں 54 بستروں والے گرانڈ فلور اور پہلی منزل کو فعال بنائیں۔نجی اسپتالوں کو حکومت کی درخواست کے مطابق اپنے آئی سی یو اور ایچ ڈی یو میں توسیع کی ہدایت کی گئی ہے۔وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ موجودہ سہولیات کو اپ گریڈ کرنے کے لیے آلات کی خریداری کے لئے 2 ارب 7 کروڑ روپے جاری کردیئے گئے ہیں۔