برطانیہ میں گردوارے پر حملے کی مذمت بڑے پیمانے پر مذمت

شہید ریاض نائیکو کی میت کو منتقل کرنے کے بھارت کے فیصلے پر اظہار تشویش

بدھ 27 مئی 2020 18:19

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مئی2020ء) کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے برطانیہ میں سکھوں کے ایک گردوارے پر حملے کی شدید مذمت کی ہے اور اسے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی کارروائی قرار دیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بعض میڈیا گروپوں کی اطلاعات میں بتایاگیا ہے کہ برطانیہ کے شہر ڈربی میں گروارجن دیو جی گردوارے پربعض نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کیاہے۔

تحریک حریت جموں و کشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے آج سرینگر سے جاری اپنے الگ الگ بیانات میں کہا ہے کہ گردوارے پر حملہ اس لئے بھی تکلیف دہ ہے کیوں کہ سکھ برادری نے ہمیشہ جموںوکشمیر کے عوام کی آزادی کے مقصد کی حمایت کی ہے۔

(جاری ہے)

سکھ برادری سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جس طرح گزشتہ سال اگست کے بعد سے بھارت بھر میں سکھوں نے کشمیریوںکو ہندو انتہا پسندوں کے حملوں سے بچانے کیلئے مدد کی ہے وہ تاریخ کاناقابل فراموش باب ہے ۔

انہوںنے واضح کیاکہ بھارتی خفیہ ایجنسیاں سکھوں اور مسلمانوں کے اتحاد سے بوکھلاہٹ کا شکار ہو کر اب اس طرح کی قابل مذمت کارروائیوں کے ذریعے مسلمانوں اور سکھوں کے درمیان اختلافات پیداکرنے اور تحریک آزادی کشمیر کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ شبیر احمد ڈار ، بلال صدیقی ، فاروق احمد توحیدی ، عمر عادل ڈار ، زمرودہ حبیب ، خواجہ فردوس ، یاسمین راجہ ، میر شاہد سلیم ، فردوس احمد شاہ ، نیشنل فرنٹ ، تحریک وحدت اسلامی ، غلام محمد صفی، ، سید فیض نقشبندی ، اعجاز رحمانی ، نثار احمد ، محمود احمد ساغر اور برطانیہ میں مقیم کشمیریوںنے بھی سکھوں کے گردوارے پر حملے کی مذمت کی ہے ۔

انہوں نے کشمیری عوام کی طرف سے سکھ برادری کے ساتھ یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا۔ادھر مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوں نے مختلف اضلاع میں تلاشی اور محاصرے کی پرتشدد کارروائیاں جاری رکھیں۔ فوجیوں نے اکہال، درب گام ، نکلورہ، ملک پورہ، دالی پورہ، مارگی،گوفہ بل،بادام باغ اور زونہ ریشی کے علاقوں میں تمام داخلی اور خارجی راستوںکی ناکہ بندی کر کے گھر گھر تلاشی کی کارروائی شروع کی ۔

فوجیوںنے تین کشمیری صحافیوں عمر راشد، جنید اور جاوید احمد شاہ کو سرینگر اورپلوامہ کے اضلاع میں ہراساں کیااورتذلیل کا نشانہ بنایا۔ اپنے پریس کارڈ دکھانے کے باوجود انہیں تشدداوربدسلوکی کانشانہ بنایا گیا۔ معروف مجاہد کمانڈر ریاض نائیکو کی قبر پر بڑی تعداد میں لوگوں کاتانتا بندھا رہنے کی وجہ سے بھارتی فوج نے ان کی میت کو سونہ مرگ گاندربل سے کسی نامعلوم مقام پر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

جموں وکشمیر ماس موومنٹ کے نائب چیئرمین ، عبد المجید میر نے ایک بیان میں بھارتی فوج کے منصوبے کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام کشمیریوں کوبڑی تعدا دمیں مزار شہداء جانے سے روکنے کے بھارتی فوج کے مذموم ایجنڈے کا حصہ ہے۔جموں و کشمیر پیر پنجال فریڈم موومنٹ کے نائب چیئرمین قاضی محمد عمران نے بدھ کو اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں شہید مجاہد کمانڈر قاضی احسان الحق کوانکی شہادت کی 21ویں برسی پرزبردست خراج عقیدت پیش کیاہے۔