بدقسمت طیارے کا وائس ریکارڈر غائب، تحقیقاتی اداروں کو نہ مل سکا

طیارے کا کوئی پرزہ نشانی کے طور پر نہ رکھیں، اگر ہے تو تحقیقاتی کمیٹی کے حوالے کردیں، ترجمان پی آئی اے

بدھ 27 مئی 2020 21:38

بدقسمت طیارے کا وائس ریکارڈر غائب، تحقیقاتی اداروں کو نہ مل سکا
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مئی2020ء) پی آئی اے کے تباہ ہونے والے بدقسمت طیارے کا کاک پٹ وائس ریکارڈر لاپتا ہوگیا اور تاحال تحقیقاتی اداروں کو نہ مل سکا۔ترجمان پی آئی اے عبداللہ خان کے مطابق پی آئی اے کے حادثے سے دوچار ہونے والے طیارے کے کاک پٹ وائس ریکارڈر کی تلاش جاری ہے، حادثے کے روز ملبے سے بلیک باکس کا ایک حصہ فائل ڈیٹا ریکارڈر مل گیا تھا، ممکنہ طور پر وائس ریکارڈر کسی گھرمیں گرا ہوگا جس کے حصول کے لیے تحقیقاتی ادارے تگ و دو کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

ترجمان پی آئی اے کے مطابق شہری تباہ شدہ طیارے کا کوئی پرزہ نشانی کے طور پر نہ رکھیں، ہوائی جہاز کا کوئی بھی پرزہ ملے تو تحقیقاتی کمیٹی کے حوالے کردیں۔دریں اثنا پی آئی اے طیارہ حادثے میں جاں بحق 43 میتیں ورثا کے حوالے کردی گئیں۔ ترجمان پی آئی اے کے مطابق طیارہ حادثے میں شہید افراد کی لاشوں کی شناخت کا عمل جاری ہے اب تک 43 میتیں ورثا کے حوالے کی جاچکی ہیں، 43 میں سے 5 میتیں ورثا اسپتال سے براہ راست لے گئے، 54 میتیں ایدھی اور چھیپا کے سرد خانوں میں موجود ہیں، میتوں کی حوالگی کیلیے ڈی این اے رپورٹ کا انتظار ہے۔