پاکستان کا چین اور بھارت کے مابین کشیدگی سے کوئی تعلق نہیں، بھارت کی اپنے پڑوسیوں کے خلاف جارحانہ پالیسی سے علاقائی امن و سلامتی کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے

بھارت تنازعات کے حل کے لئے بات چیت اور مشاورت کے طریقہ کار کو اختیار کرتے ہوئے ذمہ دار رویہ کا مظاہرہ کرے،بھارت نے مقبوٖضہ کشمیر میں دہشت گردی جاری رکھی ہوئی ہے نیپال کی جانب سے بھی اس کے رویہ سے سب آگاہ ہیں ، وہ افغانستان میں بھی امن کو سبوتاژ کر رہا ہے ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی مختلف ٹی وی چینلز سے بات چیت

بدھ 27 مئی 2020 22:35

پاکستان کا چین اور بھارت کے مابین کشیدگی سے کوئی تعلق نہیں، بھارت کی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 مئی2020ء) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارتی پروپیگنڈے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے پاکستان کا چین اور بھارت کے مابین کشیدگی سے کوئی تعلق نہیں مگر بھارت کی اپنے پڑوسیوںکے خلاف جارحانہ پالیسی سے علاقائی امن و سلامتی کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔ بدھ کو مختلف ٹیلی وژن چینلز سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چین نے کبھی جارحانہ ردعمل نہیں دیا بلکہ لداخ کے مسئلہ پر بھارت کو بات چیت کی پیش کش کی لیکن کشیدگی بڑھاتے ہوئے بھارت مقبوضہ کشمیر میں اپنی ریاستی دہشت گردی سے دنیا کی توجہ ہٹانا چاہتا ہے ۔

چین اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں اس وقت اضافہ ہوا جب چین نے سکم اور لداخ میں لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرنے والے بھارتی فوجیوں کے ایک گروپ کو گرفتار کیا ، چین کا کہنا ہے کہ بھارت وادی گلوان کے نزدیک غیر قانونی دفاعی تعمیرات کر رہا ہے اور چین نے بھارتی فوجیوں کے ایک گروپ کو گرفتار کیا جنہیں بعد میں چھوڑ دیا گیا ۔

(جاری ہے)

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت علاقہ میں تعمیراتی سرگرمیوں کے ذریعہ کشیدگی میں اضافہ کررہا ہے جسے ان دونوں ممالک کے درمیان متنازعہ تصور کیا جاتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ چین اور بھارت کے درمیان 1962 میں ایک جنگ بھی ہوچکی ہے اور بھارت اسی علاقہ پر جارحیت کررہا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے بھارت پرزور دیا کہ وہ تنازعات کے حل کے لئے بات چیت اور مشاورت کے میکنز م کو اختیار کرتے ہوئے ذمہ دار رویہ کا مظاہرہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے عزائم اچھے دکھائی نہیں دیتے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوٖضہ کشمیر میں دہشت گردی جاری رکھی ہوئی ہے نیپال کی جانب بھی اس کے رویہ سے سب آگاہ ہیں اور وہ افغانستان میں بھی امن کو سبوتا ژ کر رہا ہے ۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ بھار ت مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کے خلاف بد ترین دہشت گردی کر رہا ہے عالمی برادری کو بھارتی جارحانہ کارروائیوں کا نوٹس لینا چاہیے ۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان نے اس صورتحال پر بار ہا آواز اٹھائی اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو بھی آگاہ کیا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو خطوط لکھے کہ بھارت اپنے جارحانہ رویہ سے علاقائی امن کو نقصان پہنچا رہا ہے جبکہ بھارت کروڑوں مسلمانوں کوشہریت سے محروم رکھنے کے لئے اپنے شہریت کے قوانین میں ترمیم کے ساتھ اسلام فوبیا کو بھی ہوا دے رہا ہے۔

بھارت سیکولرازم کو دفن کرتے ہوئے ہندوتوا کو فروغ دے رہا ہے ۔بھارت کے کروڑوں لوگ مودی کی پالیسیوںکے خلاف ہیں اور اس کے خلاف بھارت کے اندر سے بھی بہت سی آوازیں اٹھ رہی ہیں۔