مشیر خزانہ ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ سے نشاط گروپ کے وفد کی ملاقات،

کورونا وائرس کے باعث اقتصادی سست روی سے بڑی صنعتوں کو ہونے والے نقصان سے آگاہ کیا

بدھ 27 مئی 2020 22:35

مشیر خزانہ ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ سے نشاط گروپ کے وفد کی ملاقات،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 مئی2020ء) وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ ومحصولات ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ نے کورونا وائرس کی وباء کی وجہ سے متاثرہونے والی بڑی صنعتوں کو مالی سہولیات کیلئے مختصر مگردرست کیس اوراس کے پیرامیٹرز پیش کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ انہوںنے یہ ہدایت بدھ کو یہاں نشاط گروپ کے وفد سے ملاقات میں دی، وفد نے وزیراعظم کے مشیرکو کورونا وائرس کی عالمی وباء کے باعث اقتصادی سست روی سے بڑی صنعتوں کو ہونے والے نقصان سے آگاہ کیا۔

وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق دائود، ڈاکٹرعشرت حسین ، سیکرٹری خزانہ اورچیئرپرسن ایف بی آر بھی اس موقع پرموجودتھیں۔وفد نے حکومت کی اقتصادی ٹیم کے ارکان کو بتایا کہ وباء کے باعث طلب میں کمی آئی ہے جس سے بڑے تیارکنندگان کیلئے اپنے کھاتوں کو برقراررکھنا ناممکن ہوگیاہے، وفد نے بتایا کہ بالخصوص گارمنٹس کی صنعت میں مزدوروں پر آنے والی لاگت اس میں کلیدی کرداراداکررہی ہے۔

(جاری ہے)

مزدوروں کو نوکریوں سے نہ نکالنے یا طویل رخصت پر نہ بھیجنے کے انتظامات سے کاروبارمیں کیش (لیکویڈیٹی) پر اضافی دبائو پڑرہاہے، اس سے معاشی بحالی کے عمل میں سست روی متوقع ہے، وفد نے بڑی صنعتوں کیلئے کیش میں نرمی لانے کے ضمن میں حکومت کے کردار پرزوردیا۔وفد نے سرکاری اورنجی شعبے کے مابین اخراجات کی تقسیم کی ضرورت پربھی زوردیا۔ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ نے وفد کو وزیراعظم کے 1240 ارب روپے سے زائد مالیت کے امدادی پیکج اوراس کے عملی نفاذ کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا، انہوں نے وفد کو مالی سہولیات کیلئے مختصر مگردرست کیس اوراس کے پیرامیٹرز پیش کرنے کی ہدایت کی اوربتایاکہ سٹیٹ بنک نے پے رول تحفظ کے ضمن میں ایک سکیم پہلے سے شروع کردی ہے۔

وزیراعظم کے مشیربرائے تجارت عبدالرزاق دائود نے امریکا، چین اوردیگرممالک سے برآمدی آرڈرز واپس لینے سے بڑی صنعتوں پرپڑنے والے ممکنہ اثرات کے جائزہ کی ضرورت پرزوردیا۔وفاقی وزیرصنعت وپیداوار حماد اظہر نے وفد کو کاسٹ شئیرنگ انتظامات کی تجویز کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ نے کہاکہ سٹیٹ بنک کی سکیم کو بہتربنانے کیلئے مخصوص تجویز کے خذوخال وضع کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ زیادہ سکیموں سے اس کے اثرات کم ہوسکتے ہیں۔