اداکارہ عظمیٰ خان نے ایف آئی آر کو ناقابل قبول قرار دے دیا

پنجاب پولیس ملک ریاض کے پریشر میں ہے، میں عدالت جاؤں گی ، آخر تک لڑوں گی ، اداکارہ کا ایف آئی آر میں مزید دفعات شامل کرنے کا مطالبہ

Salman Javed Bhatti سلمان جاوید بھٹی جمعرات 28 مئی 2020 14:03

اداکارہ عظمیٰ خان نے ایف آئی آر کو ناقابل قبول قرار دے دیا
کراچی ( اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 28 مئی 2020ء ) تشدد کا شکار عظمیٰ خان ملک ریاض کے رشتہ داروں کیخلاف درج مقدمہ سے غیر مطمئن،آیف آئی آر کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے مزید دفعات شامل کرنے کا مطالبہ کر دیا ۔ تفصیلات کے مطابق اداکارہ عظمیٰ کی مدعیت میں ان کے گھر پر حملہ کرکے تشدد کرنے والے افراد کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا تاہم عظمیٰ خان نے ایف آئی ار کو بوگس قرار دے دیا ہے ۔

بوگس ایف آئی آر عوام کے پریشر کے باعث درج کی گئی ،پنجاب پولیس ملک  ریاض کے پریشر میں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر یہ لوگ پولیس سٹیشن کے باہر آکر مجھ سے معافی مانگتے تو میں انہیں معاف کر دیتی۔ تاہم مجھے پیسے سے خریدنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ 5 دن ہو گئے ہیں میں ہوش میں نہیں ہوں ، مجھے سمجھ نہیں آرہا ان لوگوں نے میرے ساتھ کیا کیا ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا میں آخر تک جاؤں گی ، عدالت کا رخ کروں گی۔
عظمیٰ خان کی جانب سے اپنے وکیل حسان نیازی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ کوئی اور ہوتا تو ابھی تک واپس چلا جاتا۔ دنیا میں میرا کسی نے ساتھ نہیں دیا صرف حسان نیازی کھڑا ہے۔ ویڈیو بیان میں انہوں نے کہا کہ گارڈز میرے اوپر چڑھ رہے تھے اور عورتیں میرے پر حملہ آور ہو گئیں تھی . اس حوالے سے ایک مزید ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں عظمیٰ خان کے وکیل حسان نیازی پولیس سٹیشن کے باہر موجود ہیں ، انہوں نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ ناقابل ضمانت ایف آئی آر درج کی جانی چاہیے۔

جس میں 452 کی دفعات کو شامل کیا جائے۔ حسان نیازی کا کہنا تھا کہ اعلیٰ عہدوں پر ایسے بے شرم لوگ بیٹھے ہیں جو زیادتیا کرتے وقت اپنی ماں بہن کےبارے میں بھی نہیں سوچتے۔
۔بیرسٹر حسان نیازی کا کہنا ہے کہ پولیس کی جانب سے واقعے کی انتہائی کمزور ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ پولیس نے اپنے اس اقدام سے مجھے مایوس کیا ہے، اس نظام سے مجھے مایوسی ہوئی ہے۔ پولیس نے کمزور ایف آئی آر درج کر کے واقعے کے اصل ذمے داران کو بچانے کی کوشش کی ہے۔