شہزاد اکبر کا وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے دفاع سے انکار

عثمان بزدار کا دفاع نہیں کررہا ، کارروائی سب کے خلاف ہو گی ۔ شہزاد اکبر

Salman Javed Bhatti سلمان جاوید بھٹی جمعرات 28 مئی 2020 15:59

شہزاد اکبر کا وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے دفاع سے انکار
لاہور ( اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 28 مئی 2020ء ) معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کا وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے دفاع سے انکار ، اعتراف کیا کہ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے شوگر پر سبسڈی کے اجلاس کے حوالے سے کہا کہ انہیں یاد نہیں ۔ تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے سینئر تجزیہ کار حامد میر کے پروگرام میں شرکت کی ۔

حامد میر نے سوال کیا کہ اجلاس کی سمری موجود ہے جس میں سبسڈی دی گئی ،تاہم وزیراعلیٰ عثمان بزدار کہہ رہے ہیں یہ اجلاس مجھے یاد ہی نہیں، جس پر شہزاد اکبر نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ میں ان کا دفاع بلکل بھی نہیں کر رہا ۔ اجلاس کے دوران ان سے سبسڈی کے حوالے سےپوچھا گیا جس پر انہوں نے کہا کہ مجھے اس اجلاس سے متعلق کچھ یاد نہیں ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے دی گئی سبسڈی کا دفاع نہیں کیا جا سکتا ۔

جس پر معاون خصوصی نے کہا کہ سب کے خلاف کارروائی ہوگی۔ گزشتہ روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے احتساب و امور داخلہ شہزاد اکبر نے کہا تھا کہ شوگر رپورٹ سے متعلق نئے انکشافات منظر عام پر آئے ہیں،خود کو لائق اعظم تصور کر نے والے شاہد خاقان عباسی نے 20 ارب روپے کی سبسڈی دی، گزشتہ پانچ سالوں میں 29 ارب روپے اور ہمارے دور میں پنجاب میں 2.4 ارب روپے کی سبسڈی دی گئی،مارچ 2017 میں 4 لاکھ ٹن برآمد کی اجازت دی ،یہ کرمنل ایکٹ ہے، ہماری وفاقی حکومت نے چینی پر کوئی سبسڈی نہیں دی، سارا بوجھ ہماری حکومت پر ڈالنا بہت آسان ہے،ہمارے کچھ دوستوں نے شاید رپورٹ صحیح سے نہیں پڑھی، رپورٹ انگریزی میں ہے اس لیے اپوزیشن کو سمجھ نہیں آئی۔

بدھ کو یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی نے خود کو لائق اعظم تصور کر رکھا ہے، وہ ای سی سی کی سربراہی کرتے رہے ہیں، شاہد خاقان عباسی نے 20 ارب روپے کی سبسڈی دی۔انہوں نے کہا کہ میں شوگر رپورٹ سے متعلق نئی باتیں لے کر آیا ہوں، چینی کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ سے منافع سرمایہ کار کماتا ہے جبکہ قیمتوں میں ردو بدل کا نقصان عام آدمی اٹھاتا ہے۔