بھارت نے مقبوضہ کشمیرمیں تیز رفتار انٹرنیٹ سروس پر پابندی میںتوسیع کردی

گردوارے پر حملے کا مقصد سکھ مسلم اتحاد کو سبوتاژ کرنا ہے

جمعرات 28 مئی 2020 17:44

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مئی2020ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض انتظامیہ نے آزادی پسند کشمیریوں کوجنہیںپہلے ہی فوجی محاصرے اور کورونا وائرس کی وبا کا سامناہے مزیدانتقامی کارروائی کا نشانہ بنانے کیلئے مقبوضہ علاقے میںتیز رفتار انٹرنیٹ سروس کی بندش میں توسیع کردی ہے ۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ علاقے کے محکمہ داخلہ کی طرف سے جاری ایک حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ انٹرنیٹ سروس پر پابندی آئندہ احکامات تک جاری رہے گی۔

بھارت میں نریندر مودی کی فسطائی حکومت نے گزشتہ سال 05اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی اور لاک ڈائون کے نفاذکے بعد مقبوضہ علاقے میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروسز معطل کر دی تھیں۔ادھر امریکہ میں قائم ہیومن رائٹس واچ سمیت دنیا کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے انسانی حقوق کے 48بین الاقوامی گروپوں نے عالمی ادارہ صحت کے نام ایک مراسلہ میںزوردیا ہے کہ وہ کشمیرمیں انٹرنیٹ سروس کی بحالی کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائے ۔

(جاری ہے)

انسانی حقو ق کے ان بین الاقوامی گروپوںنے عالمی ادارہ صحت کوبتایا ہے جموںوکشمیر کے عوام تیز رفتار انٹرنیٹ کی بندش کی وجہ سے کورونا وائرس کے بارے میںمعلومات حاصل نہیں کر پارہے ہیں۔ فیصل احمد، جمشید احمد اور سہیل احمد پر مشتمل جموں و کشمیر یوتھ سوشل فورم کا ایک وفد اسلام آباد اور پلوامہ کے اضلاع میں شہید سبزار احمد صوفی، شہید اشفاق احمد پال اورشہید عرفان احمد ڈیگو اوربھارتی مظالم کے دیگر متاثرین کی رہائشگاہوں پر گیا اور سوگوار خاندانوں سے اظہار ہمدردی کیا۔

بھارتی فوجیوں نے ضلع پلوامہ میں تلاشی اور محاصرے کی کارروائی کے دوران ایک کار کو دھماکے سے اڑادیا اور متعدد مکانات کو نقصان پہنچایا۔فوجیوںنے ضلع کے علاقے Ayengundراج پورہ میںایک شخص پر گولیاں بھی چلائی ۔ مقبوضہ کشمیر میں ہائی کورٹ نے ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر میاں عبد القیوم کی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت غیر قانونی نظربندی کالعدم قراردینے سے متعلق انکی اپیل خارج کر دی ہے ۔

دریںاثناء سکھ انٹی لیکچول سرکل جموں و کشمیر ، شرومنی اکالی دل ، انٹرنیشنل سکھ فیڈریشن ، سکھ اسٹوڈنٹس فیڈریشن اور سکھ یوتھ آف جموں وکشمیر سمیت مختلف سکھ تنظیموں نے جموں سے جاری ایک مشترکہ میںبرطانیہ میں ایک گردوارے پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ اس طرح کے تمام پراسرارو اقعات کامقصد مسلم سکھ اتحاد کو سبوتاژ کرناہے ۔سکھ برادری کے معروف لیڈر نریندر سنگھ خالصہ نے کہا کہ کرتار پور راہداری کے افتتاح کے بعد مسلمانوںاورسکھوںکے کے درمیان بھائی چارے اور اتحاد کے دشمن مکمل طورپر خوفزدہ ہوگئے تھے اور اس فضا کو تباہ کرنے کے درپے تھے ۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان سے ڈربی برطانیہ تک انکا مقصد کشمیریوںاور سکھ برادری کی آزادی کی تحریکوںکو کمزور اوردنیا بھر میں بدنام کرنا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ سکھ برادری تحریک آزادی کشمیر کی بھرپور حمایت جاری رکھے گی اور انہوں نے سکھ برادری سے اپیل کی کہ وہ دشمنوں کی طرف سے اس کی تمام مذموم سازشوںکو ناکام بنانے کے لئے چوکس اور محتاط رہیں۔