عزیز بلوچ کو ملٹری کورٹ سے ملنے والی سزا چیلنج کردی گئی

عزیر بلوچ کو سزا دیتے وقت انصاف کے تقاضے پورے نہیں کیے گئے،والدہ کا موقف

جمعرات 28 مئی 2020 18:21

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مئی2020ء) لیاری گینگ وار کے سرغنہ عذیر بلوچ کو ملٹری کورٹ کی جانب سے دی گئی سزا سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق لیاری گینگ وار کے سرغنہ عذیر بلوچ کو ملٹری کورٹ کی جانب سے دی گئی سزا ان کی والدہ نے چیلنج کی ہے،اپنی درخواست میں انہوں نے کہا کہ عزیر بلوچ کو سزا دیتے وقت انصاف کے تقاضے پورے نہیں کیے گئے،ملٹری کورٹ کے فیصلے کے بعد ملزم کو حکم نامے کی کاپی فراہم کرنا اسکا بنیادی حق ہے، تاکہ اپیل دائر کرسکے۔

والدہ عزید بلوچ نے اپنی درخواست میں موقف اپنایا کہ عزیر بلوچ کے خلاف جاری فیصلے کی کاپی فراہم کرنے کا حکم دیا جائے،عزیر بلوچ کو دی گئی سزا غیر قانونی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق عزیر بلوچ کو ملٹری کورٹ نے 12 سال قید کی سزا سنائی ہے جبکہ جیل حکام نے عزیر بلوچ کو فوجی عدالت سے سینٹرل جیل کراچی منتقل کرنے کی خبر شائع کرائی ہے۔

(جاری ہے)

والدہ عزیر بلوچ کا اپنی درخواست میں کہنا تھا کہ چیف جسٹس پاکستان، چیف آف آرمی اسٹاف اور دیگرکو ملٹری کورٹ کے فیصلے کی کاپی حاصل کرنے کے لیے خطوط بھی لکھے۔

والدہ عزیر بلوچ کے مطابق جیل حکام کو عزیر بلوچ جیل منتقل کرنے کے باوجود ملٹری کورٹ کے فیصلے کی کاپی فراہم نہیں کی گئی اور جیل حکام نے عزیر بلوچ سے ملاقات سے انکار کردیا ہے،لہذا عزیر بلوچ سے اس کی والدہ کی ملاقات کا حکم دیا جائے۔