سندھ حکومت نے شوگر ملز کو غیر قانونی سبسڈی دینے کا الزام مسترد کردیا

ابھی تک کسی بھی سرکاری اسپتال میں جگہ ختم ہونے کی کوئی شکایت نہیں ملی ہے،مرتضیٰ وہاب آج حکومت نے سب ٹھیک کرلیا تو پھر چینی کی قیمت 80 روپے کلو سے زیادہ کیوں ہے،ناصر حسین شاہ

جمعرات 28 مئی 2020 18:21

سندھ حکومت نے شوگر ملز کو غیر قانونی سبسڈی دینے کا الزام مسترد کردیا
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مئی2020ء) ترجمان سندھ حکومت مرتضی وہاب نے کہا کہ ابھی تک کسی بھی سرکاری اسپتال میں جگہ ختم ہونے کی کوئی شکایت نہیں ملی ہے۔تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں صوبائی وزرا ناصرحسین شاہ اور ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضی وہاب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ سندھ کے اسپتالوں میں جگہ نہیں سول اسپتال کراچی ، اوجھا کیمپس اور لیاری جنرل اسپتال میں اب بھی گنجائش ہے، کراچی سمیت صوبے میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے،کورونا کیسز میں تیزی سے اضافہ خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

اس موقع پر صوبائی وزیر ناصر حسین نے کہا کہ وزیراعظم نے ایکسپورٹ کی اجازت دی لیکن رپورٹ میں ان کا کہیں ذکر نہیں، آج حکومت نے سب ٹھیک کرلیا تو پھر چینی کی قیمت 80 روپے کلو سے زیادہ کیوں ہے، سندھ حکومت کے خلاف باتیں کی جا رہی ہیں اور سبسڈی کو اومنی گروپ سے ملایا جا رہا ہے، جن ملوں کی بات کی جا رہی ہے انہیں 15.4 فیصد سبڈی دی گئی باقی سبسڈی دیگر ملوں کو دی گئی۔

(جاری ہے)

مرتضی وہاب نے کہا کہ سندھ میں چینی پر سبسڈی کی وجہ گنے کی فصل کی زیادہ پیداوار ہے، سندھ حکومت نے جب سبسڈی دی تو بلا امتیاز دی، سندھ حکومت کی دی انیوالی سبسڈی میں غیر جانبداری تھی، گزشتہ تین سال میں سندھ حکومت نے شوگر ملوں کو کوئی سبسڈی نہیں دی، اومنی گروپ کی سبسڈی کو پہاڑ بنا کر پیش کیا جا رہا ہے، شوگر کمیشن کی رپورٹ میں لکھا ہے کہ ایکسپورٹ کی وجہ سے قیمتوں میں اضافہ ہوا، ای سی سی نے چینی کو برآمد کرنے کی اجازت دی۔اس موقع پر وزیر اطلاعات ناصر شاہ نے کہا کہ سندھ اسمبلی اجلاس کے حوالے سے پارلیمانی جماعتوں کیساتھ قواعد و ضوابط پر اتفاق ہواہے،جبکہ سندھ میں 31 مئی تک لاک ڈاون پابندیوں کا اطلاق جاری رہے گا۔