پی آئی اے طیارہ حادثہ ، ذمہ داروں کیخلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست دائر

ایف آئی آر کے اندراج کے ساتھ تمام ریکارڈ بھی تفتیشی افسر کو فراہم کرنے کا حکم دیا جائے۔ کراچی کی مقامی عدالت میں دائر درخواست کا موقف

جمعرات 28 مئی 2020 23:13

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 مئی2020ء) پی آئی اے طیارہ حادثے کا مقدمہ درج کرانے کیلئے درخواست دائر کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کی مقامی عدالت میں پی آئی اے طیارہ حادثہ کا مقدمہ درج کرنے کیلئے درخواست دائر کی گئی ، درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی کہ ایف آئی آر کے اندراج کے ساتھ تمام ریکارڈ بھی تفتیشی افسر کو فراہم کرنے کا حکم دیا جائے۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ پولس ذمہ داروں کیخلاف مقدمہ درج نہیں کررہی جو معاملات کو مشکوک کررہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حادثے کے ذمہ دار وزیر ہوا بازی غلا م سروع ،چیف کنٹرولر اور چیئرمین پی آئی اے ہیں۔ ان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا جائے اور ساتھ ہی ساتھ تفتیشی افسروں کو تمام تر ریکارڈ فراہم کیا جائے۔

(جاری ہے)

یہ بات بھی قابل غوررہے کہ کراچی میں مسافر طیارہ گرنے کے حادثے کی تحقیقات ابھی تک مکمل نہیں ہو کیں۔

ن*ابھی تک طیارہ حادثے میں گم شدہ وائس ریکارڈر نہ مل سکا ہے۔ واضح رہے کراچی ایئرپورٹ کے قریب عید سے 22 مئی کو دوپہر سوا دو بجے کے قریب پی آئی اے کی فلائٹ پی کے 8303 گر کر تباہ ہوگئی تھی۔ایئربس میں100 کے قریب افراد سوار تھے جن میں 99 مسافر اور عملے کے 8 افراد شامل تھے۔ ایئربس 320 ایک بج کر 10 منٹ پر لاہور ایئرپورٹ سے کراچی کے لیے روانہ ہوئی تھی۔

ّپی آئی اے کی پرواز لاہور سے کراچی پہنچی تھی کہ لینڈنگ سے قبل طیارہ گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ اس معاملے کی ابھی تک تفتیش کا سلسلہ جاری ہے، چونکہ یہ طیارہ رہائشی علاقے میں گرا تھا، اس لئے اس کی تفتیش میں زیادہ وقت درکار ہے، تا ہم فرانسیسی ماہرین کی ٹیم کو اس حوالے سے پاکستان بلا لیا گیا ہے جو روزانہ کی بنیاد پر جا کر واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔

28-05-2020/--123 #h# ؔچین پارلیمان نے کثرت رائے سے ہانگ کانگ پر قومی سلامتی کی قانون سازی کے براہ راست نفاذ کی منظوری دے دی rفیصلے کے حق میں ایک کے مقابلے میں 2 ہزار 878 ووٹ دیے جس نے اسٹینڈنگ کمیٹی کو قانون سازی کا مسودہ تیار کرنے کا اختیار دے دیا،صرف ایک شخص نے اس مسودے کی مخالفت کی جبکہ 6 اراکین غیر حاضر رہے Y منظوری سے مقصد شورش ، بغاوت ، دہشتگردی اور غیر ملکی مداخلت سے نمٹا جاسکے گا ، شہر کی خصوصی خود مختار حیثیت متذلذل ہوجائے گی، مغربی ممالک جمہوری قوتوں نے خدشہ ظاہر کردیا #/h# } بیجنگ ( آن لائن )چین کی پارلیمان نے کثرت رائے سے ہانگ کانگ پر قومی سلامتی کی قانون سازی کے براہ راست نفاذ کی منظوری دے دی تاکہ شورش، بغاوت، دہشت گردی اور غیر ملکی مداخلت سے نمٹا جاسکے۔

دوسری جانب مغربی ممالک اور جمہوری ایکٹوسٹس کو خدشہ ہے کہ اس سے اس شہر کی خصوصی خود مختار حیثیت متذلذل ہوجائے گی۔واضح رہے کہ ہانگ کانگ میں گزشتہ برس سے حکومت مخالف اور جمہوریت کے حق میں مظاہرے جاری ہیں۔چین کی مقننہ نیشنل پیپلز کانگریس نے اس فیصلے کے حق میں ایک کے مقابلے میں 2 ہزار 878 ووٹ دیے جس نے اسٹینڈنگ کمیٹی کو قانون سازی کا مسودہ تیار کرنے کا اختیار دے دیا۔

چین کے گریٹ ہال آف چائنا میں جب ووٹوں کی گنتی اسکرین پر نمودار ہوئی تو ہال میں مسلسل قانون سازوں کی تالیوں کی گونج سنائی دیتی رہی۔صرف ایک شخص نے اس مسودے کی مخالفت کی جبکہ 6 اراکین غیر حاضر رہے۔یہ قانون چین کے مرکزی حصے کے حکام کی جانب سے ہانگ کانگ حکومت کو بائی پاس کرتے ہوئے براہِ راست نافذ کیا جائے گا۔دوسری جانب نیشنل پیپلز کانگریس کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے نائب چیئرمین نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ ہانگ کانگ کی جانب سے اپنے سیکیورٹی قانون نافذ کرنے میں تاخیر نے چینی قیادت کو ایکشن لینے پر مجبور کیا۔

خیال رہے کہ 1991 میں برطانیہ نے اس شہر کو چین کے حوالے کیا تھا جس کے بعد سے چین نے یہاں 'ایک ملک، دو نظام' فریم ورک کے تحت حکمرانی کی ہے۔چین کی نیشنل پیپلز کانفرنس کے سالانہ اجلاس میں اس سیکیورٹی قانون کو اولین ترجیح دی گئی جس کے خلاف 7 ماہ سے فنانشنل حب یا مالیات کا گڑھ کہلائے جانے والے علاقے میں احتجاج جاری تھا۔گزشتہ ہفتے جاری ہونے والے مسودے کے مطابق یہ قانون مرکزی چین کے سیکیورٹی اداروں کو کھلے عام ہانگ کانگ میں کاروائیاں کرنے کی اجازت دے گا۔

مذکورہ قانون کی تفصیلات آئندہ آنے والے ہفتوں میں سامنے آئینگی اور ممکنہ طور پر ستمبر میں لاگو ہوجائے گا۔اس سلسلے میں نیشنل پیپلز کانگریس اسٹینڈنگ کمیٹی کو قانون سازی تیار کرنے کا ذمہ دیا گیا ہے جس کا اجلاس جون میں متوقع ہے اور بیجنگ نے کہا ہے کہ اسے ’جلد از جلد‘ منعقد کیا جائے۔خیال رہے کہ چینی حکومت نے گزشتہ ہفتے نیشنل پیپلز کانگریس میں قانون پیش کیا تھا جس کے بارے میں پارلیمان کے ترجمان نے کہا تھا کہ یہ قانون مالیات کے گڑھ کہلائے جانے والے شہر میں ’میکانزم کے نفاذ‘ کو مضبوط کرے گا۔