کورونا پھیلانے کا الزام، بھارت میں 376 غیر ملکی تبلیغی ارکان کے خلاف چارج شیٹ داخل کر دیں
تبلیغی جماعت کے رہنما مولانا سعد کاندھلوی اور 6 دیگر افراد کے خلاف 31 مارچ کو ایف آئی آر درج کی گئی تھی
جمعرات 28 مئی 2020 23:43
(جاری ہے)
مذکورہ افراد پر دفعہ 188 (سرکاری ملازمین کے نافذ کردہ احکامات کی نافرمانی)، 269 (لاپرواہی کی وجہ سے بیماری کے انفیکشن کو خطرناک حد تک پھیلانی)، 270 (انفیکشن کے پھیلاؤ) اور 271 (قرنطینہ قوانین کی خلاف ورزی) کے تحت مقدمات درج کیے گئے اس ضمن میں نئی دہلی نے غیرملکی تبلیغی شرکا کے ویزا منسوخ کرکے ان کو بلیک لسٹ کردیا۔
26 تاریخ کو جن غیرملکی تبلیغی شرکا کے خلاف چارج شیٹ پیش کی گئی ان کا تعلق ملائیشیا، تھائی لینڈ، بنگلہ دیش، نیپال، سری لنکا اور متعدد افریقی ممالک سے تھا۔بعدازاں گزشتہ روز جن 82 غیر ملکی تبلیغی شرکا پر الزامات عائد کیے گئے ان کا تعلق افغانستان، برازیل، چین، امریکا، آسٹریلیا، قازقستان، مراکش، برطانیہ، یوکرائن، مصر، روس، اردن، فرانس، تیونس، بیلجیم، الجیریا، سعودی عرب، فجی، اور فلپائن سے ہے۔پولیس نے دہلی ہائی کورٹ میں رپورٹ پیش کی تھی۔نئی دہلی پولیس نے کہا کہ 723 غیر ملکیوں کے پاسپورٹ اور نیپال سے تعلق رکھنے والے 23 شہریوں کے شناختی کارڈ قبضے کر لیے گئے۔پولیس رپورٹ کے مطابق 150 سے زیادہ غیر ملکی شہری اپنا پاسپورٹ مہیا کرنے سے قاصر رہے۔رپورٹ میں کہا گیا نظام الدین کے اسٹیشن ہاؤس افسر کی شکایت پر تبلیغی جماعت کے رہنما مولانا سعد کاندھلوی اور 6 دیگر افراد کے خلاف 31 مارچ کو ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔پولیس نے بتایا کہ مولانا سعد کاندھلوی پر بعد میں مذہبی جماعت کے کچھ شرکا کی کووڈ 19 کے باعث موت ہونے پر ان کے خلاف قتل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ اجتماع میں شامل ہونے والے افراد کی حتمی تعداد کی تصدیق نہیں ہو سکی تاہم اس میں شرکت کرنے والے افراد کی تعداد 3400 تک تھی جس میں سے زیادہ تر غیر ملکی تھی۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ تبلیغی جماعت کے لیے دنیا بھر سے آنے والے لوگ نئی دہلی کے ناظم الدین کے علاقے میں واقع عالمی تبلیغی مرکز میں 13 مارچ سے جمع ہونا شروع ہوئے تھے۔ناظم الدین تبلیغی مرکز میں بیرون ممالک سے آنے والے افراد کے بھارت پہنچنے کے تین دن بعد دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے شہر میں کسی بھی جگہ 50 سے زائد افراد کے جمع ہونے پر پابندی لگاتے ہوئے مذہبی اجتماعات پر بھی پابندی لگادی تھی، تاہم تبلیغی جماعت نے حکومتی احکامات کو نظر انداز کیا۔ناظم الدین مرکز میں 15 سے 18 مارچ کے درمیان تین روزہ تبلیغی اجتماع ہوا اور بعد ازاں اس میں شریک ہونے والے افراد بھارت کی دوسری ریاستوں میں پھیل گئے جس کے بعد بھارت میں کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلنے کے بعد وہاں کی اقلیتوں کے ساتھ حکومت کے ناروا سلوک میں بھی تیزی آتی جا رہی ہے ۔مسلمانوں کے ساتھ بھارتی رویے کو دیکھتے ہوئے بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین و ارکان نے مرکزی حکومت اور ریاستی حکومتوں کو ایک کھلا خط لکھ کر درخواست کی تھی کہ حکومت مسلمانوں سے متعلق اپنے رویے میں تبدیلی لائے اور میڈیا کو بھی اسلامو فوبیا سے روکا جائے۔بھارت میں ڈیڑھ لاکھ سیز ائد افراد میں وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے اور اب تک ساڑھے چار ہزار سے زائد افراد وائرس کی زد میں آکر ہلاک ہو چکے ہیں۔سوا ارب سے زائد آبادی کے حامل ملک بھارت میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 30 جنوری کو رپورٹ ہوا تھا لیکن گزشتہ چند ہفتوں کے دوران وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
آسڑیلین پاکستانی نینشل ایسوی ایشن اپنا کے زیر اہتمام عید کے موقع پرقیونسلنڈ میں سال 2023 میں سماجی ،معاشرتی اور مذہبی خدمات پر اپنا عید ایوارڈ دیے
-
حماس قیادت دوحا میں رہے گی، قطرکا دو ٹوک پیغام
-
ایران چند ہفتوں میں جوہری ہتھیار تیار کرسکتا ہے،آئی اے ای اے
-
امریکہ، طالب علموں سے زیادتی کرنے والی 25 خواتین اساتذہ گرفتار
-
روس اورچین نے باہمی تجارت کیلئے ڈالرکا استعمال ختم کردیا
-
امریکی سینیٹ نے ٹک ٹاک پر پابندی کے لئے قانون سازی کی منظوری دے دی
-
ایپل کا آن لائن ایونٹ کے انعقاد کا اعلان
-
ٹیسلا نے 4 ماہ قبل بنائی گئی یو ایس گروتھ ٹیم کو فارغ کردیا
-
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی پاکستان سے سری لنکا کے دورے پر پہنچ گئے
-
شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن کو نئی شاہی ذمہ داریاں سونپ دی گئیں
-
بھارت کا میڈیا عوام کے مسائل اجاگر کرنے کے بجائے مودی کے گن گاتا ہے،راہول گاندھی
-
تارکین وطن کے حوالہ سے صورتحال پر مغرب میں خانہ جنگی کا خدشہ ہے، ایلون مسک
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.