کئی ممالک میں صنعتی سرگرمیاں معطل ہونے کی وجہ سے پاکستانی برآمدات میں اضافہ،

حکومتی اقدامات سے صنعتی شعبہ کی بحالی میں بہتری متوقع ہے، بڑی تعداد میں میڈیکل ماسک کی یورپ اور امریکہ کو برآمد شروع کر دی گئی ہے، زبیر موتی والا

جمعہ 29 مئی 2020 10:40

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 مئی2020ء) کووڈ۔19 کی عالمی وباء اور لاک ڈائونز کے حفاظتی اقدامات کے باعث کئی ممالک میں صنعتی سرگرمیاں معطل ہونے کی وجہ سے پاکستانی برآمدات میں اضافہ متوقع ہے، ایکسپورٹ کی ملکی صنعت اپنی استعداد کے مقابلہ میں 25 فیصد پر کام کر رہی ہے۔ کونسل آف ٹیکسٹائل ایسوسی ایشن آف پاکستان (سی پی ٹی اے پی) کے چیئرمین اور بزنس مین گروپ کے وائس چیئرمین زبیر موتی والا نے کہا ہے کہ اپریل 2020ء کے دوران قومی برآمدات میں 54 فیصد کمی ہوئی ہے تاہم حکومت کے اقدامات سے صنعتی شعبہ کی بحالی میں بہتری متوقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ اور چین کے تجارتی تنازعات کی وجہ سے امریکی درآمد کنندگان چین سے درآمدات میں دلچسپی کا زیادہ اظہار نہیں کر رہے، یہی وجہ ہے کہ وہ پاکستان سے درآمدات اور بالخصوص ٹیکسٹائل کی مصنوعات درآمد کرنے میں دلچسپی لے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وباء کی صورتحال میں بہتری اور عالمی سطح پر کاروباری سرگرمیوں کی بحالی سے قومی برآمدات میں بھی اضافہ ہو گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ عالمی وباء کے باعث قومی صنعتوں کے برآمدی آرڈرز منسوخ نہیں ہوئے بلکہ ان کو مؤخر کیا گیا ہے اور کاروباری سرگرمیوں کی بحالی کے ساتھ ہی برآمدات کا تسلسل ازسرنو شروع ہو جائے گا۔ زبیر موتی والا نے مزید کہا کہ کورونا وباء کے باعث عالمی سطح پر تجارتی سرگرمیوں میں 40 فیصد کمی ہونے سے پاکستان کی برآمدات بھی متاثر ہوئی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ اپریل 2020ء میں برآمدات 54 فیصد تک کم ہو گئیں۔ انہوں نے کہا کہ وباء کے دوران روایتی برآمدات کی بجائے پاکستان سے بڑی تعداد میں میڈیکل ماسک کی یورپ اور امریکہ کو برآمدات شروع کر دی گئی ہیں۔