کراچی طیارہ حادثہ،ملبے تلے دبے دو بٹووں سے 90 ہزار روپے مل گئے

اس سے قبل 3 کروڑ روپے سے زائد رقم برآمد ہوئی تھی،بھاری رقم کے 3 دعویدار سامنے آ گئے

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 29 مئی 2020 10:58

کراچی طیارہ حادثہ،ملبے تلے دبے دو بٹووں سے 90 ہزار روپے مل گئے
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 مئی2020ء) کراچی میں جہاز گرنے کے مقام پر ملبے سے رینجرز کو مزید جلی ہوئی رقم ملی ہے جسے پی آئی اے حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے۔اب تک 3کروڑ ایک لاکھ روپے سے زائد کی رقم پی آئی اے کے حوالے کی جاچکی ہے۔رینجرز اہلکاروں کو گزشتہ روز ملبے سے 93 ہزار روپے کے جلے ہوئے نوٹ ملے تھے۔یہ جلے ہوئے نوٹ دو بٹووں سے ملے۔

جہاز گرنے کے واقعہ میں سندھ رینجرز نے ملبے سے ملنے والی مزید رقم پی آئی اے حکام کے حوالے کر دی ہے۔اس سے قبل جائے حادثہ سے تین کروڑ 24 ہزار روپے سے زائد کی جلی ہوئی رقم ملی تھی۔جس میں 16 لاکھ روپے سے زائد ملکی کرنسی جبکہ دیگر غیر ملکی کرنسی شامل تھی۔پی آئی اے کے ترجمان کے مطابق بھاری رقم کے تین دعویدار اب تک سامنے آ چکے ہیں۔

(جاری ہے)

کہا جا رہا ہے کہ مبینہ طور پر پی آئی اے کے مقامی پروازوں میں غیر قانونی طور پر رقم منتقل کی جا رہی تھی۔

طیارہ حادثے کے بعد جائے وقوعہ پر دوران تلاشی رینجرز اہلکاروں کو ملبے سے 3 کروڑ روپے کی خطیر رقم ملی۔رینجرز اہلکاروں نے یہ رقم فوری پی آئی اے حکام کے حوالے کی۔اس واقعے کے بعد سوال کیا جا رہا ہے کہ اتنی بڑی رقم طیارے میں آئی کیسے۔ قوانین کے تحت ایک مسافر کو 10 ہزار ڈالرز سے زائد کی رقم اپنے ساتھ رکھنے کی اجازت نہیں ہوتی، تو ایسے میں کیسے طیارے میں 3 کروڑ روپے کی رقم موجود تھی۔

بتایا گیا ہے کہ اس حوالے سے حکام کی جانب سے حقائق جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ اس بات کی جانب اشارہ کرتا ہے کہ پی آئی اے کے مقامی پروازوں میں غیر قانونی طور پر رقوم منتقل کی جاتی ہیں۔ تاہم اس حوالے سے اصل حقائق تحقیقات کے بعد ہی معلوم ہو سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ لاہور سے کراچی جانے والا پی آئی اے کا طیارہ کراچی ائیرپورٹ کے قریب گر کر تباہ ہوگیا تھا۔ طیارے میں کل 107 افراد سوار تھے، جن میں سے 105 افراد شہید ہوگئے۔