تینوں طرف سے خطرہ، مودی اپنے بنائے ہوئے جال میں پھنس گیا

پاکستانی فوجیوں سے بھرپور جواب ملنے،لداخ میں چینی فوجیوں کے ہاتھوں اپنے فوجیوں کی درگت،نیپال کی طرف سے سخت جواب ملنے پر مودی کی نیندیں حرام،سیکیورٹی سٹاف بھی تبدیل کر دیا۔راناعظیم

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 29 مئی 2020 14:24

تینوں طرف سے خطرہ، مودی اپنے بنائے ہوئے جال میں پھنس گیا
لاہور ( اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 29 مئی 2020ء ) معروف صحافی رانا عظیم کا کہنا ہے کہ کنٹرول لائن کی خلاف ورزی پر پاکستانی فوجیوں کی طرف سے بھرپور جواب ملنے، لداخ میں چینی فوجیوں کے ہاتھوں بھارتی فوجیوں کی درگت اور نیپال کی حکومت کی طرف سے سخت جواب ملنے پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اپنے ہی بنائے ہوئے جال میں پھنس گیا ہے۔باوثوق ذرائع کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ حکمران جماعت بی جے پی کے متعدد لوک سبھا ارکان نے کھل کر نہ صرف تنقید شروع کی ہے بلکہ استعفے کا مطالبہ بھی شروع کر دیا ہے۔

بھارتی فوج کے خلاف ملک میں مظاہروں پر اور فوجیوں کی بغاوت نبی مودی کو نئے عذاب میں مبتلا کر دیا ہے۔ایک طرف پارٹی اور دوسری طرف فوج کے اندر بغاوت کی آوازیں اٹھنے پر نریندر مودی نے خوف کی وجہ سے اپنا سیکیورٹی اسٹاف فوری طور پر تبدیل کرتے ہوئے جنونی ہندوؤں کو اسٹاف میں شامل کر لیا ہے۔

(جاری ہے)

جبکہ معروف اسرائیلی بزنس مینوں کو اپنے ناراض لوک سبھا ارکان کو منانے اور انہیں بھاری پیسے دینے کی ڈیوٹی لگا دی ہے ۔

مصدقہ ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ جہاں نریندر مودی اس مصیبت سے نکلنے کے لئے دیگر اقدامات کر رہا ہے وہاں ایک نئی چال چلنے کی تیاری کر رہا ہے۔ اس نے بھارت کے اندر دہشت گردی پاک کوئی بڑا واقعہ کرکے اس کا الزام پاکستان پر لگا سکتا ہے اور اس کے فوری بعد سرجیکل اسٹرائیک یا فا؛س ف لیگ آپریشن کا ڈرامہ کرکے اپنی عوام کی توجہ اس طرف کرکے ہمدردیاں سمیٹنے کی کوشش کرے گا اور اپنی طرف ہونے والے سخت عوامی ردعمل کا رخ تبدیل کرنے کی کوشش کرے گا۔

دوسری جانب مودی کی چالاکیاں اور نالائقیاں بے نقاب، نیویارک ٹائمز نے مودی کا پول کھول دیا۔مودی کی کووڈ پالیسی ناکام، بھارتی عوام حکومت پر اعتماد کھونے لگے، کہتے ہیں رہنما فیصلوں کی تعداد نہیں، ان کے اثرات سے جانے جاتے ہیں، لداخ پر چین کے ہاتھوں ہزیمت کے بعد مودی کی کووڈ پالیسی بھی ناکام کا شکار ہو گئی۔ سخت لاک ڈاؤن کے باوجود بھارت میں کورونا کیسز اور اموات زیادہ بھی زیادہ ہیں۔ پاکستان میں بھارت کے مقابلہ میں کیسز کم ہیں، جنوبی ایشیاء میں لاک ڈاؤن ہی نہیں، دیگر عوامل بھی اہم تھے، جنہیں مودی نے نظر انداز کیا۔