جیکب آباد میں پولیو ورکر سے مبینہ اجتماعی زیادتی،مقدمہ درج

جمعہ 29 مئی 2020 17:02

جیکب آباد میں پولیو ورکر سے مبینہ اجتماعی زیادتی،مقدمہ درج
جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مئی2020ء) جیکب آباد میں پولیو ورکر سے مبینہ اجتماعی زیادتی،جمس میں اجلاس کے بہانے بلاکر پرائیوٹ جگہ پر لیجاکر زیادتی کی گئی کیس داخل۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق جیکب آباد کے سول لائن تھانے کی حدود میں واقع جمس ہسپتال کے قریب پولیو ورکر کلثوم پٹھان کو دو افراد نے مبینہ اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا اس سلسلے میں سول لائن تھانے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کلثوم پٹھان نے بتایا شا ن لاشاری اور علی عباس کھوسو نے میٹنگ کے بہانے جمس ہسپتال بلایا اور پھر یہ کہہ کر پرائیوٹ جگہ لے گئے کہ دیگر ورکرس کو بھی یہاں بلایا ہے جہاں مجھے زبردستی اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا گیا اور تشدد بھی کیا گیا کلثو م پٹھان جیکب آباد کے افضل خان کھوسو روڈ کی رہائشی ہے اور یوسی رمضان پور میں پولیو ورکر ہے جبکہ ملزم علی عباس کھوسو ڈبلیو ایچ او کے ٹی ٹی ایس پی جبکہ شان لاشاری یوسی کا ایریا انچارج ہے پولیس نے کلثوم کی مدعیت میں واقع کا مقدمہ درج کر لیا ہے متاثر لڑکی کے والد عبدالنبی پٹھان کا کہنا تھا کہ بیٹی کو لوگوں کے بچوں کو پولیو کے مرض سے بچانے کی ڈیوٹی کرنے کے لئے گھر سے بھیجتے ہیں جسے اسکے افسر جنسی حو س کا نشانہ بناتے ہیں ہمارے ساتھ ظلم ہوا ہے وزیر اعلی سندھ انصاف کریں ملزمان کو سخت سزا دی جائے پولیس کے مطابق مرکزی ملزم شان لاشاری کو گرفتار کیا گیا ہے دوسرے ملزم کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں لڑکی کو میڈیکل کے لئے ہسپتال بھیجا ہے مزیدتحقیقات جاری ہیں، اجتماعی زیادتی کا شکار پولیو ورکرکلثوم شکایت لیکر پہلے پولیس ہیڈ کوارٹر میں قائم پولیس وومن شکایتی سیل پہنچی اورپانچ گھنٹے تک انتظار کرتی رہی پھر جاکر سول لائن تھانے منتقل کیا گیا جہاں بھی تین گھنٹے تک پولیو ورکر کو بٹھا دیا گیا میڈیا کے پہنچنے اور والدین کی شکایت کے بعدپولیس کیس داخل کرنے پر مجبور ہوئی۔

متعلقہ عنوان :