طیارہ حادثہ،پائلٹ کی نفسیاتی کیفیت معلوم کرنے کے لیے تحقیقاتی ٹیم میں ڈاکٹرز بھی شامل

پائلٹ کے اہلخانہ سے تفصیلات حاصل کی جائیں گی کہ شہید پائلٹ گزشتہ 24 گھنٹوں میں کسی ذہنی تناؤ کا شکار تو نہیں ہوا تھا۔وفاقی وزیر غلام سرور

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 29 مئی 2020 16:35

طیارہ حادثہ،پائلٹ کی  نفسیاتی کیفیت معلوم کرنے کے لیے تحقیقاتی ٹیم ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین -۔ 29 مئی2020ء) کراچی میں ہونے والے طیارہ حادثے کی تحقیقاتی ٹیم میں ماہرین طب اور نفسیات کی شمولیت کا فیصلہ کیا گیا ہے۔تحقیقاتی ٹیم میں شامل ہونے والے ماہرین طب اور نفسیات متاثرہ جہاز کے پائلٹ کی طبی اور نفسیاتی کیفیت کی ہسٹری کا جائزہ لیں گے جبکہ پائلٹ کے اہلخانہ کی صحت سے متعلق معلومات بھی اکٹھی کی جائیگی۔

وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے تحقیقاتی ٹیم میں ڈاکٹروں کی شمولیت کی تصدیق کی ہے۔ انھوں نے بتایا ہے کہ پائلٹ کے اہلخانہ سے تفصیلات حاصل کی جائیں گی کہ شہید پائلٹ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں کسی ذہنی تناؤ کا شکار تو نہیں ہوا تھا ۔تحقیقاتی ٹیم نے میڈیکل اور نفسیاتی ڈاکٹرز کو تحقیقاتی ٹیم میں شامل کرنے سے متعلق آگاہ کیا جبکہ پائلٹ اور کنٹرول ٹاور اسٹاف کی میڈیکل ہسٹری بھی طلب کرلی ہے۔

(جاری ہے)

آج طیارہ حادثے کی تحقیقات کے لیے فرانس سے آئے ائیر بس کے ماہرین نے ہیلی کاپٹر کے ذریعے جائے حادثہ کا معائنہ کیا۔ذرائع کے مطابق ائیر بس ماہرین پر مشتمل تحقیقاتی ٹیم نے ہیلی کاپٹر کے ذریعے فضا سے ہائی ریزولیشن کیمروں کی مدد سے عکس بندی کی جس کے مناظر کی ویڈیو ائیربس ہیڈ کوارٹر فرانس بھیجی جائے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ ٹیم نے رن وے 25 ایل کا فضائی جائزہ لیا کیونکہ بدقسمت طیارے نے لینڈنگ کی پہلی کوشش رن وے 25 ایل پر کی تھی۔

ذرائع کے مطابق ٹیک آف پوائنٹ سے لینڈنگ پوائنٹ کے درمیان ہیلی کاپٹر کی سیدھی پرواز اڑائی گئی جبکہ ہیلی کاپٹر کے ذریعے ائیرپورٹ فنل ایریا میں گو راؤنڈ چکر لگائے گئے۔واضح رہے کہ 22 مئی کو لاہور سے کراچی آنے والا پی آئی اے کا بدقسمت طیارہ لینڈنگ سے چند سیکنڈ قبل گر کر تباہ ہو گیا تھا جس میں عملے سمیت 97 مسافر جاں بحق ہو گئے تھے۔ حکومت کی جانب سے تحقیقات کے لیے مختلف اداروں کے ماہرین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو مختلف زاویوں سے طیارہ حادثے کی تحقیقات کر رہی ہے ، طیارہ ساز کمپنی ائیربس نے بھی ماہرین کی ایک ٹیم تحقیقات کے لیے پاکستان بھیجی ہے۔