حکومت تاجروں کو درپیش مسائل کے حل کیلئے مشاورت کے بعدمختلف ٹیکسز کا خاتمہ کرے، خواجہ سلیمان صدیقی

جمعہ 29 مئی 2020 20:33

ملتان ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 مئی2020ء) مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے مرکزی چیئرمین خواجہ سلیمان صدیقی نے کہا ہے کہ حکومت آنے والے بجٹ میں تاجر برادری کو حقیقی معنوں میں ٹیکسز سے ریلیف فراہم کرنے اور ایک کروڑ روپے تک بلاسود قرضے دینے کی مد میںدینے کا اعلان کرے تاکہ لا ک ڈاؤن کی وجہ سے معاشی بدحالی کا شکار تاجر خوشحال اور ملکی معیشت کے درکار ضروری ٹیکسز کی ادائیگی کے قابل ہوسکیں۔

انجمن تاجران شریف پلازہ چوک کچہری کے بلامقابلہ نو منتخب صدر خواجہ مجیب الرحمن، جنرل سیکرٹری محمد ندیم اخترو دیگر عہدیداران کا اپنی تنظیم کے ساتھ الحاق کئے جانے کے اعلان کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ حکومت تاجربرادری کی نمائندہ تنظیم مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کی قیادت کے ساتھ مسائل کے حل کے لئے مذاکرات کرے کیونکہ آج تاجر جتنا بدحالی کاشکار ہو چکا ہے اس سے پہلے اسے اتنے مسائل نہیں ہوئے تھے ۔

(جاری ہے)

تاجروں کے لئے یوٹیلیٹی بلزاور گھروں کے اخراجات پورے کرنا مشکل ہو گئے ہیں جبکہ ضلعی انتظامیہ کو چاہیئے کہ وہ بڑھتی ہوئی چوری و ڈکیتی کی وارداتوں پر قابو پائے جس کی وجہ سے تاجر برادری اور عام شہری عدم تحفظ کا شکار ہو چکے ہیں۔ خواجہ سلیمان صدیقی نے مزید کہاکہ موجودہ حکومت تاجروں کو درپیش مسائل کے حل کے سلسلے میں آنے والے بجٹ میں تاجر برادری پر عائد ٹیکسز کا خاتمہ کرے ۔

اس موقع پر نومنتخب صدر خواجہ مجیب الرحمن، جنرل سیکریٹری محمد ندیم اخترنے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کے انجمن تاجران شریف پلازہ چوک کچہری کے عہدیداران مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے قائد خواجہ سلیمان صدیقی کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہیں اور مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے ساتھ باضابطہ الحاق کا اعلان کرتے ہیں۔