چین نے صدر ٹرمپ کی ثالثی کی تجویز مستردکر دی

اس معاملے میں کسی تیسرے فریق کی مداخلت کی ضرورت نہیں، چینی وزارت خارجہ

جمعہ 29 مئی 2020 21:57

بیجنگ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 مئی2020ء) چین نے بھارت کے ساتھ سرحدی تنازعے کے حل کے لیے امریکی صدر کی ثالثی پیشکش کو یہ کہہ کر مسترد کر دیا ہے کہ اس معاملے میں کسی تیسرے فریق کی مداخلت کی ضرورت نہیں ہے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لی جیان نے کہا کہ چین اور بھارت مذاکرات اور صلاح مشورے سے اس مسئلے کو مناسب طریقے سے حل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ چین اور بھارت کے درمیان سرحد سے متعلق میکنزم اور رابطے کا چینل پہلے سے موجود ہے، ہم اسے بات چیت کے ذریعے آپس میں مناسب طریقے سے حل کرنے کے قابل ہیں، ہمیں اس میں کسی تیسرے فریق کی مداخلت کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت اورچین کے درمیان ثالثی کی پیشکش کی تھی اورکہا تھا کہ وہ اسے پر امن طریقے سے حل کرانے کے لیے نہ صرف ثالث بننے کو تیار ہیں بلکہ اس کی خواہش اور صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان انوراگ سریواستوا نے گزشتہ روز اس سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا تھا کہ بھارت چین کے ساتھ سفارتی سطح پر بات چیت کر رہا ہے۔ بھارتی حزب اختلاف پارٹی کے سینئر رہنما راہول گاندھی نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ اس سے متعلق حقائق عوام کے سامنے پیش کرے۔ انہوں نے لکھا کہ بحران کے دور میں چین کے ساتھ سرحد کے حالات کے بارے میں حکومت کی خاموشی وسیع پیمانے پر قیاس آرائیوں کو پنپنے کا موقع دے رہی ہے۔

بھارتی حکومت کو اس پر اپنا موقف واضح کرتے ہوئے عوام کو یہ بتانا چاہیے کہ حقیقت میں ہو کیا رہا ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ تقریباً تین ہفتوں سے بھارت اور چین کی فوجیں شمال مشرقی ریاست سکّم اور لداخ کے سرحدی علاقوں پر آمنے سامنے کھڑی ہیں۔ ان علاقوں میں دونوں جانب سے فوجیوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور بعض واقعات میں دونوں جانب کے فوجی زخمی بھی ہوئے ہیں۔