ہانگ کانگ تنازع پر چین کا امریکا پر اقوام متحدہ کو یرغمال بنانے کا الزام

واشنگٹن اور اس کے اتحادی مغربی ممالک بیجنگ کے داخلی معاملات سے دور رہیں. چینی وزارت خارجہ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 30 مئی 2020 14:23

ہانگ کانگ تنازع پر چین کا امریکا پر اقوام متحدہ کو یرغمال بنانے کا الزام
بیجنگ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔30 مئی۔2020ء) چین نے ہانگ کانگ کے لیے متنازع حفاظتی قانون پر امریکا پر اقوام متحدہ کو یرغمال بنانے کا الزام عائد کیا اور مغربی ممالک کو خبردار کیا کہ وہ اس کے داخلی معاملات سے دور رہیں. غیرملکی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکا، برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا نے چین کے قانون کے حوالے سے منصوبہ پر تنقید کی جس کی وجہ سے علیحدگی، ریاستی طاقت سے بغاوت، دہشت گردی اور قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے والی کارروائیوں کی سزا ہوگی اور ساتھ ہی چینی سیکیورٹی ایجنسیوں کو ہانگ کانگ میں کھلے عام کام کرنے کی اجازت ہوگی.

(جاری ہے)

چین کی پارلیمنٹ نے جمعرات کے روز اس قانون کے منصوبوں کی منظوری دے دی جس کے بعد گزشتہ سال ہانگ کانگ میں سات ماہ تک بڑے پیمانے پر اور پرتشدد جمہوریت کے حق میں مظاہرے سامنے آئے تھے‘ادارے نے اپنے سفارتی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ چین نے تنازع کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر ڈالنے کے لیے ابتدائی امریکی کوششوں کو روکنے کے بعد امریکا اور برطانیہ جمعہ کے روز اس کے بارے میں غیر رسمی بحث کرنے میں کامیاب ہوگئے تھے.

چاروں ممالک نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ چین کے ہانگ کانگ میں آزادیوں کی ضمانت کے لیے بین الاقوامی اعتراضات کے ساتھ بیجنگ کا پیش کردہ سیکیورٹی قانون براہ راست متصادم ہے‘انہوں نے 1997 میں برطانیہ سے اس کے حوالے کرنے کی شرائط کے تحت چین کے اندر ہانگ کانگ کی خصوصی حیثیت کا ذکر کرتے ہوئے کہامجوزہ قانون ایک ملک، دو نظاموں کے فریم ورک کو نقصان پہنچائے گا.

دوسری جانب بیجنگ کا کہنا ہے کہ اس نے چاروں ممالک کے خلاف باضابطہ احتجاج درج کرایا ہے‘چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاﺅ لیجیان نے پریس بریفنگ میں کہا کہ ہم متعلقہ ممالک پر زور دیتے ہیں کہ وہ چین کی خودمختاری کا احترام کریں اور ہانگ کانگ اور چین کے داخلی امور میں مداخلت بند کریں. انہوں نے امریکی نقطہ نظر کو بے مطلب‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ چین امریکا کو اپنے مقاصد کے لیے کونسل کو یرغمال بنانے کی اجازت نہیں دے گا‘انہوں نے کہا کہ ہم امریکا پر زور دیتے ہیں کہ وہ اس بے ہودہ سیاسی جوڑ توڑ کو فوری طور پر بند کرے.

برطانوی سیکرٹری خارجہ ڈومینک راب نے کہا کہ اگر چین اس نئے قانون کو آگے بڑھاتا ہے تو لندن ہانگ کانگ کی حوالگی کے وقت اس کی عوام کو ملنے والی ایک خصوصی حیثیت برطانوی نیشنل (اوورسیز) پاسپورٹ ہولڈرز کے حقوق کے بارے میں لندن اپنے قواعد وسیع کرے گا جس پرژاﺅلیجیان نے خبردار کیا کہ بیجنگ کو اسی طرح کے اقدام پر جوابی اقدامات کا حق حاصل ہے.

چین کی پارلیمنٹ کا ووٹ واشنگٹن کے ہانگ کانگ کو دیئے گئے خصوصی درجہ کو منسوخ کرنے کے کچھ ہی گھنٹوں بعد اس علاقے کو تجارت اور معاشی مراعات سے محروم رکھنے کی راہ ہموار کرتا ہے‘امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے کہا کہ اس حیثیت کو واپس اس لیے لیا گیا ہے کیونکہ چین ہانگ کانگ کو اعلی سطح پر خودمختاری کی اجازت دینے کے لیے برطانیہ کے ساتھ اپنے حوالگی کے معاہدے کی پاسداری نہیں کر رہا ہے.

ہانگ کانگ کے برطانیہ سے چین واپس آنے سے قبل ایک ملک دو نظام‘ ماڈل پر اتفاق ہوا تھا جس کے تحت ہانگ کانگ کو 2047 تک کچھ آزادیوں کی ضمانت دی گئی تھی‘منی آئین جس نے ہانگ کانگ کے معاملات پر حکمرانی کی ہے اس حوالگی کے بعد سے علاقے کے حکام قومی سلامتی کے قوانین نافذ کرنے کے پابند ہیں. تاہم 2003 میں زبردست مظاہروں نے ایسا کرنے کی کوشش کو روک دیا تھا اور ہانگ کانگ کی حکومت نے جمہوریت کے حامی تحریک کو بڑھتے ہوئے دیکھتے ہوئے اسے روک دیا تھا جمعہ کے روز چین کے سرکاری میڈیا نے کہا کہ یہ قانون ہانگ کانگ میں امن اور خود مختاری کے تحفظ کے مفاد میں ہے.