ہزارہ ٹاؤن میں مشتعل ہجوم نے نوجوان کوبہیمانہ تشدد کر کے قتل کر دیا

ویڈیو کی مدد سے 11 مبینہ ملزمان گرفتار،وزیر داخلہ کے نوٹس لینے کے بعد متعلقہ ایس ایچ او غفلت برتنے پر معطل

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 30 مئی 2020 14:43

ہزارہ ٹاؤن میں مشتعل ہجوم نے نوجوان کوبہیمانہ تشدد کر کے قتل کر دیا
ہزارہ (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔30مئی 2020ء) کوئٹہ کے علاقے ہزارہ ٹاؤن میں نوجوان کو بہیمانہ تشدد کرکے قتل کردیا گیا۔گزشتہ رات ہزارہ ٹاؤن میں ہجوم نے تین نوجوانوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جس میں ایک نوجوان بلال جاں بحق ہوگیا جبکہ دو شدید زخمی ہوگئے تھے۔زخمی نوجوانوں کا علاج سول اسپتال میں جاری ہے۔ قتل ہونے والے نوجوان کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہو چکی ہیں جس پر صارفین سراپا احتجاج ہیں۔

واقعے کے خلاف لواحقین نے بھی ریڈزون میں دھرنا دے دیا ہے۔لواحقین کا مطالبہ ہے کہ ڈی ایس پی اور ایس ایچ او تھانہ بروری کے خلاف کاروائی کی جائے اور قاتلوں کو گرفتار کر کے سزا دی جائے۔
صوبائی وزیر داخلہ نے نوٹس لیتے ہوئے کیرانی روڈ واقعہ پر ایس ایچ او بروری تھانے کو معطل کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

وزیر داخلہ نے بتایا ہے کہ ایس ایچ او کو غفلت برتنے پر معطل کیا گیا ہے۔

سب انسپیکٹر اور 3 کانسٹیبلز کو بھی غفلت برتنے پر معطل کیا گیا ہے۔
وزیرداخلہ بلوچستان میر ضیاء لانگو نے متعلقہ اداروں کو واقعے کی تحقیقات کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ قانون سے بالاتر کوئی نہیں، حکومتی رٹ کو جو کوئی بھی چیلنج کرے گا ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں ،صوبائی حکومت تمام پہلوؤں کا جائزہ لے کر واقعہ کے ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچائے گی۔

ضیا لانگو نے مزید بتایا کہ واقعے کے بعد ویڈیوز کے ذریعے شناخت کرکے 11 مبینہ ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ 400 افراد کے قریب ہجوم نے نوجوانوں کو پکڑ کر مقامی حمام شاپ منتقل کیا گیا جہاں تینوں پر بدترین تشدد کیا گیا۔سوشل میڈیا پر #justiceforjibran اور #JusticeForBilal کے نام سے ٹرینڈ بھی بنائے گئے ہیں۔