ٹڈی دل کے خاتمے کیلئے ہنگامی حالت نافذ کر کے ایک ارب روپے کی خطیر رقم جاری کردی گئی ‘ نعمان لنگڑیال

موثر نگرانی کیلئے وزیر اعلیٰ نے اپنا سرکاری ہیلی کاپٹرز بھی وقف کردیا ہے ، پنجاب لوکسٹ کنٹرول پلان مرتب ،کنٹرول رومز قائم کر دئیے گئے بروقت کارروائیوں اور بہترین حکمت عملی کی بدولت پنجاب میں فصلوں کو کوئی قابل ذکر نقصان نہیں پہنچا ‘ وزیر زراعت کی پریس کانفرنس

ہفتہ 30 مئی 2020 15:10

ٹڈی دل کے خاتمے کیلئے ہنگامی حالت نافذ کر کے ایک ارب روپے کی خطیر رقم ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 مئی2020ء) صوبائی وزیر زراعت ملک نعمان احمد لنگڑیال نے کہاہے کہ ٹڈی دل کے خاتمے کیلئے ہنگامی حالت نافذ کر کے ایک ارب روپے کی خطیر رقم جاری کردی گئی ہے جبکہ ٹڈی دل کی موثر نگرانی کے لئے وزیر اعلیٰ سردار عثمان بزدار نے اپنا سرکاری ہیلی کاپٹرز بھی وقف کردیا ہے ، پنجاب لوکسٹ کنٹرول پلان مرتب کرکے تمام ڈویژنز اور اضلاع میںکنٹرول رومز قائم کر دئیے گئے ہیں،محکمہ زراعت کی بروقت کارروائیوں اور بہترین حکمت عملی کی بدولت پنجاب میں فصلوں کو کوئی قابل ذکر نقصان نہیں پہنچا ۔

ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر زراعت ملک نعمان احمد لنگڑیال نے کہا کہ گزشتہ جولائی سے لے کر اب تک ٹڈی دل کے حملہ سے پنجاب کے متاثرہ 24اضلاع میں ایک کروڑ سینتالیس لاکھ ایکڑ سے زائد رقبہ کی موثر نگرانی کی جا چکی ہے،اینٹی ٹڈی دل سکواڈ کی جانب سے جدید ترین آلات و مشینری کے ذریعے 7لاکھ56ہزار ایکڑ سے زائد رقبے پر سپرے کیا جا چکا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ کورونا وائرس کے بعد ٹڈی دل ملکی معیشت کیلئے سب سے بڑا خطرہ ثابت ہو سکتی ہے اس لئے ٹڈی دل کوکنٹرول کرنے کے لئے جنگی بنیادوں پر کارروائیاں جاری ہیں۔ انہوںنے کہا کہ مکڑی کی سمر بریڈنگ کنٹرول کرنے کیلئے فضائی سپرے کا انتظام کر لالیا گیا ہے، محکمہ زراعت ، پی ڈی ایم اے ، پاک آرمی اور ضلعی انتظامیہ کے افسران و اہلکاران پر مشتمل ٹیمیں ٹڈی دل ل کی سرویلنس کے لئے کنٹرول آپریشن میں حصہ لے رہی ہیں ۔

انہوں نے بتایا کہ ٹڈی دل کے بڑے سوارم خیبر پختوانخواہ سے لیہ ، بھکر، میانوالی، خوشاب اور جھنگ کے اضلاع میں داخل ہوئے ، بلوچستان کے علاقوں ڈیرہ بگٹی ، رگنی، بار کھان سے ٹڈ ی دل کے سوارم راجن پوری اور ڈی جی خان کے اضلاع میں داخل ہوئے ،اب ٹڈی دل چولستان، راجستھان اور تھر کی طرف محو سفر ہے اور اب سوارم خانیوال،مظفر گڑھ، لودھراں، ملتان، وہاڑی، راجن پور، رحیم یار خان، بہاولپور، بہاولنگر اور ڈی جی خان سے ہوتے ہوئے چولستان اور راجستھان کی طرف سمر بریڈنگ کے لئے جارہے ہیں ، چولستان میں سرویلنس اور کنٹرول بارے مکمل تیاری کر لی گئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ عید الفطر کی چھٹیوں کے دوران بھی محکمہ زراعت، پی ڈی ایم اے، پاک آرمی اور ضلعی انتظامیہ کے تحت سرویلنس اور سپرے کی سر گرمیاں جاری رہیں،محکمہ زراعت کی بروقت کارروائیوں اور بہترین حکمت عملی کی بدولت پنجاب میں فصلوں کو کوئی قابل ذکر نقصان نہیں پہنچا ، حکومت پنجاب نے سپرے مشینری اور زہریں ہنگامی بنیادوں پر خرید کر فیلڈ میں فراہم کیں،محکمہ زراعت پنجاب کے تین ہزار سے زائد ورکرزاور328گاڑیاں ٹڈی دل کے کنٹرول کے لئے مہم میں حصہ لے رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ محکمہ زراعت کے پاس 20 ہزار لیٹر زہروںکا سٹاک موجود ہے جبکہ مزید 50ہزار لیٹر آئندہ چند روز تک خرید کر لی جائے گی ۔،2 ہزار سے زائد مختلف قسم کی سپرے مشینیں موجود ہیں ، اب تک کی رپورٹس کے مطابق تقریباً دس ہزار ایکڑ پر کپاس کی فصل کو نقصان پہنچا ہے اس کے علاوہ سبزیوں اور چارہ جات کی فصل کو کہیں کہیں جزوی نقصان پہنچا ہے ،ٹڈی دل کے مکمل تدارک تک تمام متعلقہ محکموں کی کارروائیاں جاری رہیں گی،ان سر گرمیوں کی روزانہ کی بنیاد رپر مانیٹرنگ کی جارہی ہے ،مقامی نمبر داروں اورکاشتکاروںکو بھی سرویلنس آپریشن میںحصہ لینے کیلئے کہا جارہا ہے ۔

انہوںنے کہا کہ زرعی ادویات کی قیمتوںاور کوالٹی کو کنٹرول کرنے کے لئے سخت مانیٹرنگ کی جارہی ہے،معیاری زرعی ادویات اور کھادوں کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لئے ملاوٹ کے خلاف حکومت زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل پیرا ہے، جنوری 2020سے اب تک 4کروڑ 36لاکھ روپے مالیت کی جعلی زرعی ادویات پکڑی گئی ہیں۔ وزیراعظم کے وژن کے مطابق کپاس کی فصل کی بحالی حکومت پنجاب کی اولین ترجیح ہے ، کپاس کی بہتر نگہداشت اور فی ایکڑ زیادہ پیداوار کے حصول کے لئے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔