نہتے کشمیریوں پر مظالم ڈھانے والی بھارتی فوج چائینہ کے منہ توڑ جواب پر کہاں روپوش ہو گئی ہے

آزاد ریاست جموں و کشمیر کے سابق وزیر برقیات اطلاعات و اورسیز ایم ایل اے محمود ریاض نے کہا ہے کہ حال ہی میں لداخ میں جھڑپ کے دوران اور چائنہ کی بہادر فوج نے ہندوستان کو آئینہ دیکھاتے ہوئے گھر میں گھس کر ان کی اوقات یاد دلا دی جس پر ہم چائنہ کی مسلح افواج، اور اس کی حکومت کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں

Sajid Aziz ساجد عزیز ہفتہ 30 مئی 2020 16:57

نہتے کشمیریوں پر مظالم ڈھانے والی بھارتی فوج چائینہ کے منہ توڑ جواب ..
برلن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 مئی2020ء،نمائندہ خصوصی،ساجدعزیز) نہتے کشمیریوں پر مظالم ڈھانے والی بھارتی فوج چائینہ کے منہ توڑ جواب پر کہاں روپوش ہو گئی ہے ۔آزاد ریاست جموں و کشمیر کے سابق وزیر برقیات اطلاعات و اورسیز ایم ایل اے محمود ریاض نے کہا ہے کہ حال ہی میں لداخ  میں جھڑپ کے دوران اور چائنہ کی بہادر فوج نے ہندوستان کو آئینہ دیکھاتے ہوئے گھر میں گھس کر ان کی اوقات یاد دلا دی جس پر ہم چائنہ کی مسلح افواج، اور اس کی حکومت کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جبکہ دوسری طرف ہم ہندوستان کے اس آرمی چیف سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ جو میڈیا پر آ کر بڑی بڑی گیدڑ بھپکیاں مارا کرتے تھے، وہ آج کل کدھر روپوش ہو گئے ہیں ۔



انڈین فوج جموں کشمیر کے نہتے کشمیریوں پر ظلم کی داستانیں رقم کر رہی ہے اور کشمیریوں کی نسل کشی کر رہی ہے آج دنیا بھر میں آباد اورسیز کشمیری پوچھ رہے کہ بھارت کیا صرف مظلوم لوگوں پر ہی اپنا روب جھاڑ سکتا ہے کیا چائینہ جیسی طاقتور پاور کے خلاف ان کی ہمت جواب دے گئی ہے ۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ کشمیر ایک ڈسپیوٹییٹ ٹیراٹیری ہے اس پر صرف کشمیریوں کا حق ہے، لداخ کشمیر کا حصہ ہہ اور کشمیری ہی اس کے اصل وارث ہیں۔

ہندوستان کس منہ سے اس پر اپنا حق جتا رہا ہے ہندوستان کشمیر کے کسی ایک انچ کا بھی وارث نہیں ہو سکتا ۔ہم انشاء اللہ ہندوستان کو جموں و کشمیر اور لداخ سے نکالیں گے، اور وہاں پر کشمیر کا پرچم کو لہرائیں گے۔ محمود ریاض کا کہنا تھا کہ انشاء اللہ وہ وقت دور نہیں جب ہم ہندوستان فوج کو شکست دیں گے، لائن آف کنٹرول کے اطراف پر اور نو لاکھ ہندوستانی فوج کا نہتے کشمیریوں پر ظلم کا حساب ان سے مکمل طور پر سود سمت لیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ میں ہندوستان کے پڑھے لکھے طبقے سے یہ مطالبہ کرتا ہوں کے وہ نریندر مودی کے موجودہ اقدامات کو مسترد کریں اور اس کے حکومت سے سے چھٹکارا حاصل کریں اس سے قبل کہ ہندوستان ٹکڑوں میں تقسیم ہو جائے۔