یونان کا وسط جون میں بین الاقوامی سیاحوں کا خیرمقدم کرنے کا اعلان

امریکی، برطانوی اور کچھ دیگر ممالک کے شہریوں پر پابندی بدستور برقرار رہے گی. یونانی وزارت صحت

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 30 مئی 2020 17:24

یونان کا وسط جون میں بین الاقوامی سیاحوں کا خیرمقدم کرنے کا اعلان
ایتھنز(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔30 مئی۔2020ء) کورونا وبا کے سبب بندش کے بعد یونان جون کے وسط سے بین الاقوامی سیاحوں کا خیرمقدم کرے گا‘عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق یونان تقریباً 30 ممالک کے سیاحوں کے لیے ملک میں داخلے کی اجازت دے گا لیکن امریکی، برطانوی اور کچھ دیگر ممالک کے شہریوں پر پابندی بدستور برقرار رہے گی.

(جاری ہے)

یونانی وزارت صحت کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق اجازت یافتہ 29 ممالک سے آنے والے سیاہ ایتھنز اور تھیسالونیکی کے لیے براہ راست پروازوں کے ذریعے یونان میں داخل ہوسکتے ہیں‘اعلامیہ کے مطابق امریکیوں کو ملک میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی، کیونکہ یونان ان ممالک سے آنے والے مسافروں اور سیاحوں کو روکنے کا سلسلہ جاری رکھے گا جو سب سے زیادہ کورونا وائرس سے متاثر ہیں.

برطانیہ، برازیل اورسویڈن کے شہریوں کو یونان میں داخل ہونے کے لیے کم از کم جولائی تک انتظار کرنا پڑے گا آلات دیکھ کر یونانی حکومت منظور شدہ ممالک کی فہرست میں مزید اضافہ کرے گی’ یونان داخل ہونے والے سیاحوں اور اپنے شہریوں کو کورونا وائرس سے محفوظ رکھنے کے لیے یونانی حکومت کرونا وائرس کے حفاظتی اقدامات کو یقینی بنائے گی. خیال رہے کہ سیاحت یونان کی آمدن کا پانچواں بڑا ذریعہ ہے سال 2019 میں 33 ملین سیاح یونان داخل ہوئے تھے، جو اپنے ساتھ لگ بھگ 21 بلین ڈالر لے کر آئے تھے‘یونان میں اب تک تین ہزار کے قریب کورونا وائرس کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ 175 افراد کورونا وبا سے ہلاک ہوئے ہیں‘یونان میں کورونا وائرس کو شکست دینے والے افراد کی تعداد 13 سو سے زائد ہوگئی ہے.

دنیا میں کورونا کے مریضوں کی تعداد60 لاکھ 33 ہزار سے تجاوز کرگئی اور تین لاکھ 66 ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جب کہ26 لاکھ 61 ہزار سے زائد افراد صحت یاب ہوئے‘امریکہ میں کورونا سے ہلاکتوں کی تعداد ایک لاکھ چار ہزار سے بڑھ گئی ہے اور کورونا کے مریضوں کی تعداد 17لاکھ 93 ہزار سے زیادہ ہو گئی. برازیل امریکہ کے بعد چار لاکھ سے زائد کورونا کیسز والا دوسرا ملک بن گیا ہے اور کیسز کی تعداد چار لاکھ 68 ہزار تک پہنچ گئی ہے جب کہ 27 ہزار سے زائد مریض ہلاک ہوچکے ہیں.