شوگرکمیشن کی رپورٹ شاہدخاقان، شہبازشریف کے اوپر چارج شیٹ ہے،شہزاد اکبر

شاہد خاقان عباسی کو چارج شیٹ کا جواب دینا ہوگا۔ شاہد خاقان عباسی نے سلمان شہباز کے ایماء پر20 ارب روپے کی سبسڈی دی، شہباز شریف کی العریبیہ شوگر ملز نے کسانوں کا حق مارا۔معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر کی پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 30 مئی 2020 21:07

شوگرکمیشن کی رپورٹ شاہدخاقان، شہبازشریف کے اوپر چارج شیٹ ہے،شہزاد ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 مئی 2020ء) معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ شوگر کمیشن کی رپورٹ شاہد خاقان، شہباز شریف کے اوپر چارج شیٹ ہے، شاہد خاقان عباسی کو چارج شیٹ کا جواب دینا ہوگا۔ شاہد خاقان عباسی نے سلمان شہباز کے ایماء پر20 ارب روپے کی سبسڈی دی، شہباز شریف کی العریبیہ شوگر ملز نے کسانوں کا حق مارا۔ انہوں نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی پریس کانفرنس کے ردعمل میں میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ عید سے پہلے شوگر کمیشن کی رپورٹ منظرعام پر لا ئی  گئی۔

پہلی بار ہوا کہ کسی معاملہ پر انکوائری کمیشن بنایا گیا اور کم مدت میں رپورٹ سامنے لائی گئی۔ ماضی میں ایسا کون سا کمیشن بنا ہے جس میں وزرا پیش ہوئے ہوں؟ کمیشن نے کہا کہ ملک میں وافر مقدار میں شوگر موجود تھی۔

(جاری ہے)

ایکسپورٹ کی اجازت دی گئی تو ملک میں چینی کا وافر اسٹاک موجود تھا۔ عمران خان نے سبسڈی کی نہیں ایکسپورٹ کی اجازت دی۔ سبسڈی کا فیصلہ ای سی سی نے کیا عمران خان نے نہیں کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان نے رپورٹ سے متعلق جو کہا میں ثابت کروں گا کہ جھوٹ ہے۔ کمیشن کی رپورٹ شاہد خاقان عباسی اور شہباز شریف کے اوپر چارج شیٹ ہے۔ شاہد خاقان عباسی کو چارج شیٹ کا جواب دینا ہوگا۔ شاہد خاقان عباسی نے سلمان شہباز کے ایماء پر20 ارب روپے کی سبسڈی دی۔ وفاداری اور لائقی بھی تو یہ ہوتی ہے کہ شاہد خاقان نے24 گھنٹے کے نوٹس پر20 ارب روپے کی سبسڈی دی۔

رپورٹ کے پیرا 209 میں کہا گیا کہ شاہد خاقان کمیشن کے سامنے نہ کوئی جواب دے سکے نہ کوئی دستاویز دے سکے۔ شہزاد اکبر نے کہا کہ2017-18ء میں ملک میں وافر مقدار میں گنے کی پیدا وار ہوئی تھی2017-18ء میں پروکیور کیا گیا آدھا گنا ظاہر ہی نہیں کیا گیا۔ اسی طرح شہباز شریف کے کارناموں کا بھی رپورٹ میں ذکر ہے۔ شہباز شریف وزیراعلیٰ پنجاب تھے۔ جب العریبیہ شوگر ملز نے کسانوں کو تقریباً سوا ارب روپے کی کم ادائیگی کی تھی۔

رپورٹ کے پیرا 422 صفحہ 119 میں شہبازشریف خاندان کی العریبیہ شوگر ملز نے کسانوں کا حق مارا۔ شہباز شریف کا پورا خاندان العریبیہ شوگر ملز کا شیئر ہولڈرز ہے۔ ان کے خلاف ریفرنس دائر ہونے والا ہے جس کے خوف سے انہوں نے خود کو قرنطینہ کرلیا ہے۔ واضح رہے اس سے قبل مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ شوگر اسکینڈل کمیشن نے 347 صفحات پر مشتمل رپورٹ شائع کی ہے، کمیشن کا مقصد یہ تھا کہ چینی کی قیمت بڑھنے کے حقائق کیا ہیں؟ چینی کی قیمت کیوں بڑھائی گئی؟ اس کا کہیں ذکر نہیں، نہ ہی پتا چلے گا کہ چینی کی قیمت بڑھنے کا ذمہ دار کون ہے؟ کمیشن کے افسران کی توجہ دلانا چاہتا ہوں کہ رپورٹ میں حکوت کے اپنے ٹرمزآف ریفرنس کے، اور ایم کی طرف دلاؤں گا جس میں کہا گیا کہ حکومت نے چینی برآمد کرنے کا جو فیصلہ کیا وہ ٹھیک تھا؟ ایم کہتا ہے کہ یہ فیصلہ کرنے والے کون تھے؟ حکومت کی طرف ان کے خلاف کیا ایکشن لیا گیا؟ انہوں نے کہا کہ جب کمیشن بنا تو چینی کی فی کلو قیمت 75 روپے تھی، آج چینی کی قیمت 90 روپے فی کلو ہے۔

اس ڈاکے کے ذمہ دار عمران خان، عثمان بزدار ، حفیظ شیخ اور اسد عمر ہیں، ان کا نام اس رپورٹ میں نہیں ملے گا۔ ہم کمیشن کے سامنے یہ بتانے کیلئے خود پیش ہوئے کہ جب تک ذمہ دار وزیراعظم ، عثمان بزدار کو نہیں بلائیں گے ، ای سی سی چیئرمینوں کو نہیں بلائیں گے تو کمیشن کا کوئی مقصد نہیں ہے۔ جس طرح آج کل ایک ویڈیو چل رہی ہے، مقدمات بھی درج ہوگئے ہیں، اس میں مرکزی کردارعثمان ملک کا کوئی ذکر نہیں ہے۔

اسی طرح اس میں مرکزی کردار عمران خان اور عثمان بزدار کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جب حکومت چینی ایکسپورٹ کرنے کی اجازت نہیں دی تھی تب چینی کی قیمت 55 روپے47 پیسے فی کلو تھی۔ آج چینی کی قیمت 90 روپے فی کلو ہے۔یہ 34روپے 53 پیسے کا اضافہ ہے، یعنی ملک میں چینی کی قیمت 60 فیصد بڑھ گئی ہے، جب کہ اس پر 180ارب روپے سالانہ منافع کمائیں گے، عمران خان اس کا جواب دیں گے؟ وزراء، کابینہ ارکان کیوں نہیں بولتے، ہر روز ایک کرائے کا آدمی پریس کانفرنس کردیتا ہے۔

کمیشن کے اڑھائی مہینے کی زندگی کے دوران چینی کی قیمت20 فیصد بڑھی ہے۔کیا حکومت اور کمیشن نے چینی کی قیمت بڑھنے کا پتا چلایا؟ عوام چینی کی قیمت ادا کر رہے ہیں۔ کابینہ کے ایکسپورٹ کرنے کے فیصلے کو20 مہینے گزر گئے ، کابینہ کو ہیڈ وزیراعظم کرتا ہے۔شوگر مافیا پی ٹی آئی اور حکومت میں بیٹھا ہوا ہے، کمیشن ن لیگ کے بنائے قانون کے مطابق بنا۔

انہوں نے کہا کہ یہ ثابت ہوچکا کہ چینی کی قیمت 60 فیصد بڑھی ہے، برآمد کی اجازت دینے والوں اور سبسڈی دینے والوں کے ذمہ دار کون ہیں؟چینی کی برآمد اور سبسڈی کا پرچہ میرے اور عمران خان کیخلاف درج کیا جائے ، عثمان بزدار نے کہا کہ مجھے سبسڈی کا کچھ علم نہیں تھا، مجھے وفاقی حکومت نے کہا تو میں سبسڈی دے دی۔میرے دور حکومت میں کابینہ نے فیصلہ کیا تھا کہ آئندہ کوئی حکومت سبسڈی نہیں دے گی۔