یکم جون سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہونے کا امکان ختم

آئل ریفائنریوں اور کمپنیوں نے پیٹرولیم مصنوعات اسٹاک کرنے کیلئے ڈپووں میں مزید گنجائش نہ ہونے کا واویلا شروع کر دیا، وزیراعظم عمران خان کو قیمتوں میں مزید کمی نہ کرنے کیلئے قائل کر لیا گیا: ذرائع

muhammad ali محمد علی ہفتہ 30 مئی 2020 21:30

یکم جون سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہونے کا امکان ختم
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 مئی2020ء) یکم جون سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہونے کا امکان ختم، ذرائع کے مطابق آئل ریفائنریوں اور کمپنیوں نے پیٹرولیم مصنوعات اسٹاک کرنے کیلئے ڈپووں میں مزید گنجائش نہ ہونے کا واویلا شروع کر دیا، وزیراعظم عمران خان کو قیمتوں میں مزید کمی نہ کرنے کیلئے قائل کر لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یکم جون سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی مد میں عوام کو ریلیف فراہم کیے جانے کا امکان ختم ہوگیا ہے۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید کمی نہ کروانے کیلئے آئل ریفائنریوں اور پٹرولیم کمپنیوں نے گٹھ جوڑ کر لیا ہے۔ آئل ریفائنریوں اور پٹرولیم کمپنیوں کی جانب سے واویلا کیا جا رہا ہے کہ ان کے پاس پیٹرولیم مصنوعات اسٹاک کرنے کی گنجائش نہیں ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں مزید دعویٰ کیا گیا ہے کہ وزیراعظم کو قائل کر لیا گیا ہے کہ یکم جون سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید کمی نہ کی جائے۔

اگر اوگرا کی سمری کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی جاتی تو اس سے عوام کو 15 ارب روپے کا ریلیف ملتا۔ اوگرا نے خصوصی سمری تیار کر کے منظوری کیلئے پٹرولیم ڈویژن بھیجی تھی۔ یکم جون سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 11روپے 88 پیسے فی لیٹر تک کمی کرنے کی سمری تیار کی گئی۔ اوگرا کی جانب سے پٹرولیم ڈویژن کو ارسال کی گئی سمری کے مطابق پٹرول 7 روپے 6 پیسے لیٹر، لائٹ ڈیزل آئل 9 روپے 37 پیسے جبکہ مٹی کا تیل 11 روپے 88 پیسے سستا کرنے کی سفارش کی گئی۔

جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 5 پیسے فی لٹر اضافے کی تجویز دی گئی۔ وزارت خزانہ اوگرا کی سمری کا جائزہ لینے اور وزیراعظم سے منظوری لینے کے بعد یکم جون سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے حتمی اعلان کرے گی۔