وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس

اسلامک سکوک کے ذریعے پاور سیکٹر کے لئے حاصل ہونے والے 200 ارب روپے کی تقسیم کے لائحہ عمل پر تفصیل سے غور اور اس کی منظوری دی بشمول جی ایس ٹی بجلی کی قیمت ادا کی جائے گی تاکہ آئندہ تین ماہ گرمی کے سیزن میں بجلی کی زیادہ سے زیادہ پیداوار کے حصول کو یقینی بنایا جا سکے‘ اجلاس میں فیصلہ

ہفتہ 30 مئی 2020 22:23

وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 مئی2020ء) وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس ہفتہ کو یہاں کیبنٹ ڈویژن میں منعقد ہوا۔ ای سی نے اسلامک سکوک کے ذریعے پاور سیکٹر کے لئے حاصل ہونے والے 200 ارب روپے کی تقسیم کے لائحہ عمل پر تفصیل سے غور کیا اور اس کی منظوری بھی دی۔

کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ بشمول جی ایس ٹی بجلی کی قیمت ادا کی جائے گی تاکہ آئندہ تین ماہ (جون، جولائی اور اگست 2020ئ) میں گرمی کے سیزن میں بجلی کی زیادہ سے زیادہ پیداوار کے حصول کو یقینی بنایا جا سکے جس سے آنے والے تین مہینوں کے لئے بجلی کی پیداوار کے حصول کے منصوبہ کو عملی جامہ پہنانے میں مدد ملے گی۔ وزارت خزانہ کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق کمیٹی نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ جون تا آخر اگست 2020ء کے عرصہ کے لئے ٹیکس ادائیگیوں، واپڈا کی ادائیگی اور قرض وغیرہ ادا کرنے کے لئے پیداواری استعداد کے مطابق (کیپسٹی پے منٹس) بھی ادائیگ کی جائے گی۔

(جاری ہے)

مزید برآں نیوکلیئر پاور پلانٹس، ایران سے بجلی کی درآمد اور این ٹی ڈی سی کے ٹرانسمشین چارجز علیحدہ سے ادا کئے جائیں گے تاکہ سرکاری شعبہ کے پاور پلانٹس کو بھی چلانے میں سہولت حاصل ہو۔ ای سی سی کو بتایا گیا کہ آئندہ تین ماہ کے دوران واپڈا اور نیوکلیئر پاور پلانٹس کے ذریعے منصوبہ کے تحت بجلی کی مجموعی پیداوار کے 30 فیصد کے مساوی پیداوار حاصل ہو گی۔

کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ اس لائحہ عمل پر صرف 200 ارب روپے کے فنڈز کی تقسیم کے لئے عمل کیا جائے گا۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزارت توانائی کو ہدایت کی کہ مستقبل میں شعبہ کو ادائیگیوں کے حوالے سے تفصیلی فارمولا کے بارے میں تجاویز آئندہ دو ہفتوں میں پیش کی جائیں۔ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے وزارت توانائی کو مزید ہدایات جاری کیں کہ ادائیگیوں کے فارمولا اور قوانین میں کسی قسم کا تضاد نہ ہو تاکہ دستیاب فنڈز زیادہ سے زیادہ وصول کنندگان تک پہنچ سکیں اور حکومت پر قرضہ کے بوجھ کو بھی کم کرنے میں مدد حاصل ہو سکے۔

ای سی سی نے مزید ہدایت کی کہ جیسے ہی ادائیگیاں کی جائیں تو ان کی تفصیلات وزارت اطلاعات کی سرکاری ویب سائٹ پر فراہم کی جائیں تاکہ عوام کو آگاہی ہو سکے۔ وزارت صنعت و پیداوار کی تجویز پر اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزیراعظم کے ایس ایم ای ریلیف پیکج کے تحت آزاد جموں و کشمیر میں بجلی کے اہل کاروباری و صنعتی صارفین میں تقسیم کرنے کے لئے 525.858 ملین روپے کے ساتھ ساتھ گلگت بلتستان میں بھی ریلیف پیکج سے استفادہ کے اہل بجلی کے صنعتی و کاروباری صارفین میں تقسیم کرنے کے لئے 136.299 ملین روپے کے ریلیز کی بھی منظور دی۔ وزیراعظم کے ایس ایم ای ریلیف پیکج کے تحت آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں بجلی کے صارفین کو مجموعی طور پر 662.157 ملین روپے کی سبسڈی دی جا رہی ہے۔