گلوبل پیس ، کینیڈا سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر خورشید اے بابر نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے چیئرمین نیب کی بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے کوششوں کو سراہا

چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال بدعنوانی کے خاتمے کیلئے اپنے اقدامات کے باعث آنیوالی نسلوں کیلئے مثال اور ایک تاریخی شخصیت بن گئے ہیں ، اس سے چیئرمین نیب کی نیک نامی میں اضافہ ہوگا، اوروہ اللہ کے سامنے سرخرو ہوں گے

ہفتہ 30 مئی 2020 23:19

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 مئی2020ء) گلوبل پیس ، کینیڈا سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر خورشید اے بابر نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے کوششوں کو سراہتے ہوئے کہاہے کہ چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال بدعنوانی کے خاتمے کیلئے اپنے اقدامات کے باعث آنے والی نسلوں کے لئے مثال اور ایک تاریخی شخصیت بن گئے ہیں ، اس سے چیئرمین نیب کی نیک نامی میں اضافہ ہوگا، اوروہ اللہ کے سامنے سرخرو ہوں گے۔

نیب اعلامیہ کے مطابق گلوبل پیس کینیڈا سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر خورشید اے بابر نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے کوششوں کو سرا ہا ہے اور انہیں سلام پیش کیاہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال بدعنوانی کے خاتمے کیلئے اپنے اقدامات کے باعث آنے والی نسلوں کے لئے مثال اور ایک تاریخی شخصیت بن گئے ہیں ، اس سے چیئرمین نیب کی نیک نامی میں اضافہ ہوگا، اوروہ اللہ کے سامنے سرخرو ہوں گے۔

اعلامیہ میں کہاگیاہے کہ پلڈاٹ، مشعال پاکستان، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل، عالمی اقتصادی فورم جیسے معتبر قومی و بین الاقوامی اداروں نے اپنے سروے اور رپورٹس میں اس کی کارکر دگی کو سراہا ہے۔ گیلپ اینڈ گیلانی کے حالیہ سروے میں 59 فیصد لوگوں نے نیب کی کارکردگی پر اعتماد کا اظہار کیا ہے ،چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال کی دانشمندانہ قیادت میں کرپشن فری پاکستان اور عوام کی توقعات پر پورا اترنے کیلئے اسے فعال ادادہ بنایاگیاہے۔

نیب نے بدعنوان عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لانے ان سے لوٹی گئی رقم برآمد کر کے قومی خزانے میں جمع کرانے کے لئے انسداد بدعنوانی کی جامع حکمت عملی وضع کی ہے۔موجودہ چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال کے دور میں نیب نے گزشتہ 28 ماہ کے دوران بدعنوان عناصر سے بالواسطہ اور بلاواسطہ طور پر 178 ارب روپے وصول کرکے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں۔

۔اعلامیہ کے مطابق نیب پاکستان میں اقوام متحدہ کے بدعنوانی کے خلاف کنونشن کے تحت فوکل پرسن ہے۔ پاکستان واحد ملک ہے جس نے چین کے ساتھ نیب کے ذریعے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے ہیں تاکہ سی پیک کے تحت جاری منصوبوں کی نگرانی کی جا سکے۔ نیب کی کوششوں کے باعث پاکستان سارک کے اینٹی کرپشن فورم کا پہلا سربراہ ہے۔ نیب نے سینئر سپروائزری افسران کی اجتماعی دانش سے فائدہ اٹھانے کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نظام وضع کیا ہے جس سے اس کی کارکردگی میں بہتری آئی ہے۔

نیب نے فنگر پرنٹ، سوالیہ دستاویزات اور ڈیجیٹل فرانزک کیلئے اپنی فرانزک سائنس لیبارٹری قائم کی ہے تاکہ وقت کی بچت ہو، سیکریسی اور تحقیقات کا معیار برقرار رہے۔ نیب نے اپنے انویسٹی گیشن افسران اور پراسیکیوٹرز کو جدید طرز پر تربیت فراہم کرنے کیلئے پاکستان اینٹی کرپشن اکیڈمی قائم کی ہے۔ نیب کا پراسیکیوشن ڈویڑن متعلقہ احتساب عدالتوں میں بدعنوانی کے مقدمات کی بھرپور پیروی کر رہا ہے جس کے باعث نیب کے مقدمات میں مجموعی سزا کی شرح 70 فیصد ہے۔ نیب عوام دوست ادارہ ہے اور نیب دفاتر میں آنے والے تمام افراد کی عزت نفس کے تحفظ پر یقین رکھتا ہے۔