کورونا وباء کے باعث لاک ڈائونز کے حفاظتی اقدامات کی وجہ سے فضائی آلودگی میںکمی

اتوار 31 مئی 2020 10:55

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 31 مئی2020ء) ماحولیات کے شعبہ کے ماہرین نے کہا ہے کہ کورونا وباء کے باعث لاک ڈائونز کے حفاظتی اقدامات کی وجہ سے فضائی آلودگی میںکمی ہوئی ہے ۔ آلودگی میں کمی درجہ حرارت میں اضافہ اور زیادہ بارشوں کا سبب بن سکتی ہے۔ دنیا بھر کے کئی بڑے شہروں میں کارخانوں اور ٹرانسپورٹ کی بندش فضائی آلودگی میں کمی کا سبب بنی ہے جسکی وجہ سے سورج کی زیادہ روشنی زمین تک پہنچ رہی ہے جو درجہ حرارت کی بڑھوتری کے ساتھ ساتھ بارشوں میں اضافہ سبب بنے گی۔

ماحولیات کی سائنسدان لورا ولکاکس نے اپنی تحقیقی رپورٹ میں کہا ہے کہ دنیا کے بعض علاقوں میں فضائی آلودگی میں 60فیصد تک کمی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شمالی بھارت کے مختلف مقامات سے گذشتہ 30سالوں میں پہلی بار ہمالیہ کے پہاڑ نظر آئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آلودگی میں کمی کی وجہ سے سورج کی زیادہ روشنی کرہ ارض پر پہنچ رہی ہے جسکی وجہ سے گرمی اور بارش میںاضافہ کا امکان ہے۔

انہوں نے کہاکہ کووڈ 19-کی حالیہ عالمی وباء کے باعث ایک جانب اس کے منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں اور عالمی معیشت میں سست روی کا رجحان ہے۔ کاروباری سرگرمیاں کم اور بے روز گاری بڑھی ہے تاہم دوسری جانب ماحولیات کے شعبہ پر اس کے مثبت اثرات مرتب ہو رہے ہیں جو جنگلی و آبی حیات کے لئے بھی انتہائی موزوں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برداری کو چاہئے کہ آلودگی میں کمی کیلئے جامع حکمت عالمی کے تحت مزبوط اور منظم منصوبہ بندی کے تحت اقدامات کرے۔انہوں نے مزید کہا کہ فضائی آلودگی پوری عالمی برداری کا مشترکہ مسئلہ ہے جس کے خاتمہ کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے۔